1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سات دن میں چھیاسٹھ ہزار روسی شہری یورپی یونین میں داخل

28 ستمبر 2022

یورپی یونین کی ایجنسی فرنٹیکس کے مطابق گزشتہ صرف چار دنوں میں 30 ہزار روسی باشندے فن لینڈ میں داخل ہوئے۔ روس چھوڑنے والوں میں اکثریت صدر پوٹن کے جبری فوجی بھرتی کے اعلان سے نالاں شہریوں کی ہے۔

Finnland Grenze Vaalimaa zu Russland | Einreise Menschen aus Russland
تصویر: Lehtikuva via REUTERS

یورپی یونین میں سرحدوں کی نگران ایجنسی فرنٹیکس کے مطابق گزشتہ صرف ایک ہفتے کے دوران 66 ہزار روسی شہری یورپی یونین میں داخل ہو چکے ہیں۔ یہ تعداد اس سے پہلے والے ہفتے کے مقابلے میں 30 فیصد زائد تھی۔ زیادہ تر روسی باشندے فن لینڈ اور اسٹونیا کی سرحدوں سے یورپی یونین میں داخل ہوئے۔

یوکرین کے خلاف جنگ میں نئے روسی فوجیوں کی بھرتی کی مہم

فرنٹیکس کے مطابق ان روسیوں میں سے اکثریت کے پاس ویزے، رہائشی اجازت نامے یا دوہری شہریتیں ہیں۔ فرنٹیکس نے پشین گوئی کی ہے کہ اگر روس نے جبری فوجی بھرتی سے بھاگنے والے روسی شہريوں کو روکنے کے لیے یورپی یونین کے ساتھ اپنی سرحدیں بند کر دیں تو روسی شہریوں کی طرف سے غیر قانونی طور پر یورپی یونین کی سرحدیں عبور کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

روسی صدر نے 21 ستمبر کو تقریباً تین لاکھ نئی فوجی بھرتیاں کرنے کا اعلان کیا تھاتصویر: Mikhail Metzel/dpa/Tass/picture alliance

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے گزشتہ ہفتے ممکنہ طور پر یوکرین میں جنگ کے لیے جزوی فوجی بھرتی کے اعلان کے بعد سے بھرتی کی عمر کے اہل ہزاروں روسی مرد ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ یوکرین کے ساتھ میدان جنگ میں ناکامیوں کے بعد روسی صدر نے 21 ستمبر کو تقریباً تین لاکھ نئی فوجی بھرتیاں کرنے کا اعلان کیا تھا۔

فرنٹیکس کے مطابق گزشتہ صرف چار دنوں میں 30 ہزار روسی باشندے فن لینڈ میں داخل ہوئے ہیں۔ 27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین نے پیر کو اس بات پر بحث شروع کی روسی جبری بھرتیوں سے بھاگ کر آنے والوں سے کیسے نمٹا جائے تاہم ابھی تک اس بارے میں کوئی اتفاق رائے قائم نہیں ہو سکا ہے۔

اگست کے آخر میں یورپی یونین روسی سیاحوں کے لیے ویزا پابندیوں کے اجرا پر متفق ہونے میں ناکام رہی تھی۔ روسی شہریوں پر سفری پابندیوں کا مطالبہ بالٹک ریاستوں اور کچھ دوسرے ممالک کی طرف سے کیا گیا تھا۔ مکمل پابندی عائد کرنے کے بجائے یورپی یونین نے روسی مسافروں کے لیے اپنے اتحادی ممالک کا سفر مزید مہنگا اور وقت طلب بنانے کا فیصلہ کیا۔ تینوں بالٹک ریاستوں ایسٹونیا، لیٹویا، لیتھوانیا اور پولینڈ نے 19 ستمبر کو اپنے طور پر روسی سیاحوں پر پابندیاں عائد کرنا شروع کر دی تھیں۔ فن لینڈ بھی روسی شہریوں کے لیے اسی طرز کی سفری پابندیاں متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ش ر ⁄ ع ص (روئٹرز)

یوکرینی شہر میں روسی قبضے کے لرزہ خیز واقعات کی بازگشت

03:05

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں