سروے: اسامہ کی موت پر اکثر پاکستانی رنجیدہ
17 مئی 2011اس کے برعکس ایک تہائی رائے دہندگان نے یہ کہا کہ انہیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ اسامہ بن لادن مارا گیا ہے۔ ایسے پاکستانی باشندوں کے مطابق ان پر القاعدہ کے رہنما کی موت کا کوئی اثر نہیں پڑا۔ پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں امریکی فوجی کمانڈوز کی کارروائی کے تقریباﹰ ایک ہفتے بعد سات مئی سے لے کر دس مئی تک پورے پاکستان میں کیے جانے والے ایک گیلپ سروے کے نتائج نے ثابت کر دیا کہ صرف 11 فیصد پاکستانیوں کو بن لادن کی موت پر خوشی ہوئی۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ اسامہ بن لادن اب زندہ نہیں ہے۔
اس عوامی جائزے میں 44 فیصد رائے دہندگان نے اس سوچ کا اظہار کیا کہ القاعدہ کا رہنما امریکی فوجی کارروائی میں ’شہید‘ ہو گیا ہے۔ ایسے رائے دہندگان نے بن لادن کی موت کے لیے ہلاکت کے بجائے ’شہادت‘ کا لفظ استعمال کرنے کو ترجیح دی۔ اس کے برعکس 28 فیصد یا ایک چوتھائی سے کچھ زائد رائے دہندگان کے مطابق ایبٹ آباد میں دو مئی کو کی گئی فوجی کارروائی میں بن لادن اس لیے مارا گیا کہ وہ ایک مطلوب مجرم تھا۔
ایبٹ آباد میں بن لادن کے رہائشی کمپاؤنڈ پر امریکی فوجی کارروائی کے بارے میں 49 فیصد رائے دہندگان کے خیال میں امریکہ نے اس آپریشن کو اسٹیج کیا تھا صرف 26 فیصد کے مطابق اس آپریشن کے بعد جو کچھ امریکہ کی طرف سے کہا گیا وہ سچ تھا جبکہ ہر چوتھے یا کل 25 فیصد رائے دہندگان نے اس بارے میں غیر یقینی سوچ کا اظہار کیا کہ ایبٹ آباد میں آپریشن کے حوالے سے جو کچھ بھی کہا گیا ہے، وہ سچ ہے یا جھوٹ۔
اس جائزے میں 30 فیصد افراد نے اس امید کا اظہار کیا کہ بن لادن کی موت کے بعد اب افغانستان سے امریکی فوجیں واپس چلی جائیں گی۔ اس کے برعکس ہر دوسرے رائے دہندہ کے خیال میں افغانستان میں امریکی فوجی ابھی موجود رہیں گے اور ان کی جنگی کارروائیاں بھی جاری رہیں گی۔
گیلپ انٹرنیشنل کی پاکستانی شاخ گیلپ پاکستان کی طرف سے کرائے گئے اس جائزے کے نتائج پاکستان میں گیلانی فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کیے گئے۔ اس سروے کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں کل 2530 مردوں اور خواتین سے ان کی رائے دریافت کی گئی تھی۔ پاکستان میں داخلی سلامتی کی صورتحال کے حوالے سے اس سروے کے نتائج سے یہ بھی واضح ہوا ہے کہ دو تہائی سے زیادہ رائے دہندگان کے مطابق ایبٹ آباد میں امریکی کارروائی سے پاکستان کی ریاستی خود مختاری کو شدید دھچکا لگا ہے۔
اس کے علاوہ 42 فیصد رائے دہندگان نے ان خطرات کا اظہار کیا کہ بن لادن کی موت کے بعد پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں میں مزید اضافہ ہو جائے گا جبکہ صرف 14 فیصد نے یہ امید ظاہر کیا کہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد ملک میں دہشت گردانہ حملوں میں شاید کمی آ جائے گی۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک