سشما سوراج کو دعوت، شاہ محمود او آئی سی نہیں جائیں گے
1 مارچ 2019
بھارتی وزیر خارجہ کو ’اعزازی مہمان‘ کے طور پر مدعو کرنے کے فیصلے کے خلاف پاکستانی وزیر خارجہ نے او آئی سی کے اجلاس میں بطور احتجاج شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اجلاس ابوظہبی میں اختتام ہفتہ پر ہونا ہے۔
اشتہار
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متحدہ عرب امارات میں اسلامی ممالک کے تعاون کی تنظیم ’آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن‘ کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پاکستانی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا، ’’میں وزرائے خارجہ کی کونسل میں نہیں جاؤں گا۔‘‘ شاہ محمود قریشی نے اجلاس کو تاہم یہ بتایا کہ بعض نچلے درجے کے اہلکاروں پر مشتمل ایک وفد اس میں شرکت کرتے ہوئے پاکستان کی نمائندگی کرے گا۔
شاہ محمود قریشی کے مطابق یہ فیصلہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کو بطور ’اعزازی مہمان‘ مدعو کرنے کے فیصلے کے خلاف بطور احتجاج کیا گیا ہے۔ قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نہ تو او آئی سی کا رکن ہے اور نہ ہی مبصر اسی باعث انہوں نے متحدہ عرب امارات سے کہا تھا کہ موجودہ صورتحال کے تناظر میں وہ یا تو بھارتی وزیر خارجہ کو مدعو کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کرے یا پھر یہ اجلاس مؤخر کیا جائے۔ پاکستانی وزیر خارجہ کے مطابق بھارتی وزیر خارجہ کو مدعو کرنے کے فیصلے پر او آئی سی کی سطح پر کوئی مشاورت بھی نہیں کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ان دنوں کشیدگی انتہائی عروج پر ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستانی علاقے میں جیش محمد کے ایک کیمپ کو نشانے بنانے کے دعوے کے بعد بدھ 27 فروری کو پاکستان نے بھارت کے ایک جنگی طیارے کو اپنی حدود میں مار گرایا تھا اور اس کے پائلٹ کو گرفتار کر لیا تھا۔ تاہم پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے جمعرات کے روز پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کو بتایا تھا کہ پاکستان تناؤ میں کمی لانے کے لیے بھارتی ایئرفورس کے پائلٹ کو جمعے کے روز واپس بھیج دے گا۔
مسلمان ملکوں پر مبنی آرگنائزیشن آف اسلامک کوآپریشن کے وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس آج ابوظہبی میں جمعہ یکم مارچ سے شروع ہو رہا ہے۔
بھاری اسلحے کے سب سے بڑے خریدار
سویڈش تحقیقی ادارے ’سپری‘ کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران عالمی سطح پر اسلحے کی خرید و فروخت میں دس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس عرصے میں سب سے زیادہ اسلحہ مشرق وسطیٰ کے ممالک میں درآمد کیا گیا۔
تصویر: Pakistan Air Force
1۔ بھارت
سب سے زیادہ بھاری ہتھیار بھارت نے درآمد کیے۔ سپری کی رپورٹ بھارت کی جانب سے خریدے گئے اسلحے کی شرح مجموعی عالمی تجارت کا تیرہ فیصد بنتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Khan
2۔ سعودی عرب
سعودی عرب دنیا بھر میں اسلحہ خریدنے والا دوسرا بڑا ملک ہے۔ سپری کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران سعودی عرب کی جانب سے خریدے گئے بھاری ہتھیاروں کی شرح 8.2 فیصد بنتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZUMAPRESS.com
3۔ متحدہ عرب امارات
متحدہ عرب امارات بھی سعودی قیادت میں یمن کے خلاف جنگ میں شامل ہے۔ سپری کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں کے دوران متحدہ عرب امارات نے بھاری اسلحے کی مجموعی عالمی تجارت میں سے 4.6 فیصد اسلحہ خریدا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Emirates News Agency
4۔ چین
چین ایسا واحد ملک ہے جو اسلحے کی درآمد اور برآمد کے ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہے۔ چین اسلحہ برآمد کرنے والا تیسرا بڑا ملک ہے لیکن بھاری اسلحہ خریدنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک بھی ہے۔ کُل عالمی تجارت میں سے ساڑھے چار فیصد اسلحہ چین نے خریدا۔
تصویر: picture-alliance/Xinhua/Pang Xinglei
5۔ الجزائر
شمالی افریقی ملک الجزائر کا نمبر پانچواں رہا جس کے خریدے گئے بھاری ہتھیار مجموعی عالمی تجارت کا 3.7 فیصد بنتے ہیں۔ پاکستان کی طرح الجزائر نے بھی ان ہتھیاروں کی اکثریت چین سے درآمد کی۔
تصویر: picture-alliance/AP
6۔ ترکی
بھاری اسلحہ خریدنے والے ممالک کی اس فہرست میں ترکی واحد ایسا ملک ہے جو نیٹو کا رکن بھی ہے۔ سپری کے مطابق ترکی نے بھی بھاری اسلحے کی کُل عالمی تجارت کا 3.3 فیصد حصہ درآمد کیا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/B. Ozbilici
7۔ آسٹریلیا
اس فہرست میں آسٹریلیا کا نمبر ساتواں رہا اور اس کے خریدے گئے بھاری ہتھیاروں کی شرح عالمی تجارت کا 3.3 فیصد رہی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Nearmy
8۔ عراق
امریکی اور اتحادیوں کے حملے کے بعد سے عراق بدستور عدم استحکام کا شکار ہے۔ عالمی برادری کے تعاون سے عراقی حکومت ملک میں اپنی عملداری قائم کرنے کی کوششوں میں ہے۔ سپری کے مطابق عراق بھاری اسلحہ خریدنے والے آٹھواں بڑا ملک ہے اور پاکستان کی طرح عراق کا بھی بھاری اسلحے کی خریداری میں حصہ 3.2 فیصد بنتا ہے۔
تصویر: Reuters
9۔ پاکستان
جنوبی ایشیائی ملک پاکستان نے جتنا بھاری اسلحہ خریدا وہ اسلحے کی کُل عالمی تجارت کا 3.2 فیصد بنتا ہے۔ پاکستان نے سب سے زیادہ اسلحہ چین سے خریدا۔
تصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images
10۔ ویت نام
بھاری اسلحہ خریدنے والے ممالک کی فہرست میں ویت نام دسویں نمبر پر رہا۔ سپری کے مطابق اسلحے کی عالمی تجارت میں سے تین فیصد حصہ ویت نام کا رہا۔