سزا ہوئی تو وزیر اعظم نہیں رہوں گا، وزیر اعظم گیلانی
12 فروری 2012![](https://static.dw.com/image/15674528_800.webp)
پاکستانی وزیراعظم نے الجزیرہ ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ توہین عدالت کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر انہیں مستعفی ہونے کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ وہ از خود نا اہل ہو جانے پر وزیر اعظم نہیں رہ پائیں گے۔
واضح رہے کہ کل پیر کے روز یوسف رضا گیلانی سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہوں کہ جہاں ان پر این آر اوکیس میں سوئس حکام کو صدر آصف علی زرداری کے خلاف مقدمات دوبارہ کھولے جانے کے لیے خط نہ لکھنے کے حوالے سے فرد جرم عائد کی جائے گی۔
وزیر اعظم نے انٹرویو میں این آر او کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر زرداری کے خلاف مقدمات سیاسی نوعیت کے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صدر کو نہ صرف یہ کہ پاکستانی آئین کے مطابق بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی مقدمات سے استثنیٰ حاصل ہے۔
خیال رہے کہ سوئس عدالتوں میں یہ کیس صدر زرداری اور ان کی مقتول اہلیہ اور سابق پاکستانی وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کے خلاف انیس سو نوے کی دہائی میں سوئس کمپنیوں کو کانٹریکٹ دیے جانے کے حوالے سے کرپشن سے متعلق ہیں۔ صدر زرداری اور بے نظیر بھٹو کی عدم موجودگی میں دونوں رہنماؤں کو سوئس عدالت نے سزا سنائی تھی، تاہم آصف زرداری کے صدر بننے کے بعد سوئس استغاثہ نے یہ مؤقف اختیار کیا تھا کہ یہ کیس آصف علی زرداری کے صدارتی استثنیٰ کے باعث دوبارہ نہیں کھولے جا سکتے۔ یہ مقدمات اسی وقت کھولے جا سکیں گے جب آصف زرداری صدر نہ رہیں۔
پاکستانی وزیر اعظم گیلانی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان نے امریکہ کو ڈرون حملوں کی اجازت نہیں دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں منفی ثابت ہو رہے ہیں۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ روئٹرز
ادارت: عصمت جبیں