سری لنکا نے جنوبی افریقہ کو چِت کر دیا
30 دسمبر 2011ڈربن کے میدان کنگز میڈ میں سری لنکا کی ٹیم نے ٹاپ پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے میزبان ٹیم کو ایک بڑے فرق سے ہرایا۔ اس جیت سے سری لنکا کی عالمی درجہ بندی میں پوزیشن کو استحکام ملے گا۔ بولنگ اور بیٹنگ میں سری لنکن ٹیم نے انتہائی معیاری پرفارمنس کا مظاہرہ کیا۔ دوسری جانب جنوبی افریقہ کی بولنگ تو بہتر رہی لیکن بیٹسمینوں نے ٹیم کی ہار میں اہم کردار ادا کیا۔
سری لنکا نے پہلی اننگز میں 338 رنز بنائے۔ جنوبی افریقہ کے نئے تیز بالر مرچنٹ ڈی لانگ نے سات کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ اس کے جواب میں کپتان گریم اسمتھ کی الیون 168 اسکور کر سکی۔ تیز بولر چھانکا ویلیگیڈرا نے پانچ اور اسپنر رنگنا ہیراتھ نے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ دوسری اننگز میں سری لنکن ٹیم 279 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ تیز بولر ڈیل اسٹین نے پانچ وکٹیں حاصل کی۔ سری لنکا کی جانب سے کمار سنگا کارا نے شاندا سنچری بنائی۔ وہ 108 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ جنوبی افریقہ کو میچ جیتنے کے لیے 450 کا ٹارگٹ ملا اور ساری ٹیم 241 کے اسکور پر ڈھیر ہو گئی۔ سری لنکا کے اسپنر رنگنا ہیراتھ نے پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ ہیراتھ کی میچ میں وکٹوں کی تعدا نو رہی اور اس شاندار پرفارمنس پر وہ میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
اس میچ میں تجربہ کار بیٹسمین ژاک کیلیس دونوں اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے۔ ٹیسٹ کرکٹ میں وہ بارہ ہزار سے زائد رنز بنا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے سنچریوں کی تعداد چالیس ہے۔ سری لنکا کے بیٹسمین کمار سنگا کارا میچ کی پہلی اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے تھے لیکن انہوں نے دوسری اننگز میں سینچری بنا ڈالی۔ جنوبی افریقہ میں یہ ان کی پہلی جبکہ ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی یہ 29ویں سنچری ہے۔
کرکٹ مبصرین کا خیال ہے کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم بظاہر متوازن دکھائی دیتی ہے لیکن اس کے کھلاڑی کرکٹ کھیل کھیل کر یکسانیت کا شکار دکھائی دے رہے تھے اور اسی وجہ سے وہ بہتر کھیل پیش کرنے سے قاصر رہے۔ ٹیم کے کپتان گریم اسمتھ کی ٹیم کے مورال کو بلند کرنا ازحد ضروری ہے۔ سری لنکا کے خلاف سیریز کا پہلا میچ جنوبی افریقہ نے ایک اننگز اور 81 رنز سے جیتا تھا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان تیسرا ٹیسٹ میچ تین جنوری سے کیپ ٹاؤن میں کھیلا جائے گا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ