1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سائفر کیس: عمران خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

13 ستمبر 2023

عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا کے مطابق سابق وزیر اعظم اب چھبیس ستمبر تک اٹک جیل میں ہی نظر بند رہیں گے۔ چئیرمین پی ٹی آئی نے اپنے خلاف جیل میں مقدمے کی کارروائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

Pakistan Ex-PM Imran Khan
تصویر: Akhtar Soomro/REUTERS

سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف اٹک جیل میں سائفر کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے ان کی جیل میں جاری نظر بندی میں مزید دو ہفتوں کی توسیع کر دی ہے۔

بدھ کو اٹک جیل میں عمران خان کے خلاف سرکاری راز افشا کرنے کے الزامات پر مبنی سائفر کیس کی سماعت کرنے والے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کر دی۔

عمران خان اسی مقدمے میں پہلے ہی 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اٹک جیل میں قید ہیں اور آج اس ریمانڈ کی مدت مکمل ہونے پر اس مقدمے کی سماعت کی گئی تھی۔

عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا تصویر: AFP

عمران خان اپریل 2022 میں پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ کھونے کے بعد سے شروع ہونے والے سیاسی بحران کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔  گزشتہ ماہ اسلام آباد کی ایک عدالت نے عمران کو توشہ خانہ کیس میں تین سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس سزا کے بعد الیکشن کمیشن نے عمران خان پر پانچ سال کے لیے انتخاب لڑنے کی پابندی عائد کر دی تھی۔

توشہ خانہ کیس عمران خان کے 2018 سے 2022 تک بطور وزیر اعظم اپنے دور میں غیر قانونی طور پر سرکاری تحائف فروخت کرنے سے متعلق الزامات پر مبنی ہے۔

تاہم اس عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے اگست کے اواخر میں عمران خان کی بدعنوانی کے اس مقدمے میں سزا معطل کر دی تھی۔  لیکن سائفر کے مقدمے میں ان کے ریمانڈ کے لیے خصوصی عدالت کے ایک پیشگی حکم نے ان کی رہائی کا راستہ روک دیا تھا۔ بدھ کے روز سماجی روابط کے پلیٹ فارم ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں عمران خان کے وکیل نعیم پنجوتھا نے کہا کہ جوڈیشل ریمانڈ میں تازہ توسیع عمران خان کو 26 ستمبر تک جیل میں رکھے گی۔

عمران خان نے جیل میں مقدمے کی کارروائی کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے منگل کو دلائل سننے کے بعد اس درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

پاکستان سائفر تنازعہ: ’گفتگو کو غلط سمجھا گیا‘

11:30

This browser does not support the video element.

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق سائفر کے مقدمے میں وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے پاس موجود ایک سرکاری دستاویز میں عمران خان پر امریکہ میں پاکستان کے سفیر کی طرف سے بھیجی گئی ایک خفیہ کیبل کے مواد کو عام کرنے اور اسے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کرنے کا الزام ہے۔

عمران خان نے الزام لگایا تھا کہ اس کیبل سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ نے ان کے اقتدار کے خاتمے کے لیے  پاکستانی فوج پر دباؤ ڈالا تھا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے حملے سے قبل ماسکو کا دورہ کیا تھا اور امریکہ ان سے اس بات پر ناراض تھا۔

واشنگٹن اور پاکستانی فوج عمران خان کے اس الزام  کی تردید کرتے ہیں۔

ش ر⁄ اا (روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں