1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب تیل کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ کرےگا

31 مارچ 2020

ایک ایسے وقت جب کورونا وائرس کی وبا کے سبب عالمی بازار میں تیل کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ آئی ہے سعودی عرب اور روس میں تیل کی قیمتوں کے حوالے سے جنگ جاری ہے۔

Symbolbild: Ölpreis
تصویر: picture-alliance/AP/H. Jamali

ایک ایسے وقت جب عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل گرواٹ آرہی ہے، سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ مئی کے مہینے سے ہر روز اپنی تیل برآمدات میں ایک کروڑ ساٹھ لاکھ بیرل تک کا ریکارڈ اضافہ کریگا۔

یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کورونا وائرس کی وبا کے سبب عالمی بازار میں تیل کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ آئی ہے اور سعودی عرب اور روس کے درمیان تیل کی قیمتوں کے حوالے سے جنگ جاری ہے۔

کورونا وائرس کی وبا کے پس منظر میں عالمی سطح پر جو اقدامات کیے گئے ہیں اس کا بین الاقوامی معیشت پر بھی زبردست اثر پڑا ہے اور پیر 30 مارچ کو تیل کی قیمت گزشتہ 17 برس میں سب سے کم سطح پر پہنچ گئی۔ کورونا کی وبا کے سبب بیشتر ممالک میں لاک ڈاؤن اور سوشل ڈسٹینسنگ کا ماحول ہے جس سے بازار حصص پہلے ہی سے مندی کی مار جھیل رہے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ یہ صورت حال آئندہ ہفتوں یا مہینوں تک جاری رہ سکتی ہے۔

سعودی عرب میں وزارت توانائی سے وابستہ ایک افسر نے حکومتی نیوز ایجنسی ایس پی اے کو بتایا، ''مملکت سعودی عرب کا مئی سے چھ لاکھ بیرل یومیہ پیٹرول کی برآمدات میں اضافے کا منصوبہ ہے۔'' اس اضافے سے سعودی عرب کی ہر روز کی تیل کی برآمدات بڑھ کر ایک کروڑ چھ لاکھ بیرل تک ہوجائے گی۔“

 سعودی عرب تیل برآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے اور مارچ کے مہینے میں وہ پہلے ہی اپنی برآمدات میں کافی اضافہ کر چکا ہے۔

تصویر: Getty Images/J. Raedle

اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں اور اس حوالے سے ریاض اور ماسکو کے درمیان جاری کشمکش کے تعلق سے اپنے روسی ہم منصب ولاد میر پوتین سے بات چیت کی ہے۔ روس کا کہنا ہے کہ بات چیت میں دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں کے استحکام کے لیے جن قدامات کی ضرورت ہے اس پر دونوں ملکوں کے توانائی کے وزراء بات چیت کریں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تیل کی گرتی قیمتوں کے حوالے سے روس پر نکتہ چینی کرتے رہے ہیں۔ نیوز چینل فوکس سے بات چیت میں انہوں

 نے کہا، ''ان (روس اور سعودی عرب) دونوں پر خبط سوار ہے۔ اور ہم اس صنعت کو مردہ نہیں ہونے دینا چاہتے ہیں۔''

پیر کے روز امریکی کچے تیل کی قیمت بیس ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئیں۔ صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ روسی صدر ولاد میر پوتین اس کے بدلے میں میں روس پر عائد امریکی پابندیوں کو ختم کرنے کے لیے کہیں گے، لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ تیل کی قیمتوں کے تعلق سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے وہ پابندیوں کو ختم کرنے جیسے اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں یا نہیں۔

صدر ٹرمپ نے روس کے ذریعہ کرائیمیا کے انضمام اور 2016 میں امریکا کے صدارتی انتخابات میں مبینہ کرادار ادا کرنے سے ناراض ہوکر روس پر بہت سی معاشی  پابندیاں عائد کردی تھیں۔ 

ص ز/    ج ا  (ایجنسیاں)

تیل کی قیمت کیوں گرتی ہے؟

02:31

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں