1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سابق امریکی نائب صدر چینی کے خلاف نئے الزامات

رپورٹ:مقبول ملک، ادارت:ندیم گل13 جولائی 2009

امریکی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق سابق نائب صدر ڈک چینی نے ملکی خفیہ ادارے CIA کے انسداد دہشت گردی سے متعلق ایک خاص پروگرام کو آٹھ برس تک امریکی کانگریس سے چھپائے رکھا۔

سابق امریکی نائب صدر ڈک چینیتصویر: AP
ڈک چینی نے مرکزی تفتیشی ادارے کو ہدایت کر رکھی تھی کہ وہ اس خفیہ پروگرام کے بارے میں امریکی سینیٹ یا ایوان نمائندگان کے ارکان کو کچھ نہ بتائیں

ساتھ ہی ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے اور دو مرتبہ صدر کے فرائض انجام دینے والے جارج ڈبلیو بش کے نائب ڈک چینی نے مرکزی تفتیشی ادارے کے اہلکاروں کو یہ ہدایت بھی کر رکھی تھی کہ وہ اس خفیہ پروگرام کے بارے میں امریکی سینیٹ یا ایوان نمائندگان کے ارکان کو کچھ نہ بتائیں۔

ماضی میں ہوتا یہ تھا کہ امریکی خفیہ اداروں کی سرگرمیوں کے بارے میں اگر ملکی کانگریس کے تمام ارکان کو نہیں تو کم ازکم آٹھ اہم ترین ارکان کو پوری طرح باخبر رکھا جاتا تھا۔ ان میں سے چار کانگریس کی خفیہ اداروں سے متعلق کنٹرول کمیٹی کے سرکردہ اراکین ہوتے تھے اور باقی چار سینیٹ اور ایوان نمائندگان میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹی کے پارلیمانی رہنما۔ تاہم اب ڈک چینی اور CIA کے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خفیہ پروگرام کے حوالے سے میڈیا میں جو نئی رپورٹیں سامنے آئی ہیں، ان کے مطابق بش دور حکومت میں نائب صدر کے ایماء پر اس خفیہ پروگرام کی ان آٹھ اہم ترین اراکین کو بھی خبر نہیں کی گئی تھی۔

ڈک چینی کے خلاف نئے الزامات کے سامنے آنے کی بالواسطہ وجہ CIA کے نئے ڈائریکٹر لیون پینیٹا بنے جنہیں موجودہ صدر اوباما نے سال رواں کے آغاز پر سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ پینیٹا نے اس خفیہ پروگرام کا علم ہوتے ہی اسے فوری طور پر روک دیا تھا۔ سی آئی اے کایہ خفیہ پروگرام کس نوعیت کا تھا اور اس کے مقاصد کیا تھے، یہ بات ابھی تک سامنے نہیں آئی کیونکہ قانونی طور پر ایسی کوئی بھی تفصیلات منظر عام پر نہیں لائی جاسکتیں۔

سی آئی اے کے سربراہ لیون پینیٹاتصویر: AP

تاہم ڈک چینی کے خلاف ملکی میڈیا میں لگائے گئے الزامات کے بعد امریکی کانگریس کی خفیہ اداروں سے متعلق کمیٹی کے سربراہ سلویسٹر رائیس نے قومی ریڈیو کے ساتھ ایک انٹرویو میں بغیر کوئی تفصیلات بتائے کہا کہ ڈک چینی نے CIA کے جس پروگرام کو کانگریس کے اہم ترین ارکان سے بھی چھپائے رکھا، وہ ایک ایسا انتہائی خفیہ پروگرام ہے جو بین الاقوامی سطح پر بہت ہی سنجیدہ نوعیت کے نتائج کی وجہ بن سکتا ہے۔

ماضی میں بش انتظامیہ کی ملکی خفیہ اداروں کی کارکردگی سے متعلق اکثر باتوں کو کانگریس سے چھپاتے رہنے کی سوچ پر بہت سے ریپبلکن سیاستدانوں نے بھی ڈک چینی پر تنقید کی ہے۔ تاہم اس بارے میں مستقبل کے حوالے سے امریکی کانگریس کی سیکرٹ سروسز کمیٹی کے سربراہ سلویسٹر رائیس کا موقف بہت واضح ہے۔

سلویسٹر رائیس کی رائے میں معاملہ ایسی معلومات حاصل کرنے کا ہے جو بہت ضروروی ہیں تاکہ ارکان کانگریس خفیہ اداروں کی کارکردگی پر نظر رکھنے سے متعلق اپنی ذمہ داریاں انجام دے سکیں اور یہی سب سے اہم بات ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں