1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سرمایہ دارانہ نظام انسانوں کے تحفظ میں ناکام ہو گیا ہے، پوپ

5 اکتوبر 2020

پوپ فرانسس نے اپنے نئے پیغام میں عالمی مسائل کے تناظر میں فطرتِ انسانی کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ کورونا کے دوران مارکیٹ سرمایہ کاری پر تنقید بھی کی۔

تصویر: Catholic Press Photo/dpa/picture-alliance

دنیا بھر کی کیتھولک مسیحی برادری کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے اپنے نئے پیغام میں کورونا وبا کے خاتمے کے بعد کی ممکنہ صورت حال کو موضوع بنایا ہے۔

تازہ پیغام

تازہ پیغام کا موضوع 'سبھی بھائی ہیں‘(Fratelli Tutti) تجویز کیا گیا۔ پوپ نے اپنے بیان میں واضع کیا کہ ماحولیاتی تبدیلیاں اور اقتصادی نا انصافیوں کے تناظر میں ساری انسانی برادری میں غیر معمولی یکجہتی کا پیدا ہونا انتہائی ضروری ہو چکا ہے۔ نئے پیغام میں پوپ فرانسس نے سرمایہ دارانہ نظام پر تنقید کرتے ہوئے اس کی مارکیٹ اقتصاد سے جڑے جادوئی نظریات میں سے ایک جس کا تعلق سماجی مسائل کے حل سے ہے، کی شدید مذمت کی۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ مسائل کے حل میں اس نظام کی ناکامی واضح انداز میں سامنے آ چکی ہے۔

اسقف اعظم کا کہنا تھا کہ ایسے بھی افراد ہیں جن کا کہنا ہے کہ آزاد تجارتی منڈیاں ہر معاملے کو تحفظ فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں لیکن کورونا وبا کے دوران اس نظام  کی کمزوری پوری طرح عیاں ہو گئی ہے۔ اپنے پیغام میں انہوں نے مزید کہا کہ ایسی متحرک اقتصادی پالیسیوں کی اشد ضرورت ہے جوکاروباری اختراعات اور کثیر الجہتی پر مشتمل ہوں کیونکہ اسی سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

تصویر: Vatican Media/Reuters

دولت کی تقسیم

پوپ فرانسس نے اس پیغام میں اپنے سابقہ موقف کا اعادہ بھی کیا، جس میں انہوں نے دولت کی تقسیم کو موضوع بنایا تھا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کسی آمریت یا مبہم ہرکس و ناکس کی رسائی کو تجویز نہیں کر رہے۔

پوپ نے یہ بھی کہا کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ کورونا کی عالمی وبا سے جلد انسانوں کو نجات ملے گی اور انسانی برادری کے زعماء عالمی ترجیحات کا ازسرنو جائزہ لے سکیں گے۔ کورونا وبا سے دس لاکھ انسانی ہلاکتوں پر بھی پوپ نے اظہارِ افسوس کیا۔

مسابقتی دوڑ

کیتھولک روحانی پیشوا نے یہ بھی کہا کہ جب وبا کا موجودہ بحران اپنے منطقی انجام کو پہنچ جائے گا تب انسان ایک مرتبہ پھر علیل کاروباری مسابقتی دوڑ میں شامل ہو کر اپنی ذات کی تسکین کی نئے رویے سامنے لائے گا۔ پوپ نے اپنے بیان میں جنگ، قوم پرستی، سوشل میڈیا پر بھی توجہ مرکوز کرتے ہوئے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کمپیوٹر اور موبائل ڈیوائسز کے ذریعے سماجی جارحیت کے پھیلاؤ کی مذمت کی۔ انہوں نے قوم پرستی کو عالمی امور میں پیدا ہونے والا رجعت پسندانہ رویہ قرار دیا۔ اس کے علاوہ جنگ کو دفاع کے تناظر میں درست کہنے والوں کو غلط کہتے ہوئے کہا کہ برسوں سے وہ اسی بہانے سے اپنے مقاصد کے حصول میں مصروف ہیں۔

کسی بھی پوپ یا اسقفِ اعظم کے پیغام کو دنیا بھر کے گرجا گھروں کے پادری نہایت وقعت دیتے ہیں۔ اس پیغامی سلسلے کو بقیہ پادریوں میں اور کیتھولک عقیدے میں بہت زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔ اسے کیتھولک تعلیمات کی اساس بھی قرار دیا جاتا ہے۔ اس میں پوپ اہم مذہبی اور معاشرتی معاملات و مسائل پر اپنا نکتہٴ نظر بیان کرتے ہیں۔

جرمنی میں ہزاروں بچے پادریوں کی ہوس کا شکار 

01:16

This browser does not support the video element.

ع ح، ع ا (ڈی پی اے، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں