سابق وزیراعظم کے داماد کو اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا
9 جولائی 2018کرپشن کے الزامات کے تحت محمد صفدر کو جمعے کے روز سزا سنائی گئی تھی لیکن انہیں گرفتار گزشتہ روز راولپنڈی سے کیا گیا تھا، جہاں وہ خود گرفتاری دینے کے لیے پہنچے تھے۔ آج پیر کے روز انہیں جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ اگر انہیں ضمانت پر رہائی نہیں ملتی تو وہ ایک برس تک جیل میں ہی رہیں گے۔
گزشتہ روز جب محمد صفدر کو گرفتار کیا گیا تو ان کے ہمراہ مسلم لیگ نون کے کارکن بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ ان کی گرفتاری کے حوالے سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیٹی اور محمد صفدر کی اہلیہ مریم نواز کا لندن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ووٹ کو عزت دو کے جھنڈے تلے کپیٹن صفدر، میں اور میاں صاحب مارچ کر رہے ہیں۔ گرفتاری کیا، کوئی بھی قربانی دینی ہوئی تو اس سے دریغ نہیں کریں گے۔‘‘
ان کا اس حوالے سے مزید کہنا تھا، ’’کیپٹن صفدر بھی میاں صاحب کے ایک سپاہی ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ انہوں نے دلیرانہ طریقے سے، ایک شیر کی طرح اپنی گرفتاری دی ہے۔‘‘
اس موقع پر مریم نواز نے آئندہ جمعے کے روز پاکستان پہنچنے کی تفصیلات بھی فراہم کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کے والد ہر صورت آئندہ جمعے کے روز اتحاد ایئر ویز کے ذریعے لاہور ایئرپورٹ پر پہنچیں گے۔
قید کی سزا، کیا نواز شریف کو اس سے فائدہ پہنچے گا؟
جمعے کے روز پاکستان کے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے مریم نواز کو سات برس جبکہ نواز شریف کو دس برس قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے اثاثے ان کی آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔ ان اثاثوں میں لندن کے پُر آسائش فلیٹ بھی شامل ہیں۔ سابق وزیراعظم نواز شریف اور مریم صفدر کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف سیاسی بنیادوں پر انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
اگر نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت نہیں ملتی تو انہیں بھی لاہور پہنچنے پر گرفتار کر لیا جائے گا۔
ا ا / ص ح (اے پی، روئٹرز)