1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سری لنکا ميں قبل از وقت صدارتی انتخابات کا اعلان

عاصم سليم21 نومبر 2014

سری لنکا کے صدر مہندرا راجا پاکسے نے ملک ميں قبل از وقت اليکشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تيسری مدت صدارت کے خواہاں ہيں۔ سری لنکا ميں يہ انتخابات اپنے مقررہ وقت سے دو برس قبل منعقد ہوں گے۔

تصویر: picture-alliance/dpa/AP Photo/E. Jayawardena

سری لنکن صدر مہندرا راجا پاکسے نے جمعرات بيس نومبر کے روز سرکاری ٹيلی وژن پر عوام سے اپنے خطاب ميں کہا کہ انہوں نے قبل از وقت انتخابات کے انعقاد کے ليے حکم نامے پر دستخط کر ديے ہيں اور وہ تيسری مدت صدارت کے متلاشی ہيں۔ راجا پاکسے کے بقول ’يہی جمہوريت ہے‘۔

سری لنکا ميں آئين کے تحت صدر کو يہ اختيار حاصل ہے کہ وہ صدارتی مدت کے چار برس گزر جانے کے بعد انتخابات کا اعلان کر سکتے ہيں۔ ملکی سپريم کورٹ نے اسی ماہ اس قانون کو برقرار رکھنے کا فيصلہ سنايا تھا، جس کے بعد صدر راجا پاکسے کی طرف سے گزشتہ روز اس اعلان کی راہ ہموار ہو گئی۔

تامل ٹائيگرز کے خلاف جنگ 2009ء ميں ختم ہوئی تھیتصویر: AP

صدارتی حکم نامے کو چيف اليکشن کمشنر کو بھيجوا ديا گيا ہے، جو اليکشن کی حتمی تاريخ مقرر کريں گے۔ چند وزراء کے بقول يہ امکان ہے کہ انتخابات آئندہ برس کے آغاز پر ماہ جنوری ميں منعقد ہو سکتے ہيں۔ صدارتی دفتر کے ايک اہلکار نے اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتايا کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاريخ ممکنہ طور پر آٹھ دسمبر ہو گی جبکہ اليکشن سات يا آٹھ جنوری کو کرائے جا سکتے ہيں۔

اس وقت 69 سالہ مہندرا راجا پاکسے نے 2005ء ميں معمولی سے فرق سے اليکشن ميں کاميابی حاصل کرتے ہوئے صدارت کا منصب سنبھالا تھا۔ ملک ميں کئی سالوں سے جاری تامل باغيوں کی بغاوت کو کچلنے کے سبب ان کی مقبوليت ميں کافی اضافہ ہوا اور انہيں 2010ء ميں دوسری مدت صدارت کے ليے چن ليا گيا۔ پيشے کے اعتبار سے ايک وکيل مہندار راجا پاکسے ملکی آئين ميں ترميم کے بعد اب اپنی تيسری مدت صدارت کے خواہاں ہيں۔ کاميابی کی صورت ميں وہ 2021ء تک سری لنکا کے صدر کے طور پر فرائض انجام دے سکتے ہيں۔

اگرچہ مہندرا راجا پاکسے کو سن 2009 ميں تامل ٹائيگرز کی سينتيس سالہ بغاوت کچلنے کے ليے ملکی سطح پر کئی حلقوں ميں کافی پسند کيا جاتا ہے۔ تاہم باغيوں کے خلاف جارحانہ عسکری کارروائیوں کے سبب انہيں عالمی سطح پر ايسی تنقيد کا بھی سامنا ہے کہ کولمبو کے سرکاری دستے جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزياں ہوئيں۔ راجا پاکسے انتظاميہ کو اس سلسلے ميں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق سے متعلق کونسل کی تحقيقات کا سامنا بھی ہے۔ صدر راجا پاکسے تامل باغيوں کے خلاف جنگ ميں مبينہ جنگی جرائم کی تحقيقات کے سلسلے ميں بين الاقوامی برادری کے ساتھ تعاون مسلسل مسترد کرتے آئے ہيں۔

يہ امر اہم ہے کہ سابقہ برطانوی کالونی سری لنکا ميں يہ پہلا موقع ہو گا کہ صدر تيسری مدت صدارت کے ليے اميدوار کے طور پر انتخابات ميں حصہ ليں گے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں