1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب میں طالبان کے ساتھ مجوزہ مذاکرات

30 جنوری 2012

افغانستان اور پاکستان کی حکومتیں طالبان عسکریت پسندوں کے ساتھ سعودی عرب میں امن مذاکرات کی کوششیں کر رہی ہیں۔ اس بات کی تصدیق افغان حکام اور طالبان کے نمائندوں نے کی ہے۔

طالبان کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ قطر میں امریکی حکام کے ساتھ امن مذاکرات کا آغاز ہو چکا ہےتصویر: AP

طالبان کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ قطر میں امریکی حکام کے ساتھ امن مذاکرات کا آغاز ہو چکا ہے، تاہم یہ مذاکرات ابتدائی نوعیت کے ہیں، اور ان کا مقصد اصل مذاکرات کے لیے اعتماد سازی ہے۔

دوسری جانب یہ اطلاعات بھی ہیں کہ افغانستان اور پاکستان نے بھی اپنے اپنے طور پر طالبان کے ساتھ بات چیت کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔ یہ مذاکرات سعودی عرب میں کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔

افغانستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان موسیٰ زئی کا کہنا ہے کہ کرزئی حکومت ملک میں امن کے لیے ہر اقدام کی حمایت کرتی ہے۔ تاہم انہوں نے سعودی عرب میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے مزید کچھ کہنے سے گریز کیا۔

پاکستان کی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر بدھ کے روز کابل کا دورہ کر رہی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

مگر افغانستان کی حکومت کے ایک سینیئر اہلکار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا، ’’ہم امن کی جانب جانے والے تمام راستوں کی طرف رواں ہیں۔ اس میں طالبان کے ساتھ مذاکرات بھی ہیں، جو کہ صرف قطر تک محدود نہیں۔‘‘

اس اہلکار نے سعودی عرب میں ہونے والے مجوزہ مذاکرات کی اطلاعات کی بھی تصدیق کی تاہم کہا کہ یہ کب ہوں گے اس کا ٹائم ٹیبل دینا مشکل ہے۔

پاکستانی شہر کوئٹہ میں قائم طالبان شوریٰ سے وابستہ ایک طالبان رہنما نے بھی نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا ، ’’یہ درست ہے کہ طالبان کے ساتھ پاکستان اور افغان حکومتوں کے رابطوں کا مرکز سعودی عرب ہوگا۔ یہ اس لیے کیا جا رہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کی حکومتیں سمجھتی ہیں کہ ان کو مذاکرات سے دور رکھا جا رہا ہے۔وہ بھی امن مذاکرات پر کچھ حد تک اپنا کنٹرول چاہتی ہیں۔‘‘

آپ کو یہی کوڈ تلاش کرنا تھا ۔ ہمیں یہ نمبر 4125، تاریخ30.1.12 اوراس رپورٹ کے بارے میں اپنی رائے ای میل یا ایس ایم ایس کر دیں۔تصویر: picture-alliance

اسی تناظر میں افغانستان حکومت نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر بدھ کے روز کابل کا دورہ کر رہی ہیں۔

ادھر قطر میں امریکہ کے ساتھ امن مذاکرات کے بارے میں طالبان رہنما مولوی قلم الدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ اب تک صرف اعتماد سازی کے لیے مذاکرات ہوئے ہیں۔

رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں