سخت حفاظت میں ایشیائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب
12 نومبر 2010چین میں ہونے والے سولہویں ایشیائی کھیلوں کی افتتاحی تقریب عام روایت کے برعکس سٹیڈیم کی بجائے گوانگ ژو کے قریب دریائے پَرل میں موجود ایک جزیرے پر منعقد کی جا رہی ہے۔ اس تقریب میں چینی وزیراعظم وین جیا باؤ کی آمد متوقع ہے۔
ان کھیلوں کو محفوظ بنانے کے لیے ایک لاکھ کے قریب پولیس اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ ہزاروں سکیورٹی گارڈز اور رضاکاروں کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔ چینی سرکاری میڈیا کے مطابق عوامی سلامتی کے ذمہ دار حکام نے ان کھیلوں کے میزبان شہر کے گرد ایک 'سکیورٹی فائر وال' قائم کی ہے، جس میں لاکھوں سکیورٹی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔
ان کھیلوں کی سکیورٹی کے لئے بنائے گئے خصوصی پینل کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، "چونکہ گوانگ ژو میں کھلاڑیوں، منتظمین اور صحافیوں کی اب تک کی ایشیائی کھیلوں کی تاریخ کی سب سے بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے، اس لیے حکام کے لیے ان کھیلوں کی حفاظت ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔"
گوانگ ژو ایشین گیمز کے سربراہ نے رواں ہفتے کے آغاز میں کہا تھا کہ وہ تمام مقامات اب مقفل کر دیے گئے ہیں، جہاں کھیلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اولمپکس کے بعد دنیا کے اس سب سے بڑے ایونٹ کے دوران سکیورٹی کے حوالے سے درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے انسداد دہشت گردی اور اغوا وغیرہ کی وارداتوں کو روکنے کے لیے باقاعدہ مشقیں بھی کی گئی ہیں۔
چینی صوبے گوانگ ڈو کے صوبائی دارالحکومت گوانگ ژو میں ہونے والے ان ایشیائی کھیلوں میں 45 اقوام کے 10 ہزار سے زائد کھلاڑی شریک ہو رہے ہیں جبکہ منتظمین سمیت شرکاء کی کُل تعداد 14 ہزار تک ہے۔ یہ کھلاڑی 42 مختلف ایونٹس کے لیے سونے کے تمغے حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہوں گے۔
منتظمین کا دعویٰ ہے کہ افتتاحی تقریب میں اب تک کا کھیلوں کے کسی بھی ایونٹ کا سب سے بڑا لائٹ شو منعقد ہوگا، جس کا تھیم مقامی لنگنان ثقافت ہوگی۔
چینی شہر گوانگ ژو میں سال 2010ء کے ایشیائی کھیل آج 12 نومبر سے 17 نومبر تک جاری رہیں گے۔ ایشیائی کھیل ہر چار سال بعد منعقد ہوتے ہیں۔
رپورٹ: افسراعوان
ادارت: امجد علی