سابق فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی کی کرپشن کیس میں سزا برقرار
17 مئی 2023
پیرس کی ایک عدالت نے بدھ کے روز سابق فرانسیسی صدرنکولا سارکوزی کی طرف سے ان کو بدعنوانی کے مقدمے میں دی گئی سزا کالعدم قرار دینے کی اپیل مسترد کر دی۔ عدالت نے ان پر کسی عوامی عہدے پر کام کرنے پر پابندی اور معطل قید کی سزا بھی برقرار رکھی لیکن حکم دیا کہ انہیں جیل جانے کے بجائے الیکٹرانک ٹیگ (نگرانی کا ایک آلہ) پہننا چاہیے۔
سارکوزی کی سزا کیا تھی؟
سارکوزی کو 2021ء میں بدعنوانی اور اثر و رسوخ کے غلط استعمال کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی جبکہ عدالت نے اس سابق رہنما کو تین سال قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے ان میں سے دو برسوں کو معطل کر دیا اور کہا کہ سارکوزی الیکٹرانک بریسلٹ پہن کر بقیہ مدت پوری کر سکتے ہیں۔
انہیں اپنی پارٹی میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے بارے میں معلومات کے بدلے ایک جج کو رشوت دینے کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ انہوں نے یہ ایسا جج گلبرٹ ایزیبرٹ کو موناکو کی پرنسپیلٹی میں ایک اچھی تنخواہ والے قانونی مشیر کا عہدہ دینے کی پیشکش کرتے ہوئے کیا۔
استغاثہ کا مقدمہ سارکوزی اور ان کے سابق وکیل تھیری ہرزوگ کے درمیان ہونے والی گفتگو پر منحصر تھا۔ اس کیس کو فرانس میں ''وائر ٹیپنگ کیس‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے کیونکہ تفتیش کاروں نے سن 2013 اور 2014 میں صدر اور ہرزوگ کے درمیان فون کالز ٹیپ کی تھیں۔
سارکوزی کی قانونی پریشانیاں
سابق صدر سن 2012 میں عہدہ چھوڑنے کے بعد سے قانونی تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ابھی پچھلے ہفتے ہی فرانس کے قومی مالیاتی استغاثہ کے دفتر نے ایک دہائی طویل تحقیقات کے بعد کہا کہ وہ اس الزام پر مقدمہ چلانے کے لیے جا رہا ہے کہ ان کی 2007ء کی صدارتی مہم کو لیبیا کے مقتول رہنمامعمر قذافی کی حکومت سے لاکھوں ڈالر کی غیر قانونی مالی امداد ملی تھی۔
سارکوزی کی اپیل پر نومبر 2023ء سے نام نہاد بائیگ مالین کیس میں بھی دوبارہ مقدمہ چلایا جائے گا، جس میں انہیں پہلی بار ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ استغاثہ نے سارکوزی کی ٹیم پر 2012ء کی دوبارہ انتخابی مہم پر قانونی حد سے تقریباً دگنا خرچ کرنے کا الزام لگایا، جس میں عوامی تعلقات کی ایک فرم بائیگ مالین سے غلط بلنگ کا استعمال کیا۔ اس نے کسی بھی غلط کام سے انکار کیا ہے۔
ش ر ⁄ ا ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)