1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سارک سمٹ: ہند پاک وزرائے اعظم ملیں گے

28 اپریل 2010

روایتی حریفوں بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم بھوٹان میں جاری سارک سمٹ کے موقع پر جمعرات کو ایک دوسرے کے ساتھ ملاقات کرنے والے ہیں۔ دونوں اطراف نے اس ملاقات کی باضابطہ تصدیق کر دی ہے۔

کیا بات سے بات بنے گی!تصویر: AP
دونوں جوہری ملکوں کے رہنما گزشتہ برس جولائی میں شرم الشیخ میں ملے تھےتصویر: AP

بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ اور اُن کے پاکستانی ہم منصب سید یوسف رضا گیلانی کے درمیان ایسی کوئی ملاقات نو ماہ کے وقفے کے بعد ہو رہی ہے۔ اس سے قبل دونوں جوہری ملکوں کے رہنما گزشتہ برس جولائی میں مصر کے تفریحی مقام شرم الشیخ میں ملے تھے۔

بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان کے مطابق ڈاکٹر من موہن سنگھ اور یوسف رضا گیلانی کی ملاقات سفارتی چینلز کے ذریعے طے پائی ہے۔’’سفارتی سطح پر اس بات پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے کہ ہند پاک وزرائے اعظم بھوٹان کے دارالحکومت تھمپو میں جمعرات کے روز باہمی ملاقات کریں گے۔‘‘ پاکستانی وزارت خارجہ کی طرف سے بھی ایک ایسا ہی بیان جاری کیا گیا ہے۔ تاہم دونوں ملکوں کی خارجہ وزارتوں نے یہ تفصیلات نہیں بتائیں کہ ہند پاک وزرائے اعظم کی ملاقات میں کن کن موضوعات پر بات ہوگی۔

بھارتی خارجہ سیکریٹری نروپما راوٴ اور ان کے پاکستانی ہم منصب سلمان بشیر کے درمیان نئی دہلی میں ملاقات بے نتیجہ رہی تھیتصویر: AP

نومبر دو ہزار آٹھ میں ممبئی شہر پر منظم دہشت پسندانہ حملوں کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ چار سال سے جاری جامع مذاکراتی امن عمل یہ کہہ کر معطل کر دیا تھا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر سرگرم شدت پسندوں کے خلاف ’’ٹھوس کارروائی‘‘ نہیں کر رہا ہے۔ نئی دہلی کا دیرینہ موٴقف ہے کہ جب تک پاکستان اپنی سرزمین پر مبینہ طور پر سرگرم بھارت مخالف شدت پسندوں کے خلاف ایکشن نہیں لیتا، تب تک اعتماد کی فضا بحال ہونا ممکن نہیں ہے۔

بیشتر تجزیہ کاروں کی رائے میں من موہن سنگھ اور یوسف رضا گیلانی کی ملاقات کے دوران کسی بھی اہم پیش رفت کی امید کرنا صحیح نہیں ہوگا۔ دوسری جانب واشنگٹن انتظامیہ ان دونوں ملکوں پر اپنے باہمی تعلقات بہتر کرنے پر زور دے رہی ہے۔

بھارت اور پاکستان نے اپنے تعلقات بحال کرنے کی جتنی حالیہ کوششیں کی ہیں، وہ یا تو ناکام رہی ہیں یا پھر ان کوششوں کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے۔ اس سال فروری میں نئی دہلی میں بھارتی خارجہ سیکریٹری نروپما راوٴ اور ان کے پاکستانی ہم منصب سلمان بشیر کے درمیان ملاقات بے نتیجہ رہی تھی۔

دریں اثناء اس وقت بھوٹان میں سارک سربراہ اجلاس میں شرکت کرنے کے لئے آٹھ جنوبی ایشیائی ممالک کے رہنما جمع ہیں۔ ان رہنماوٴں نے پورے خطے میں ترقیاتی کاموں کے لئے تین سو ملین ڈالرز کا ایک فنڈ قائم کیا ہے۔ اس کے علاوہ سارک ملکوں میں شامل رہنماوٴں نے عالمگیر حدت اور موسمیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کے لئے مل کر کام کرنے کا عزم دہرایا ہے۔

بدھ کو دو روزہ سربراہ اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے بھوٹانی وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں یہ اعتراف کیا کہ سارک تنظیم اپنے اہداف کے حصول کے حوالے سے زیادہ کامیاب نہیں رہی ہے۔ اس موقع پر بھارتی وزیر اعظم ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ جنوبی ایشیا کو عالمی تجارت اور نیٹ ورکس کا حصہ بننا ہوگا یا پھر دنیا سے کٹے رہنے کے خطرے کا سامنا کرنا ہوگا۔

رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے

ادارت: امجَد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں