سری لنکا کے صدر ميتھريپالا سريسينا نے ملک کے وسطی حصے ميں پھوٹنے والے مسلمان مخالف فسادات کی تحقيقات کا حکم دے ديا ہے۔ فسادات ميں تين افراد ہلاک اور بيس ديگر زخمی ہو گئے تھے۔
اشتہار
وسطی سری لنکا کے شہر کينڈی ميں اس ہفتے رونما ہونے والے فسادات کی وجوہات جاننے کے ليے باقاعدہ تفتيش ہو گی۔ اس بارے ميں اعلان صدر ميتھريپالا سريسينا کے دفتر سے ہفتے دس مارچ کے روز کيا گيا۔ اس مقصد کے ليے تين ججوں کا ايک پينل تشکيل ديا جائے گا۔
سری لنکا کے وسطی حصے اور بالخصوص کينڈی شہر ميں چار روز تک جاری رہنے والے فسادات ميں تين افراد ہلاک اور بيس ديگر زخمی ہو گئے تھے۔ پير سے جمعرات تک جاری رہنے والی پرتشدد کارروائيوں ميں مقامی مسلمانوں کو نشانہ بنايا گيا۔ اس دوران مسلم کميونٹی کے ارکان کے قريب دو سو مکانات اور کاروباری مراکز کو نذر آتش کر ديا گيا جبکہ گيارہ مساجد کو بھی نقصان پہنچايا گيا يا انہيں مکمل طور پر تباہ کر ديا گيا۔ دارالحکومت کولمبو سے 115 کلوميٹر کے فاصلے پر واقع شہروں ميں بعد ازاں کرفيو نافذ کر ديا گيا تھا، جسے دس مارچ کی صبح اٹھا ليا گيا۔ پوليس کے مطابق ان حملوں ميں سنہالی کميونٹی کے نامناسب کردار کے حامل افراد ملوث تھے۔
مقامی پوليس کے مطابق اگرچہ کرفيو ختم ہو چکا ہے ليکن متاثرہ مقامات پر اب بھی قانون نافذ کرنے والوں کی بھاری نفری تعينات ہے۔ جمعے کے نماز کے وقت بھی مساجد کے باہر فوجيوں اور پوليس اہلکاروں کی بڑی تعداد موجود تھی تاہم کوئی ناخوشگوار واقعہ پيش رونما نہ ہو سکے۔
دريں اثناء بدھ راہبوں کی ايک بڑی تعداد نے کولمبو ميں ان مسلمان مخالف مظاہروں کے خلاف احتجاج کيا اور حکام پر زور ديا کہ ان حملوں ميں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
پوليس کے مطابق بدامنی ميں ملوث ڈيڑھ سو مشتبہ افراد کو حراست ميں لے ليا گيا ہے، جن ميں ايک مرکزی ملزم بھی شامل ہے۔ حکام نے مرکزی ملزم کا نام امتھ ويراسنگھے بتايا ہے، جو مسلمان مخالف پروپيگينڈا پھيلانے اور سوشل ميڈيا پر مسلمانوں کے حوالے سے نفرت آميز مواد شائع کرنے کے سلسلے ميں سرگرم ہونے کی وجہ سے سلامتی کے اداروں کی نظر ميں تھا۔
سری لنکا ميں اس ہفتے کے آغاز پر مبينہ طور پر مسلمانوں کے ايک حملے ميں ايک سنہالی شخص زخمی ہو گيا تھا، جس کے بعد منگل کو ايک نذر آتش عمارت سے ايک مسلمان شخص کی لاش ملی۔ اسی پيش رفت کے بعد حکومت نے ملک ميں ایک ہفتے کے لیے ہنگامی حالت نافذ کر دی تھی۔
مسلمانوں کے لیے دس بہترین ممالک
اس برس کے ’گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس‘ میں دنیا کے تہتر ممالک کا حلال معیشت، خوراک، فیشن، سفر، ادویات و کاسمیٹکس اور میڈیا کے حوالے سے جائزہ لے کر درجہ بندی کی گئی ہے۔ مسلمانوں کے لیے دس بہترین ممالک یہ ہیں:
تصویر: Imago/J. Jeske
۱۔ ملائیشیا
ملائیشیا اس برس بھی اس درجہ بندی میں مجموعی طور پر 121 پوائنٹس حاصل کر کے سرفہرست رہا۔ ’اسلامی معیشت‘ کے حوالے سے بھی 189 پوائنٹس کے ساتھ یہ ملک پہلے نمبر پر جب کہ حلال سفر، حلال ادویات و کاسمیٹکس کے حوالے سے کی گئی درجہ بندی میں دوسرے نمبر پر ہے۔
تصویر: Imago/imagebroker
۲۔ متحدہ عرب امارات
چھیاسی پوائنٹس کے ساتھ متحدہ عرب امارات مسلمانوں کے لیے دوسرا بہترین ملک قرار دیا گیا۔ ’گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس 2016/17‘ میں متحدہ عرب امارات ’اسلامی معیشت‘ کے حوالے سے دوسرے نمبر پر، جب کہ حلال خوراک، حلال سفر، شائستہ فیشن، اور حلال میڈیا و تفریح کے حوالے سے پہلے نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/Kai-Uwe Wärner
۳۔ بحرین
اس برس کے گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس میں چھاسٹھ کے اسکور کے ساتھ بحرین تیسرے نمبر پر ہے۔ اسلامی معیشت کے درجے میں بھی 90 پوائنٹس کے ساتھ بحرین تیسرے نمبر پر تاہم حلال خوراک کے اعتبار سے بحرین نویں نمبر پر ہے۔ حلال میڈیا و تفریح کے حوالے سے بحرین تیسرے نمبر پر ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Eid
۴۔ سعودی عرب
سعودی عرب مجموعی طور پر تریسٹھ پوائنٹس کے ساتھ اس فہرست میں چوتھے نمبر پر ہے۔ حلال سفر کے حوالے سے سعودی عرب دسویں نمبر پر رہا تاہم شائستہ فیشن اور حلال میڈیا و تفریح کے اعتبار سے یہ ملک پہلے دس ممالک میں جگہ حاصل نہیں کر پایا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/SPA
۵۔ عمان
سعودی عرب کا ہمسایہ ملک عمان 48 کے مجموعی اسکور کے ساتھ اس برس کے ’گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس‘ میں پانچویں نمبر پر ہے۔ سعودی عرب ہی کی طرح عمان بھی شائستہ فیشن اور حلال میڈیا و تفریح کے اعتبار سے پہلے دس ممالک میں جگہ حاصل نہیں کر پایا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
۶۔ پاکستان
پاکستان اس انڈیکس میں چھٹے نمبر پر ہے اور اس کا مجموعی اسکور 45 ہے۔ گزشتہ برس کے انڈیکس میں پاکستان پانچویں پوزیشن پر تھا۔ تھامسن روئٹرز کی تیار کردہ اس رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ پاکستان میں اسلامی معیشت کے حوالے سے آگاہی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حلال خوراک کے درجے میں پاکستان تیسرے نمبر پر ہے لیکن حلال سفر، شائستہ فیشن اور حلال میڈیا و تفریح کے حوالے سے پاکستان پہلے دس ممالک میں شامل نہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T.Koene
۷۔ کویت
خلیجی ریاست کویت اس درجہ بندی میں 44 کے مجموعی اسکور کے ساتھ پاکستان سے ایک درجہ پیچھے یعنی ساتویں نمبر پر رہا۔ اسلامی معیشت کی درجہ بندی میں 51 کے اسکور کے ساتھ کویت عمان کے ساتھ مشترکہ طور پر پانچویں نمبر پر ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo
۸۔ قطر
قطر کا مجموعی اسکور 43 ہے اور وہ اس فہرست میں آٹھویں نمبر پر ہے۔ تیل کی دولت سے مالامال دیگر خلیجی ممالک کی طرح قطر کی اسلامی معیشت اور حلال خوراک کے حوالے سے کارکردگی بھی اچھی رہی۔ سعودی عرب کے برعکس حلال میڈیا و تفریح کے حوالے سے قطر پہلے دس ممالک میں شامل ہے۔
تصویر: imago/imagebroker
۹۔ اردن
عرب ملک اردن 37 پوائنٹس کے ساتھ اس برس کے گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس میں نویں نمبر پر ہے۔ حلال سفر اور حلال ادویات و کاسمیٹکس کے اعتبار کے اردن کی کارکردگی بہتر رہی تاہم حلال خوراک کے حوالے سے اردن بھی پہلے دس ممالک کی فہرست میں شامل نہیں۔
تصویر: picture-alliance/blickwinkel/F. Neukirchen
۱۰۔ انڈونیشیا
گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس میں 36 پوائنٹس کے ساتھ انڈونیشیا دسویں نمبر پر ہے۔ اسلامی معیشت، حلال خوراک اور سفر کے اعتبار سے انڈونیشیا کی کارکردگی اچھی رہی۔ تاہم شائستہ فیشن اور حلال میڈیا و تفریح کے حوالے سے کئی دیگر مسلم اکثریتی ممالک کی طرح نمایاں نہیں رہی۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Berry
یورپی ممالک شائستہ فیشن اور حلال تفریح میں نمایاں
گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکس کے مطابق حلال میڈیا و تفریح کے درجے میں برطانیہ پانچویں، فرانس ساتویں اور جرمنی آٹھویں نمبر ہیں۔ شائستہ فیشن کے حوالے سے پہلے دس ممالک میں اٹلی پانچویں اور فرانس ساتویں نمبر پر ہیں۔