سالوینی مہاجرین پر خرچ ہونے والی رقم میں کٹوتی کریں گے
24 جولائی 2018
اطالوی وزیر داخلہ ماتیو سالوینی ایسے اقدامات اٹھا رہے ہیں جن سے تارکین وطن پر خرچ کرنے والی رقوم میں کٹوتی کی جا سکے گی۔ مہاجرین کی قبولیت کے حوالے سے سالوینی سخت اور غیر لچکدار موقف رکھتے ہیں۔
تصویر: Reuters/T. Gentile
اشتہار
اٹلی کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ محض چند تارکین وطن کو ہی سماجی انضمام کے لیے مکمل سماجی مراعات فراہم کی جائیں گی۔ بیان کے مطابق وزارت داخلہ سے جاری ہوئے ایک ہدایت نامے کے مطابق تارکین وطن کو دی جانے والی سماجی مراعات دو طرح کی ہوں گی۔ ایک تو بنیادی مراعات جو تمام مہاجرین کو حاصل ہوتی ہیں لیکن دوسری قسم کی سماجی مراعات جن کا دائرہ کار وسیع ہو گا، کے حقدار ایسے تارکین وطن ہوں گے، جو خاص تحفظ کے مستحق ہیں جیسے کہ نا بالغ مہاجر بچے۔
مہاجرین کی قبولیت کے حوالے سے سالوینی سخت اور غیر لچکدار موقف رکھتے ہیںتصویر: picture-alliance/ROPI
اطالوی وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے فی مہاجر خرچ کی جانے والی رقم میں جو اس وقت یومیہ 35 یورو ہے، کٹوتی کر کے اسے 25 یورو کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سالوینی کا کہنا ہے کہ اس کٹوتی کے بعد اٹلی بھی دیگر ممالک کی صف میں کھڑا ہو جائے گا جو مہاجرین پر فی کس اتنی ہی رقم خرچ کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ سالوینی اٹلی میں غیر قانونی مہاجرین کی آمد روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ سالوینی نے بطور وزیر داخلہ اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے روز ہی کہا تھا کہ وہ اپنی وزارت کے ماہرین سے پوچھیں گے کہ ’ملک میں مہاجرین کی آمد کو کس طرح روکا جا سکتا ہے اور غیرقانونی مہاجرین کی ملک بدری کو کیسے تیز کیا جا سکتا ہے‘۔
انہوں نے کہا تھا، ’’غیرقانونی مہاجرت کے اچھے دن ختم ہو چکے ہیں، غیرقانونی مہاجرین اپنا سامان پیک کرنے کے لیے تیار ہو جائیں۔‘‘
ص ح / ا ا / اے پی
اٹلی کا سیاسی بحران، اہم کردار کون کون سے ہیں؟
اٹلی میں عوامیت پسند جماعتوں لیگ اور فائیو اسٹار موومنٹ کے درمیان اتحادی حکومت کے قیام کے لیے مذاکرات کی ناکامی کے بعد خدشات ہیں کہ اٹلی دوبارہ انتخابات کی جانب بڑھ رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/ROPI
کوٹریلی، عبوری وزیراعظم
کارلو کوٹریلی اٹلی کے عبوری وزیراعظم ہیں، جنہیں ممکنہ عام انتخابات کی جانب بڑھتے ملک کی قیادت کرنا ہو گی۔ مارچ میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد دو عوامیت پسند جماعتوں کے درمیان اتحادی حکومت کے لیے جاری مذاکرات کی ناکامی اور کابینہ کے لیے تجویز کردہ متنازعہ وزراء کی صدر سے توثیق میں ناکامی کے بعد یہ بحران گہرا ہو چکا ہے۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/S. Lore
کونتے، ناتجربے کاری نے کہیں کا نہ چھوڑا
گیوسپے کونتے، قانون کے پروفیسر اور سیاسی طور پر غیرمعروف شخصیت تھے، انہیں لیگ اور فائیواسٹار موومنٹ نے مشترکہ طور پر وزیراعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیا تھا، تاہم کابینہ کے مجوزہ وزراء کو بلاک کر دینے پر انہیں یہ دوڑ چھوڑنا پڑی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Lore
ماتریلیا، آخری بات صدر کی
صدر سیرگیو ماتیریلا کے مواخذے کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں، انہوں نے عوامیت پسند اتحاد کی حکومت قائم ہونے کا راستہ روکا ہے۔ انہوں نے اس اتحاد کی جانب سے وزیرخزانہ کے عہدے کے لیے پاؤلو ساوونا کا نام لے کر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ یورو کے ناقد ہیں۔ عوامیت پسند جماعتیں یورپی یونین کی مخالف ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Solaro
ساوونا، یورو کے سخت ترین ناقد
ماہر اقتصادیات پاؤلو ساوونا، جنہیں عوامیت پسند اتحاد کی جانب سے وزارت خزانہ کا قلم دان سونپا جا رہا تھا، یورو کے شدید مخالف ہیں اور اسے ’جرمن پنجرہ‘ قرار دیتے ہیں۔ وہ کہہ چکے ہیں کہ اگر ضرورت پڑے تو اٹلی کو ’سنگل کرنسی‘ مارکیٹ چھوڑ دینا چاہیے۔ 81 سالہ ساوونا کو بہت سے اطالوی قانون کی سازوں کی حمایت بھی حاصل ہے، تاہم ان کی تقرری کو صدر کی جانب سے ویٹو کر دیا گیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Frustaci
ڈی مائیو، کٹوتیوں کے مخالف
مارچ میں عام انتخابات میں فائیو اسٹار پارٹی نے لوئیگی دی مائیو کی رہنمائی میں 32 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ کونتے کی کابینہ میں وزارتِ محنت کا قلم دان سونپا جانا تھا۔ وہ اس عہدے کے ذریعے یورپی یونین کے برخلاف اپنی جماعت کے ’بجٹ کٹوتیوں کے خاتمے کے منصوبے‘ کو عملی جامہ پہنانا چاہتے تھے۔ انہوں نے صدر کے مواخذے اور نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/T. Fabi
ماتیو سالوینی، کپتان
ماتیو سالوینی یورو اور مہاجرین مخالف جماعت ’لیگ‘ کے قائد ہیں۔ مارچ کے انتخابات میں ان کی جماعت کو 17 فیصد ووٹ ملے۔ سالوینی یورپی پارلیمان کے رکن تو رہ چکے ہیں، تاہم انہیں یا ان کی جماعت کو حکومت یا انتظام چلانے کا کوئی تجربہ نہیں۔ سالوینی نئی حکومت میں وزارت داخلہ کا قلم دان چاہتے تھے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Di Meo
بیرلسکونی، کہاں گئے؟
سابق وزیراعظم سیلویو بیرلسکونی اور ان کی جماعت فورزا اٹالیا لیگ سمیت چار جماعتوں کے ساتھ مل کر ایک اتحاد قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے، تاہم بعد میں لیگ فائیواسٹار پارٹی کے ساتھ اتحادی حکومت سازی میں مصروف ہو گئی، جس پر بیرلسکونی نے افسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ’ذمہ داری اور تحمل‘ کے ساتھ اپوزیشن کا کردار نبھانا چاہتے ہیں۔