سعودی عرب نے 2107 پاکستانی قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دے دیا
18 فروری 2019سعودی ولی عہد نے پاکستانی عوام کا دل جیت لیا ہے۔ شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ مجھے سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر سمجھیں۔
پاکستان کے دورے پر پہنچے ہوئے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کی درخواست پر نہ صرف سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی رہائی بلکہ پاکستانی مزدوروں کو سعودی عرب میں درپیش مسائل کے معاملے کا جائزہ لینے کی بھی یقین دہانی کرائی۔
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اس پیشرفت کی تصدیق کرتے ہوئے مزید کہا کہ سعودی عرب میں قید دیگر پاکستانیوں کے کیسز کا مستقبل میں جائزہ لیا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی بتایا پاکستان کے عوام اس فیصلے پر بے حد خوش ہیں۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سعودی ولی عہد کے اس فوری اقدام پر نہ صرف ذاتی طور پر وہ خود بلکہ پاکستانی قوم بھی ان کی شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’یہ ہمارے لیے بہت بڑی خبر ہے، بہت سے پاکستانی خاندان جو عرصہ دراز سے درخواست کر رہے تھے، بالآخر آج ان کی سن لی گئی۔ اس جذبہ خیر سگالی سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔‘‘
یاد رہے کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے اتوار 17 فروری کی شب مہمان شہزادہ محمد بن سلمان کو دیے گئے خصوصی عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے درخواست کی تھی کہ سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی رہائی پر غور کیا جائے۔ اسی عشائیےمیں عمران خان نے محمد بن سلمان سے کہا تھا کہ تین ہزار پاکستانی معمولی جرائم کے باعث سعودی جیلوں میں قید ہیں، وہ غریب اور نادار ہیں اور ان کے اہل و عیال ان کی راہ تک رہے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نےمزید کہا، ’’میری سعودی عرب سے خصوصی درخواست ہے کہ وہ سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی کارکنوں اور وہاں مقید پاکستانیوں کو اپنے لوگوں کی طرح سمجھیں۔‘‘
پاکستانی وزیراعظم عمران خان کی خصوصی درخواست پر سعودی عرب کی طرف سے دوہزار سے زائد پاکستانیوں کی سعودی جیلوں سے رہائی کے حکم کو پاکستانی عوام کی طرف سے خوب سراہا جا رہا ہے۔ معروف سماجی کارکن اور دیگر ملکوں میں قید پاکستانیوں کی رہائی کے لیے کوشاں انصار برنی نے سوشل میڈیا پر اس پیشرفت کو سراہا ہے۔