سری لنکا: شمالی علاقوں میں انتخابات
9 اگست 2009سری لنکا کے شمالی علاقوں میں تامل باغیوں کے خلاف جنگ کے بعد ہفتہ کو پہلی مرتبہ انتخابات منعقد ہوئے۔
سری لنکا کے سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق صدر مہیندا راجا پاکسے کے اتحادیوں نے جافنا میں 23 میں سے 13 نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی ہے جب کہ تامل نیشنل الائنس وہاں آٹھ نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔
دوسری جانب تامل نیشنل الائنس نے 11 میں سے پانچ نشستوں پر کامیابی حاصل کر کے Vavuniya کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ وہاں حکمراں جماعت کو صرف دو نشستوں پر ہی کامیابی ملی ہے۔
جافنا کولمبو سے 396 کلومیٹر شمال میں واقع ہے جب کہ Vavuniya دارالحکومت سے 240 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ تامل باغی اس خطے میں علیحدگی کے لئے عرصہ 26 برس تک مسلح جدوجہد کرتے رہے ہیں۔ انہیں رواں برس مئی میں ’حتمی‘ شکست دے دی گئی تھی۔ اس جنگ میں ان کا رہنما پربھاکرن بھی مارا گیا تھا۔
اس جنگ کے تین ماہ بعد اور ہفتہ کے انتخابات سے محض ایک روز قبل ہی تامل ٹائیگرز کے KP کہلانے والے نئے سربراہ Selvarasa Pathmanathan کی گرفتاری کا اعلان بھی کیا گیا۔ وزارت دفاع کے مطابق انہیں تھائی لینڈ سے گرفتار کر کے سری لنکا لایا گیا۔ اس حوالے سے وزارت دفاع کے ترجمان KEHELIYA RAMBUKWELLA کا کہنا ہے کہ جہاں تک ایل ٹی ٹی ای کے مستقبل کا سوال ہے، ملکی سیکیورٹی ادارے اور خفیہ ایجنسیاں کسی بھی خطرے پر قابو پانے کی اہل ہیں۔
شمالی علاقوں میں اس جنگ کے بعد پہلی مرتبہ انتخابات منعقد کئے گئے جن میں حصہ لینے والی نیشنل تامل الائنس کو تامل باغیوں کی حامی قرار دیا جاتا رہا ہے۔ تاہم ان انتخابات میں ٹرن آؤٹ انتہائی کم رہا۔
جافنا میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد ایک لاکھ سے زائد تھی تاہم صرف 20 فیصد ووٹروں نے ہی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ Vavuniya میں رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد تقریبا 25 ہزار تھی اور وہاں تقریبا 50 فیصد افراد ووٹ ڈالنے گھروں سے نکلے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جافنا میں ووٹ ڈالنے کے اہل 40 فیصد افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔جرمن خبررساں ادارے DPA نے ایک سیاستدان کے حوالے سے بتایا کہ انہیں بہتر ٹرن آؤٹ کی توقع تھی۔ اس خبررساں ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ جنگ سے متاثرہ بیشتر لوگ انتخابی عمل میں دلچسپی نہیں رکھتے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق کم ٹرن آؤٹ کی ایک وجہ یہ ہے کہ جنگ سے متاثرہ ہزاروں افراد ابھی تک بے گھر ہیں۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ بیشتر افراد کو ووٹنگ کارڈ نہیں ملے۔ اُدھر جنوبی صوبے Uva میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
تامل باغیوں اور فوج کے درمیان جنگ سے متاثرہ علاقوں میں دو لاکھ 80 ہزار افراد بے گھر ہوئے۔ بیشتر لوگ ابھی تک کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں جہاں ببنیادی سہولتیں بھی دستیباب نہیں۔