سعودی عرب: میونسپل انتخابات کا اعلان
23 مارچ 2011سعودی عرب کے الیکشن کمیشن کے ڈائریکٹر عبدالرحمان الدہمش نے منگل کو ایک بیان جاری کیا ہے، جس کے مطابق سعودی سلطنت میں میونسپل انتخابات کے لیے ووٹنگ 23 اپریل کو ہوگی۔
سعودی عرب میں پہلی بار میونسپل انتخابات سن 2005 میں ہوئے تھے تاہم ان انتخابات کا دروبارہ انعقاد 2009ء میں ہونا تھا۔ سعودی حکّام کا کہنا ہے کہ انتخابات کے انعقاد میں تاخیر اس لیے ہوئی کہ وہ میونسپل انتخابات میں مزید خواتین کی شرکت کے امکان کا جائزہ لے رہے تھے۔ اس کے باوجود سعودی حکّام نے کہا ہے کہ اگلے ماہ ہونے والے انتخابات میں خواتین ووٹ نہیں ڈال سکیں گی۔
انتخابات میں تاخیر پر سعودی عرب کے انسانی حقوق کے کارکن احتجاج کرتے رہے ہیں۔
تاہم میونسپل کمیٹیوں کے عہدوں کے لیے آدھی نشستوں پر ہی امیدوار وں کا انتخاب رائے شماری کے ذریعے ہوتا ہے۔ باقی نشستیں نامزدگیوں کے ذریعے بھری جاتی ہیں۔
مبصرین کے مطابق سعودی حکّام کو میونسپل انتخابات کا اعلان اس لیے کرنا پڑا کہ مشرقِ وسطیٰ میں ہونے والے عوامی مظاہروں اور اصلاحات کے مطالبے اب سعودی سلطنت تک بھی پہنچ رہے ہیں۔
حالیہ دنوں میں سعودی عرب کی شیعہ آبادی نے سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لیے چھوٹے بڑے مظاہرے کیے ہیں۔ اتوار کے روز اسی نوعیت کے ایک مظاہرے میں سیاسی قیدیوں کے رشتہ داروں اور عزیز و اقارب نے ریاض میں وزارتِ داخلہ کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا تھا۔
سعودی عرب میں انسانی حقوق اور سیاسی اور اقتصادی اصلاحات کے حوالے سے مطالبات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس حوالے سے بہت سے افراد تنخواہوں میں اضافے اور دیگر معاشی حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں سعودی حکّام، بشمول سعودی شہنشاہ عبداللہ متعدد اعلانات اور وعدے کر چکے ہیں۔ مبصرین کی رائے ہے کہ میونسپل انتخابات کا اعلان بھی حکّام کی جانب سے سلطنت کی بے چین عوام کو رام کرنے کی ایک کوشش ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے ادارت: امجد علی