1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ستر لاکھ روپے کا الہ دین کا چراغ، مگر اس میں جن تھا ہی نہیں

1 نومبر 2020

بھارت میں دو ملزمان نے ایک ڈاکٹر کو شیشے میں اتار کر اسے سات ملین روپے کے عوض ’الہ دین کا ایک جعلی چراغ‘ بیچ دیا۔ چراغ کا خریدار یہ معاملہ اس وقت پولیس کے پاس لے گیا، جب اس چراغ کو رگڑنے پر کوئی جن برآمد نہ ہوا۔

الہ دین اور اس کے چراغ کے موضوع پر اب تک بچوں کی کئی فلمین بن چکی ہیںتصویر: imago

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے اتوار یکم نومبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق ان دونوں ملزمان نے شمالی ریاست اتر پردیش میں بظاہر ایک سادہ لوح ڈاکٹر کو 93 ہزار امریکی ڈالر کے برابر قیمت کے عوض الہ دین کا جو چراغ بیچا، اس کے اصلی ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے انہوں نے خریدار کو ایک ایسا مبینہ جن بھی دکھایا تھا جو، ملزمان کے دعووں کے مطابق، اس چراغ کو رگڑنے سے اس میں سے نکلا تھا اور جو اس جادوئی چراغ کے مالک کی ہر خواہش پوری کر سکتا تھا۔

جرمنی: چار اموات کے الزام میں ’جعلی‘ ڈاکٹر گرفتار

چراغ میں کوئی جن ہوتا تو نکلتا

اس نام نہاد جادوئی چراغ کا نیا مالک اس وقت بہت پریشان ہوا، جب اس نے اس پرانے سے دھاتی چراغ کو رگڑا تو بہت مگر اس میں سے کوئی جن اس لیے برآمد نہ ہوا کہ اس میں کچھ تھا ہی نہیں۔

اس پر اس بھارتی مسلم ڈاکٹر نے، جس کا نام لئیق خان بتایا گیا ہے، پولیس سے رابطہ کیا تو چند روزہ تفتیش کے بعد پولیس نے چراغ بیچنے والے دونوں دھوکے بازوں کو گرفتار کر لیا۔

والدین پانچ سالہ بیٹی کو ایئرپورٹ پر بھول گئے

اس بارے میں اتر پردیش پولیس کے ایک اعلیٰ اہلکار امیت رائے نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''ان دونوں ملزمان نے اس ڈاکٹر کو یہ جادو کا چراغ بہت زیادہ قیمت پر فروخت کرنا چاہا تھا، مگر بالآخر سودا تقریباﹰ سات ملین روپے میں طے پا گیا تھا۔‘‘

ایک ملزم کی بیوی بھی دھوکا دہی میں ملوث

امیت رائے نے بتایا کہ دونوں ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جا چکا ہے اور وہ اس وقت پولیس کی  تفتیشی تحویل میں ہیں۔ ان ملزمان نے ڈاکٹر لئیق خان کو یہ چراغ ایک ملزم کی بیوی کی عملی مدد سے بیچا تھا، جس نے شاید خریدار کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی کہ وہ 70 لاکھ روپے کے عوض بس جادو کا یہ چراغ خرید ہی لے۔ یہ خاتون ابھی تک مفرور ہے لیکن پولیس اس کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔

سیلفی لیتے ہوئے پاکستانی لڑکی والدین سمیت ہلاک

ہالی ووڈ میں بھی الہ دین، اس کے چراغ اور چراغ میں جن کے موضوع پر بچوں کی کئی بہت کامیاب فلمین بن چکی ہیںتصویر: picture-alliance/United Archives

بھارتی میڈیا کے مطابق لئیق خان نے پولیس کو رپورٹ گزشتہ اتوار کے روز درج کرائی تھی اور دونوں ملزمان کو جعمرات کے روز گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ان میں سے جس ملزم نے 'الہ دین کے لیمپ‘ کے خریدار کو بظاہر اسی چراغ سے نکلا ہوا ایک جن دکھایا تھا، جو خود کو مافوق الفطرت صلاحیتوں کا مالک قرار دے رہا تھا۔

'چھونے سے جن کو نقصان پہنچے گا‘

مدعی کی طرف سے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق دونوں ملزمان سے یہ چراغ خریدنے سے قبل اس نے ان سے یہ درخواست بھی کی تھی کہ وہ جن کو چھونا چاہتا تھا اور چراغ کو تجرباتی طور پر اپنے ساتھ گھر بھی لے جانا چاہتا ہے۔

ستر سالہ بھارتی خاتون کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش

تاہم ملزمان نے یہ کہہ کر ڈاکٹر لئیق خان کی یہ خواہش مسترد کر دی تھی کہ خریدے جانے سے قبل 'جن  کو چھونے یا چراغ گھر لے جانے سے چراغ اور جن دونوں کو نقصان پہنچ سکتا تھا‘۔ لئیق خان کے مطابق، ''مجھے بعد میں احساس ہوا تھا کہ خریدے جانے سے قبل مجھے چراغ سے نکلا ہوا جو 'جن‘ دکھایا گیا تھا، وہ دراصل دونوں ملزمان میں سے ایک تھا، جس نے جن کا روپ دھار رکھا تھا اور اسی لیے مجھے اسے چھونے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔‘‘

ایسے چراغ متعدد خاندانوں کو بیچے گئے

اتر پردیش پولیس کے مطابق یہ دونوں ملزمان اس واقعے سے پہلے بھی بھارت کی اسی ریاست میں چند دیگر خاندانوں کو بھی بے وقوف بنا کر بہت بڑی بڑی رقوم بٹور چکے تھے۔ ملزمان نے ہر بار کسی نہ کسی پرانے سے دھاتی لیمپ کو الہ دین کا وہ طلسماتی چراغ بنا کر بیچا جو، ماضی کے من گھڑت لیکن عوامی سطح پر پسند کیے جانے والے قصے کہانیوں کے مطابق، اپنے اندر سے نکلنے والے 'جن‘ کی مدد سے اپنے مالک کی صحت اور دولت جیسے شعبوں سمیت ہر قسم کی خواہشیں پوری کر سکتا تھا۔

م م /  ع س (اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں