سابق امریکی صدر کارٹر شمالی کوریا میں
26 اپریل 2011سابق امریکی صدر کارٹر کے دورے کا مقصد شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانا اور شمالی کوریا کو اس کے جوہری پروگرام کے حوالے سے مذاکرات کی میز پر لانا بتایا جا رہا ہے۔
امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ جمی کارٹر شمالی کوریا کے رہنما کم یونگ ال اور ان کے فرزند اور جانشین یونگ اُن سے بھی ملاقات کریں گے۔
شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی نے جمی کارٹر کے دورے کی تصدیق کی ہے تاہم اس دورے کے حوالے سے اس نے مزید تفصیلات نہیں دیں۔ کارٹر اس سے قبل چین میں تھے اور ان کے ہمراہ تین مزید سابق سربراہانِ مملکت ہیں۔
شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان تعلقات چند ماہ قبل اس وقت مزید خراب ہو گئے تھے، جب شمالی کوریا نے جنوبی کوریا اور شمالی کوریا کی سرحد کے قریب بمباری کر دی تھی، جس کے نتیجے میں جنوبی کوریائی باشندوں کی ہلاکتیں بھی ہوئی تھیں۔ اس واقعے کے بعد دوتوں ممالک کی افواج مدِ مقابل ہو گئی تھیں تاہم چین، روس اور امریکہ جیسے ممالک کی مداخلت کے بعد اس تنازعے کی شدّت میں کچھ حد تک کمی ہوئی تھی۔
شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کے حوالے سے چھ ممالک پر مشتمل ایک گروپ کے مذاکرات دسمبر دو ہزار آٹھ سے تعطل کا شکار ہیں۔ شمالی کوریا نے ان مذاکرات کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ امریکہ کی کوشش ہے کہ پیانگ یانگ کو مذاکرات پر دوبارہ آمادہ کیا جا سکے۔
شمالی کوریا میں غذا کی قلّت بھی کارٹر اور شمالی کوریا کے درمیان بات چیت کا ایک اہم موضوع ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق شمالی کوریا میں ساٹھ لاکھ کے قریب افراد، یعنی آبادی کے ایک چوتھائی حصّے کو غذا کی قلّت کا سامنا ہے اور اس حوالے سے فوری اقدامات کیے جانے ضروری ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: امجد علی