1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سابق فرانسيسی صدر نکولا سارکوزی کی چانسلر ميرکل سے ملاقات

عاصم سلیم1 مارچ 2014

سابق فرانسيسی صدر نکولا سارکوزی نے جمعے کے روز جرمن دارالحکومت برلن ميں چانسلر انگيلا ميرکل سے ملاقات کی تاہم يہ نہيں بتايا گيا ہے کہ اِس ملاقات ميں ميرکل اور سارکوزی نے کِن معاملات پر بات چيت کی۔

تصویر: picture-alliance/dpa

جرمن نيوز ايجنسی ڈی پی اے کی برلن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق چانسلر ميرکل کی نائب ترجمان کرسٹيئن ورٹز نے رپورٹرز کو بتايا کہ صرف اِس بات کی تصديق کی جا سکتی ہے کہ سابق فرانسيسی صدر نے چانسلر ميرکل کے ساتھ ملاقات کی ہے تاہم اِس ملاقات ميں زير بحت آنے والے معاملات کو خفيہ رکھا جا رہا ہے۔ ترجمان سے جب يہ دريافت کيا گيا کہ آيا فرانس کے موجودہ صدر فرانسوا اولانڈ کو سارکوزی کے دورے کے بارے ميں مطلع کيا گيا ہے، تو اُنہوں نے کہا کہ چانسلر ميرکل نے اِس بارے ميں اولانڈ کو مطلع کر ديا ہے۔

سابق فرانسيسی صدر سارکوزی نے جرمنی کے معروف ’کونراڈ اڈاناؤئر فاؤنڈيشن‘ ميں خطاب بھی کیاتصویر: picture-alliance/dpa

بعد ازاں سابق فرانسيسی صدر سارکوزی نے جرمنی کے معروف ’کونراڈ اڈاناؤئر فاؤنڈيشن‘ ميں تقرير کرتے ہوئے کہا کہ اِس مخصوص وقت اُن کا ايسا کوئی ارادہ نہيں ہے کہ وہ ’سياسی سرگرميوں سے عليحدگی کے دور‘ کو ختم کريں۔ تاہم اُنہوں نے اِس حوالے سے بات نہيں کی کہ يہ دور کب تک جاری رہے گا۔ اپنی تقرير کے دوران سارکوزی نے يورو زون کی سب سے بڑی دو معيشتوں، جرمنی اور فرانس، کے باہمی تعلقات کے بارے ميں بھی بات چيت کی۔ اُن کے بقول برلن اور پيرس کی دوستی نہ صرف اِن دو ممالک کے ليے بلکہ پورپ کے ليے بھی لازمی ہے۔

ميرکل اور سارکوزی کے تعلقات، پس منظر

نکولا سارکوزی 2007ء سے 2012ء تک فرانس کے صدر رہ چکے ہيں۔ جِس وقت يورو زون کو درپيش اقتصادی بحران اپنے عروج پر تھا، اُس وقت سارکوزی اور ميرکل کے تعلقات کافی اچھے تھے اور دونوں کی سياسی جوڑی کو کافی اہم قرار ديا جاتا تھا۔ يہی وجہ ہے کہ فرانس ميں 2012ء ميں ہونے والے صدارتی انتخابات ميں ميرکل نے سوشلسٹ سياستدان اولانڈ پر قدامت پسند نکولا سارکوزی کو ترجيح دی تھی۔ يہاں يہ بات قابل ذکر ہے کہ ابتداء ميں اگرچہ موجودہ فرانسيسی صدر اولانڈ اور چانسلر ميرکل کے تعلقات کچھ زيادہ خاص نہ تھے تاہم وقت کے ساتھ دونوں ليڈران نے کافی اچھے تعلقات قائم کر ليے ہيں۔

قدامت پسند سياست دان سارکوزی نے 2012ء ميں ہونے والے اليکشن سے قبل يہ کہا تھا کہ وہ اپنی شکست کی صورت ميں سياست کو خير باد کہہ ديں گے تاہم اِن دنوں اُن کے بارے ميں ايسی قياس آرائياں کی جا رہی ہيں کہ وہ 2017ء ميں ہونے والے آئندہ صدارتی انتخابات ميں حصہ لے سکتے ہيں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں