1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سال 2012، کرکٹ میں جنوبی افریقہ کی اعلیٰ کارکردگی

28 دسمبر 2012

سال 2012 کے دوران ٹیسٹ کرکٹ میں جنوبی افریقہ کی کارکردگی انتہائی عمدہ رہی اور وہ آئی سی سی کرکٹ رینکنگ میں بہترین ٹیم قرار پائی جبکہ اسی برس ویسٹ انڈیز نے پہلی مرتبہ ٹوئنٹی ٹوئنٹی کرکٹ عالمی کپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔

تصویر: dapd

سال دو ہزار بارہ کے دوران ٹیسٹ کرکٹ میں جنوبی افریقہ کی ٹیم ناقابل شکست رہی۔ جب سال کا آغاز ہوا تھا تو انگلینڈ کی ٹیم بہترین کرکٹ ٹیم قرار دی جا رہی تھی لیکن جنوبی افریقی ٹیم کے فاسٹ بولرز ڈین سٹائن، مونی مورکل اور پھلینڈر کی تباہ کن سنگت اور ژاک کیلس، ہاشم آملہ اور کپتان گریم سمتھ کی عمدہ بلے بازی کی بدولت اس نے نہ صرف انگلینڈ کو تین ٹیسٹ میچوں کی دو طرفہ سیریز میں دو صفر سے مات دی بلکہ اس کے علاوہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے خلاف کھیلی گئی سیریز میں بھی کامیابی حاصل کی۔

ڈیل اسٹائنتصویر: AP

جنوبی افریقہ نے اس برس مجموعی طور پر دس میچ کھیلے، جن میں سے اس نے پانچ میں کامیابی حاصل کی جبکہ اتنے ہی برابر رہے۔ اس برس ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے ایک طویل انتظار کے بعد کسی بڑے ٹورنامنٹ میں کامیابی حاصل کرنے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ 1979ء کے عالمی کپ ٹورنامنٹ کے بعد ویسٹ انڈیز نے 2012ء کا ٹوئنٹی ٹوئنٹی کپ اپنے نام کیا۔ سری لنکا کے مایہ ناز بلے باز کمارا سنگاکارا سال کے بہترین کرکٹر قرار پائے۔

کلارک کی چار ڈبل سنچریاں

ویسٹ انڈیز نے ٹوئنٹی ٹوئنٹی کپ جیتاتصویر: picture-alliance/dpa

اسی طرح آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک کیلنڈر ایئر میں چار ڈبل سنچریاں اسکور کرنے والے پہلے کھلاڑی بن گئے ہیں۔ انہوں نے رواں برس کے آغاز پر بھارت کے خلاف ہوم سیزیز میں سڈنی میں کھیلے گئے ایک میچ میں 329 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ اسی سیریز میں ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے ایک دوسرے ٹیسٹ میں انہوں نے 210 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

مائیکل کلارک نے اپنی بیٹنگ فارم برقرار رکھی اور بعد ازاں جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز میں مزید دو ڈبل سنچریاں بنا ڈالیں۔ اس سے پہلے کسی بھی کھلاڑی نے کیلنڈر ایئر میں چار ڈبل سنچریاں بنانے کا اعزاز حاصل نہیں کیا تھا۔

رکی پونٹنگ، راہول دڑیوڈ اور وی وی ایس لکشمن کی ریٹارئرمنٹ

رکی پونٹنگتصویر: AP

اس برس بھی کرکٹ متعدد اہم ٹیسٹ کھلاڑیوں سے محروم ہو گئی۔ ان نمایاں کھلاڑیوں میں آسٹریلیا کے سابق کپتان رکی پونٹنگ کے علاوہ بھارت کی 'دی وال' یعنی راہول ڈریوڈ اور وی وی ایس لکشمن بھی شامل ہیں۔ اس برس ایک اور عظیم کرکٹر سچن تندولکر نے بھی ایک روزہ میچوں سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

اس برس ایک اور اہم بات انگلینڈ کی دورہ ء بھارت میں کامیابی بھی رہی۔ انگلش ٹیم نے 1985ء کے بعد پہلی مرتبہ بھارت کو بھارت میں ہی ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں شکست دی۔

(ab/at (Reuters

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں