چانسلر انگیلا میرکل نے جرمنی کے اتحاد کی سال گرہ سے قبل اپنے ایک اخباری بیان میں سابقہ مشرقی جرمنی کے باشندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مہاجرین کے معاملے میں کھلے دل کا مظاہرہ کریں۔
اشتہار
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اخبار آؤگس برگر الگمائنے میں ہفتے کے روز شائع ہونے والے اپنے ایک بیان میں کہا، ’’گو کہ سابقہ مشرقی اور مغربی جرمنی کا اتحاد مجموعی طور پر ایک کامیابی تھی، تاہم اب بھی سابقہ کمیونسٹ حصے میں بسنے والی متعدد برادریاں یہ سمجھتی ہیں کہ ان کے ساتھ غیرمنصفانہ رویہ روا رکھا جا رہا ہے۔‘‘
میرکل نے تین اکتوبر 1990 کو مشرقی اور مغربی جرمنی کے دوبارہ اتحاد کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا، ’’جو کچھ نوے کی دہائی کے آغاز میں ہوا، اب ایک مرتبہ پھر لوگ اسی کا سامنا کر رہے ہیں۔‘‘
میرکل نے کہا کہ تب بہت سے افراد کی ملازمتیں ختم ہو گئی تھیں۔ صحت کے نظام سے پینشن کے نظام تک سب کچھ تبدیل ہو گیا تھا۔ ’’مشرقی اور مغربی جرمنی کے مالیاتی اتحاد کے روز تک مشرق میں 13 فیصد لوگ تھے، جو زراعت کے شعبے سے وابستہ تھے، مگر اگلے ہی روز یہ تعداد فقط ایک اعشاریہ پانچ فیصد تھی۔‘‘
میرکل نے زور دے کر کہا کہ نفرت اور تشدد کسی بھی صورت قابل برداشت نہیں۔
جرمنی میں سن 2017ء میں عام انتخابات کے بعد سے ایک خاص قسم کی پریشانی دیکھی جا سکتی ہے، جس کی وجہ سے میرکل کی سیاسی طاقت میں کمی ہوئی ہے اور ملک میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹیو فار جرمنی تیسری سب سے بڑی سیاسی قوت کے طور پر ابھری ہے۔ چانسلر میرکل نے کہا کہ مہاجرین کا بحران ملک میں تقسیم کی راہ پیدا کرنے کا موجب بنا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے جرمنی کے بارے میں بیانات
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جرمنی کی تعریف بھی کر چکے ہیں اور جرمنی پر تنقید بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے چانسلر میرکل کو ’عظیم‘ بھی کہا ہے اور ان کا یہ دعوی بھی ہے کہ برلن حکومت امریکا کی ’مقروض‘ ہے۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/C. May
کبھی ایسا تو کبھی ویسا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015ء میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے مہاجرین کے لیے سرحدیں کھولنے کے فیصلے کو ایک بہت بڑی غلطی سے تعبیر کیا تھا۔ وہ جرمنی کی پالیسیوں پر تنقید بھی کرتے رہے ہیں اور کبھی ان حق میں بیان بھی دیتے رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/C. May
’عظیم‘
ٹرمپ نے 2015ء میں اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ جرمنی خاموشی سے رقم جمع کرنے اور دنیا کی ایک عظیم رہنما میرکل کے سائے میں قسمت بنانے میں لگا ہوا ہے۔
تصویر: Picture alliance/AP Photo/M. Schreiber
بہت برا
’’جرمن برے ہوتے ہیں، بہت ہی برے۔ دیکھو یہ امریکا میں لاکھوں گاڑیاں فروخت کرتے ہیں۔ افسوس ناک۔ ہم اس سلسلے کو ختم کریں گے۔‘‘ جرمن جریدے ڈیئر شپیگل کے مطابق ٹرمپ نے یہ بیان مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ایک سربراہ اجلاس کے دوران دیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AP/E. Vucci
کچھ مشترک بھی
ٹرمپ نے مارچ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، ’’ ٹیلفون سننے کی بات ہے، تو میرے خیال میں جہاں تک اوباما انتظامیہ کا تعلق تو یہ چیز ہم میں مشترک ہے۔‘‘ ان کی اشارہ ان الزامات کی جانب تھا، جو وہ ٹیلیفون سننے کے حوالے سے اوباما انتظامیہ پر عائد کرتے رہے ہیں۔ 2013ء میں قومی سلامتی کے امریکی ادارے کی جانب سے میرکل کے ٹیلیفون گفتگو سننے کے واقعات سامنے آنے کے بعد جرمنی بھر میں شدید و غصہ پایا گیا تھا۔
تصویر: Picture alliance/R. Sachs/CNP
غیر قانونی
’’میرے خیال میں انہوں نے ان تمام غیر قانونی افراد کو پناہ دے کر ایک بہت بڑی غلطی کی ہے۔ ان تمام افراد کو، جن کا تعلق جہاں کہیں سے بھی ہے‘‘۔ ٹرمپ نے یہ بات ایک جرمن اور ایک برطانوی اخبار کو مشترکہ طور پر دیے جانے والے ایک انٹرویو میں کہی۔
تصویر: Getty Images/S. Gallup
’مقروض‘ جرمنی
ٹرمپ نے 2017ء میں میرکل سے پہلی مرتبہ ملنے کے بعد کہا تھا، ’’جعلی خبروں سے متعلق آپ نے جو سنا ہے اس سے قطع نظر میری چانسلر انگیلا میرکل سے بہت اچھی ملاقات ہوئی ہے۔ جرمنی کو بڑی رقوم نیٹو کو ادا کرنی ہیں اور طاقت ور اور مہنگا دفاع مہیا کرنے پر برلن حکومت کی جانب سے امریکا کو مزید پیسے ادا کرنے چاہیں۔‘‘
تصویر: Picture alliance/dpa/L. Mirgeler
منہ موڑنا
امریکی صدر نے جرمن حکومت کے داخلی تناؤ کے دوران اپنی ایک ٹوئٹ میں لکھا، ’’جرمن عوام تارکین وطن کے بحران کے تناظر میں، جس نے مخلوط حکومت کو مشکلات کا شکار کیا ہوا ہے، اپنی قیادت کے خلاف ہوتے جا رہے ہیں۔ جرمنی میں جرائم کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ لاکھوں افراد کو داخل کر کے یورپی سطح پر بہت بڑی غلطی کی گئی ہے، جس سے یورپی ثقافت پر بہت تیزی سے تبدیل ہو گئی ہے۔‘‘
تصویر: AFP/Getty Images/L. Marin
7 تصاویر1 | 7
حالیہ کچھ عرصے میں مشرقی جرمن شہر کیمنِٹس میں ایک چاقو حملے میں ایک جرمن شہری کی ہلاکت کا الزام سیاسی پناہ کے متلاشی افراد پر لگائے جانے کے بعد پرتشدد مظاہرے بھی دیکھے گئے تھے، جس سے جرمن عوام کے درمیان مہاجرین کے موضوع پر موجود تقسیم بھی واضح ہوتی ہے۔
میرکل نے کہا کہ یہ ایک بنیادی وجہ ہے کہ وہ تمام اقدامات کیے جائیں، جن کے ذریعے مہاجرین مخالف جماعت اے ایف ڈی کو ’چھوٹی جماعت‘ میں تبدیل کیا جا سکے۔ میرکل نے کہا کہ اس کے لیے جرمن عوام کو لاحق تشویش اور مسائل کا حل تلاش کرنا ہو گا۔
نتالی آلیکس میولر، ع ت، م م (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)