سعودی عرب نے قطر کے حاجیوں کے لیے اپنی سرحدیں کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ ریاض حکومت کے اس اقدام کو پڑوسی ممالک کے تناؤ کے شکار حالات میں بہتری کی امید قرار دیا جا رہا ہے۔
اشتہار
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ’ ایس پی اے‘ پر آج جمعرات کو جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا کہ حج کے دوران قطری شہریوں کو زمینی اور فضائی راستوں سے سعودی عرب میں داخلے کی اجازت ہو گی۔
یہ پیش رفت سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی قطری شاہی خاندان کے ایک رکن شیخ عبداللہ بن علی الثانی سے ملاقات کے بعد سامنے آئی۔ سعودی عرب، بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر نے جون کے اوائل میں دوحہ حکومت پر دہشت گردی میں تعاون کا الزام عائد کیا تھا اور تمام تر رابطے منقطع کر دیے تھے۔ قطر کی حکومت ان تمام تر الزامات کو مسترد کرتی ہے۔
ایس پی اے کے مطابق، ’’شاہ سلمان نے قطری حاجیوں کے لیے سلوی کی سرحدی گزر گاہ کھولنے کا حکم دیا ہے اور اس سلسلے میں حج کے خواہش مند تمام قطری شہریوں کو الیکٹرانک اجازت نامے کی بھی ضرورت نہیں ہو گی۔‘‘
شاہ سلمان نے یہ حکم بھی دیا ہے کہ سعودی ایئر لائن کے نجی طیارے قطری حاجیوں کو لانے کے لیے دوحہ بھیجے جائیں گے اور یہ اخراجات ریاض حکومت برداشت کرے گی۔ واشنگٹن میں قائم عرب فاؤنڈیشن سے منسلک علی شہابی نے کہا، ’’یہ قطری شہریوں کے لیے تو خیر سگالی کا ایک پیغام ہے لیکن اسے دوحہ حکومت کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے تناظر میں کسی بڑی پیش رفت سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
قطر میں ایسا خاص کیا ہے؟
آبادی اور رقبے کے لحاظ سے ایک چھوٹی سی خلیجی ریاست قطر کے چند خاص پہلو ان تصاویر میں دیکھیے۔
تصویر: Reuters
تیل اور گیس
قطر دنیا میں سب سے زیادہ ’مائع قدرتی گیس‘ پیدا کرنے والا ملک ہے اور دنیا میں قدرتی گیس کے تیسرے بڑے ذخائر کا مالک ہے۔ یہ خلیجی ریاست تیل اور گیس کی دولت سے مالا مال ہے۔
تصویر: imago/Photoshot/Construction Photography
بڑی بین الاقوامی کمپنیوں میں حصہ داری
یہ ملک جرمن کار ساز ادارے فوکس ویگن کمپنی کے 17 فیصد اور نیو یارک کی امپائراسٹیٹ بلڈنگ کے دس فیصد حصص کا مالک ہے۔ قطر نے گزشتہ چند برسوں میں برطانیہ میں 40 ارب پاؤنڈز کی سرمایہ کاری کی ہے جس میں برطانیہ کے نامور اسٹورز ’ہیروڈز‘ اور ’سینز بری‘کی خریداری بھی شامل ہے
تصویر: Getty Images
ثالث کا کردار
قطر نے سوڈان حکومت اور دارفور قبائل کے درمیان کئی دہائیوں سے جاری کشیدگی ختم کرانے میں ثالث کا کردار ادا کیا تھا۔ اس کے علاوہ فلسطینی دھڑوں الفتح اور حماس کے درمیان مفاہمت اور افغان طالبان سے امن مذاکرات کے قیام میں بھی قطر کا کردار اہم رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/M. Runnacles
الجزیرہ نیٹ ورک
دوحہ حکومت نے سن انیس سو چھیانوے میں ’الجزیرہ‘ کے نام سے ایک ٹیلی ویژن نیٹ ورک بنایا جس نے عرب دنیا میں خبروں کی کوریج اور نشریات کے انداز کو بدل کر رکھ دیا۔ آج الجزیرہ نیٹ ورک نہ صرف عرب خطے میں بلکہ دنیا بھر میں اپنی ساکھ بنا چکا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Ulmer
قطر ایئر لائن
قطر کی سرکاری ایئر لائن ’قطر ایئر ویز‘ دنیا کی بہترین ایئر لائنز میں شمار ہوتی ہے۔ اس کے پاس 192 طیارے ہیں اور یہ دنیا کے ایک سو اکیاون شہروں میں فعال ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Probst
فٹ بال ورلڈ کپ
سن 2022 میں فٹ بال ورلڈ کپ کے مقابلے قطر میں منعقد کیے جائیں گے۔ یہ عرب دنیا کا پہلا ملک ہے جو فٹ بال کے عالمی کپ کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ خلیجی ریاست فٹ بال کپ کے موقع پر بنیادی ڈھانے کی تعمیر پر 177.9 ارب یورو کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔
تصویر: Getty Images
قطر کی آبادی
قطر کی کُل آبادی چوبیس لاکھ ہے جس میں سے نوے فیصد آبادی غیرملکیوں پر مشتمل ہے۔ تیل جیسے قدرتی وسائل سے مالا مال خلیجی ریاست قطر میں سالانہ فی کس آمدنی لگ بھگ ایک لاکھ تئیس ہزار یورو ہے۔
تصویر: picture-alliance/ZUMA Wire/S. Babbar
برطانیہ کے زیر انتظام
اس ملک کے انتظامی امور سن 1971 تک برطانیہ کے ماتحت رہے۔ برطانیہ کے زیر انتظام رہنے کی کُل مدت 55 برس تھی۔ تاہم سن 1971 میں قطر نے متحدہ عرب امارات کا حصہ بننے سے انکار کر دیا اور ایک خود مختار ملک کے طور پر ابھرا۔
تصویر: Reuters
بادشاہی نظام
قطر میں انیسویں صدی سے بادشاہی نطام رائج ہے اور تب سے ہی یہاں الثانی خاندان بر سراقتدار ہے۔ قطر کے حالیہ امیر، شیخ تمیم بن حماد الثانی نے سن 2013 میں ملک کی قیادت اُس وقت سنبھالی تھی جب اُن کے والد شیخ حماد بن خلیفہ الثانی اپنے عہدے سے دستبردار ہو گئے تھے۔