1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

چاند پر پائے جانے والے موتیوں میں کتنا پانی ہو سکتا ہے؟

28 مارچ 2023

ایک نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چاند پر ایک اندازے کے مطابق 270 کھرب کلوگرام پانی شیشے کے چھوٹے چھوٹے موتیوں کے اندر موجود ہے۔ مستقبل کے متلاشی اس پانی کو نکال کر استعمال بھی کر سکتے ہیں۔

Australien | Blood Moon | Mondfinsternis | Sydney
تصویر: Izhar Khan/NurPhoto/picture alliance

محققین نے چاند پر شیشے کے ان موتیوں کے اندر پانی دریافت کیا ہے، جو چاند کی سطح سے خلائی چٹانوں کے پرتشدد تصادم سے وجود میں آتے ہیں۔ سائنسدانوں کا مشورہ ہے کہ ''مستقبل کے متلاشی'' اس پانی کو نکال کر ممکنہ طور پر اس کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔

چاند کی مٹی میں پودے اگا لیے گئے

پیر کے روز سائنسی جریدے 'نیچر جیو سائنس' میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق موتیوں میں ذخیرہ شدہ پانی کی مقدار کا تخمینہ لگ بھگ 270 ٹریلین کلوگرام ہے۔

چاند تک پہنچنے کی دوڑ: يورپ کيوں پيچھے رہے؟

تازہ دریافت گزشتہ چند دہائیوں کے حالیہ مشنوں کے مطابق ہی ہے، جس میں یہ پا یا گیا کہ چاند خشک نہیں ہے۔ یہ تازہ دریافت اس دیرینہ سوچ کے برعکس ہے، جس میں یہ کہا جاتا ہے رہا ہے کہ چاند خشک ہے اور وہاں پانی نہیں ہے۔

متحدہ عرب امارات کی چاند پر پہنچنے کی تیاری

چاند پر شیشے کے موتی کیسے بنتی ہیں؟

چائنیز اکیڈمی آف سائنسز نے سن 2020 میں چین کے روبوٹک چانگ 5 مشن کے دوران چاند کی سطح سے جمع کیے گئے شیشے کے 117 موتیوں کا مطالعہ کیا تھا۔ چاند پر ماحول کے تحفظ کا فقدان ہے، جس پر چھوٹے چھوٹے شہابیوں کی بمباری ہوتی رہتی ہے اور اسی کے نتیجے میں اس کی سطح پر شیشے کے موتی تشکیل پاتے رہتے ہیں۔

کیا آپ چاند کے مفت سفر پہ جانا چاہیں گے؟

شہابیوں کی بمباری کے اثر سے پیدا ہونے والی گرمی آس پاس کی سطح کے مواد کو پگھلا دیتی ہے، جو ٹھنڈی ہو کر موتیوں کی شکل اختیارکر لیتا ہے۔

ترکی سن 2023 میں چاند پر قدم رکھے گا

پانی ہائیڈروجن اور آکسیجن کے مالیکیولز یعنی سالمے پر مشتمل ہوتا ہے، جو موتیوں میں جمع ہو جاتا ہے اور مالیکیولز کے لیے اسپنج کی طرح کام کرتا ہےتصویر: Tingshu Wang/REUTERS

پانی کے مالیکیول کیسے بنتے ہیں؟

پانی ہائیڈروجن اور آکسیجن کے مالیکیولز یعنی سالمے پر مشتمل ہوتا ہے، جو موتیوں میں جمع ہو جاتا ہے اور مالیکیولز کے لیے اسپنج کی طرح کام کرتا ہے۔

شمسی ہوا نظام شمسی میں سورج کے ماحول سے خارج ہونے والے چارج شدہ ذرات کا ایک بہاؤ ہوتی ہے۔ اس تحقیق کے شریک مصنف اور برطانیہ کی اوپن یونیورسٹی کے پروفیسر مہیش آنند کے مطابق پانی کے سالمے بنانے کے لیے ضروری ہائیڈروجن شمسی ہواؤں سے ہی آتی ہے۔

ادھر آکسیجن چاند کا تقریباً نصف حصہ ہے، جو چاند کی چٹانوں اور معدنیات کے اندر پائی جاتی ہے۔

مستقبل کے لیے ایک قابل عمل متبادل؟

مہیش آنند کے مطابق تقریباً 100 ڈگری سینٹی گریڈ کی محض ہلکی گرمی ان موتیوں سے پانی نکالنے کے لیے کافی ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ چاند کی سطح کے ساتھ شمسی ہواؤں کے تعامل کی وجہ سے چاند پر پانی کی ایک پائیدار سائیکل موجود ہو سکتی ہے۔ نظام شمسی کے دیگر سیاروں اور اجسام، جیسے عطارد میں بھی، پانی کی موجودگی شمسی ہوا سے پیدا ہونے والا ہی پانی ہو سکتا ہے۔

اس تحقیق کے ایک اور شریک مصنف اور سیاروں کے سائنسدان سین ہو نے کہا، ''سیاروں کی سطحوں پر پائیدار زندگی تلاش کے لیے پانی سب سے زیادہ مطلوب شے رہی ہے۔''

سین ہو نے مزید کہا کہ ''مستقبل کے متلاشیوں کے لیے چاند کی سطح کے قریب پانی کیسے پیدا ہوتا ہے، کیسے جمع ہوتا اور پھر دوبارہ کیسے بھرتا ہے، یہ جاننا اس امر کے لیے بہت مفید ہو گا کہ اسے مستقبل میں کیسے نکال کر استعمال کیا جا  سکتا ہے۔''

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے ایف پی)

50 برس بعد انسان کی چاند پر واپسی

01:47

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں