سری لنکا: منشیات کے خلاف آپریشن، پندرہ ہزار ملزمان گرفتار
24 دسمبر 2023
سری لنکا میں پولیس نے منشیات کے کاروبار کے خلاف ایک ہفتہ جاری رہنے والے اور فوج کی مدد سے مکمل کیے گئے ملک گیر آپریشن کے دوران تقریباﹰ پندرہ ہزار ملزمان کو گرفتار کر لیا اور بہت بڑی مقدار میں منشیات قبضے میں لے لیں۔
اشتہار
سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق پولیس نے بتایا کہ ملک بھر میں انسداد منشیات کی یہ مہم جنوبی ایشیا کی اس جزیرہ ریاست میں منشیات کے مجرمانہ کاروبار کے تدارک کے لیے شروع کی گئی۔ اس مہم کو آپریشن 'یُکتیا‘ یا 'انصاف‘ کا نام دیا گیا ہے۔
ملکی پولیس کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اس کریک ڈاؤن کے دوران 440 کلوگرام (970 پاؤنڈ) منشیات قبضے میں لے لی گئیں۔ ان میں 272 کلوگرام گانجا، 35 کلوگرام چرس اور نو کلوگرام ہیروئن بھی شامل تھیں۔
حکام کے بقول یہ آپریشن اس لیے بھی ناگزیر ہو گیا تھا کہ انہیں ملنے والی اطلاعات کے مطابق بحر ہند میں واقع اس جزیرہ ریاست کو منشیات کے بین الاقوامی سمگلروں نے خطے میں منشیات کے کاروبار کے لیے ٹرانزٹ کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا تھا۔
نوجوان سری لنکن شہری بیرون ملک قسمت آزمانے پر مجبور
03:06
تقریباﹰ پندرہ ہزار گرفتاریاں
کولمبو میں پولیس کے جاری کردہ بیان کے مطابق اس 'آپریشن یُکتیا‘ کے دوران منشیات کا کاروبار کرنے والے جو مشتبہ ملزمان گرفتار کیے گئے، ان کی تعداد 13,666 بنتی ہے۔ اس کے علاوہ منشیات کے استعمال کے عادی تقریباﹰ 1,100 افراد کو حراست میں لے کر لازمی طبی بحالی کے لیے ایک ایسی علاج گاہ میں بھی پہنچا دیا گیا، جو ملکی فوج کی نگرانی میں کام کرتی ہے۔
مقامی میڈیا پر ایسی ویڈیو فوٹیج بھی دکھائی گئی، جس میں پولیس اہلکاروں اور فوجیوں کو منشیات کا پتہ چلانے والے ماہر کتوں کی مدد سے دارالحکومت کولمبو اور دیگر شہروں میں مختلف گھروں اور دیگر مقامات کی تلاشی لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ اب تک کے نتائج اس ملک گیر مہم کا عبوری میزانیہ ہیں، جس میں فی الحال چند روز کے لیے وقفہ کیا گیا ہے۔ کرسمس کی چھٹیوں کے بعد سری لنکا میں منگل کے روز ایک بودھ مذہبی تعطیل ہو گی، جس کے بعد بدھ کے دن سے یہی آپریشن جاری رکھا جائے گا۔
سری لنکا میں منشیات کے خلاف پولیس اور فوج کے اس مشترکہ آپریشن پر شہری حقوق کے علم بردار کئی حلقوں کی طرف سے تنقید بھی کی جا رہی ہے۔
انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم وکیل حجاز حزب اللہ نے کہا کہ فوج کی مدد سے پولیس کے ذریعے مارے جانے والے تمام چھاہے اس لیے غیر قانونی تھے کہ ان کے لیے تلاشی کے کوئی وارنٹ حاصل نہیں کیے گئے تھے۔
اسی طرح انسانی حقوق کی کارکن امبیکا ستکوناناتھن نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ان چھاپوں اور گھروں کی تلاشی کی بنیاد کسی بھی طرح کے قانونی شواہد کو نہیں بنایا گیا، بلکہ یہ کارروائی ''صرف غریب اور کم آمدنی والے شہریوں کے رہائشی علاقوں‘‘ میں کی گئی۔
سری لنکا میں غیر قانونی منشیات کی برآمدگی کا آج تک سب سے بڑا واقعہ دسمبر 2016ء میں دیکھنے میں آیا تھا، جب پولیس نے ایک کارروائی کے دوران 800 کلوگرام کوکین قبضے میں لے لی تھی۔
م م / ع ت (اے ایف پی)
دنیا کے سب سے مثبت اور سب سے منفی ممالک
گیلیپ کے ایک سروے میں دنیا کے 140 ممالک کے قریب ڈیڑھ لاکھ شہریوں کے انٹرویو کیے گئے۔ مقصد یہ جاننا تھا کہ کس ملک کے شہری زیادہ مثبت اور کس ملک کے شہری زیادہ منفی تجربات کا سامنا کرتے ہیں۔
تصویر: Roma Rizvi
مثبت تجربات
اس سروے کے مطابق لوگوں سے ان کے مثبت تجربات جاننے کے لیے پوچھا گیا کہ سروے سے ایک روز قبل کیا وہ آرام دہ تھے، کیا ان کے ساتھ عزت سے پیش آیا گیا تھا ؟ کیا وہ مسکرائے یا کھلکھلا کر ہنسے تھے ؟ کیا انہوں نے کچھ نیا سیکھا اور کیا انہوں نے کسی چیز کو بہت انجوائے کیا ؟
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Bugany
کسی چیز کو انجوائے کیا
اس سروے سے پتا چلا کہ ہر دس میں سے سات افراد نے سروے سے ایک روز قبل کسی چیز کو انجوائے کیا تھا، وہ تھکے ہوئے نہیں تھے اور ہر دس میں سے آٹھ نے کہا کہ ان کے ساتھ عزت سے پیش آیا گیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/empics/P. Faith
مثبت تجربات رکھنے والے ممالک
مثبت تجربات رکھنے والے ممالک کی فہرست میں پہلی پوزیشن پر پیراگوئے، نمبر دو پر پاناما، تیسری پوزیشن پر گوائٹےمالا، چوتھے نمبر پر میکسیکو اور پھر ایل سیلواڈر، انڈونیشیا، ہونڈورس، ایکوڈور، کوسٹا ریکا اور کولمیبا بھی تھے۔
تصویر: Reuters/J. Adorno
افغانستان سب سے کم مثبت ملک
اس سروے کے نتائج سے یہ بھی پتا چلا کہ افغانستان سب سے کم مثبت ملک ہے۔ 2018ء میں کرائے گئے سروے کے مطابق افغانستان ماضی کے مقابلے میں مثبت رجحانات میں مزید گرا ہے۔
تصویر: DW/H. Hamraz
دنیا کے کم ترین مثبت ممالک
بیلاروس، یمن، ترکی، لتھوانیا، نیپال، شمالی قبرض، بنگلہ دیش، چاڈ اور مصر کا شمار بھی دنیا کے کم ترین مثبت ممالک میں ہوتا ہے۔
تصویر: Reuters
منفی تجربات
کس ملک کے شہری منفی تجربات رکھتے ہیں یہ جاننے کے لیے شہریوں سے پوچھا گیا کہ سروے سے ایک روز سے قبل کیا انہیں کوئی جسمانی تکلیف محسوس ہوئی، کیا انہیں کسی پریشانی کا سامنا تھا، کیا وہ غمگین تھے، کیا وہ کسی ذہنی تناؤ کا شکار تھے یا پھر انہیں کسی پر غصہ تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Wuestenhagen
چاڈ کا شمار دنیا کے سب سے منفی تجربات کا سامنا کرنے والےممالک میں
اس سروے کے نتائج نے ظاہر کیا کہ چاڈ کا شمار دنیا کے سب سے منفی تجربات کا سامنا کرنے والےممالک میں ہوتا ہے۔ چاڈ بھی کئی سالوں سے اندرونی تنازعات سے نبرد آزما ہے۔ 72 فیصد شہریوں کا کہنا تھا کہ ان کو خوراک کے لیے ایک سال میں کم از کم ایک مرتبہ پیسوں کی کمی کا سامنا رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/L. Marin
منفی تجربات کا سامنا
چاڈ کے علا وہ نائجر، سیرا لیون، عراق، ایران، بینین، لائبیریا، گنی، فلسطین، کانگو، مراکش، ٹوگو اور یوگینڈا کے شہریوں کو بھی کو بھی منفی تجربات کا سامنا کرنا پڑا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F. Schumann
سب سے کم منفی ممالک
سب سے کم منفی تجربات رکھنے والے شہریوں کا تعلق آذر بائیجان، کرغزستان، لیٹویا، ایسٹونیا، منگولیا، پولینڈ، ترکمانستان، ویت نام، قزاقستان، سنگاپور اور تائیوان سے تھا۔
تصویر: picture-alliance/Fischer
دنیا کے سب سے زیادہ جذباتی لوگ
مجموعی طور پر دنیا کے سب سے زیادہ جذباتی لوگ نائیجر، فلپائن، ایکواڈور، لائبیریا، کوسٹا ریکا، سرالیون، گینی، پیرو، نکاراگوا، ہونڈورس، سری لنکا اور گوئٹے مالا کے شہری ہیں۔