1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہفرانس

ایس او ایس میڈیٹیرانے نوبل کے متبادل انعام کی حقدار

28 ستمبر 2023

سمندری ہنگامی حالات میں امداد فراہم کرنے والی غیر سرکاری یورپی تنظیم ایس اوایس میڈیٹیرانےکوبحیرہ روم میں حادثات کی صورت میں انسانی جانیں بچانے اورتلاش و بچاؤ کی کارروائیوں کے لیے رائٹ لائیولی ہوڈ ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

Schweden, Stockholm | Alternativer Nobelpreis 2022
تصویر: Maja Suslin/TT NYHETSBYRÅN/picture alliance

ہر سال ہزاروں انسان بحیرہ روم کے ذریعے یورپ تک پہنچنے کا خواب لیے اس کٹھن رستے کو عبور کرنے کی کوشش کے دوران مر جاتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے کے اندازوں کے مطابق صرف 2022 ء میں 2400 سے زیادہ انسانوں نے یورپ پہنچنے کی اُمید میں بحیرہ روم عبور کرنے کی کوشش کی۔ لیکن ان کی صحیح تعداد اب بھی غیر یقینی ہے۔

 ایس او ایس میڈیٹیرانے کے مطابق اس تنظیم نے اپنی کارروائیوں کے آغاز سے لے کر اب تک 36,000 سے زائد افراد کوسمندر  میں ہنگامی حالات میں بچایا ہے۔

 

یونان کشتی حادثے میں زندہ بچ جانے والے ایک پاکستانی کی کہانی

02:34

This browser does not support the video element.

انسانی بحران اور اس تنظیم کا کردار

جمعرات 28 ستمبر کو اس این جی او  کو ''نوبل انعام کا متبادل‘‘کہلائے جانے والے رائٹ لائیولی ہڈ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ یہ انعام ہر سال  ان شخصیات اور تنظیموں کو دیا جاتا ہے جوایک پر امن، پائیدار اور منصفانہ دنیا کے قیام کے لیے پُر عزم ہیں۔  ایس او ایس کو یہ انعام اس لیے بھی دیا گیا کہ یہ غیر قانونیتارکین وطن  کی مشکلات اور مسائل کے بارے میں یورپی اداروں اور عوام کو یاد دہانی کراتی رہتی ہے۔

ایس او ایس میڈیٹیرانے کا عملہ ہر ہنگامی صورتحال میں مدد کے لیے موجودتصویر: Getty Images/AFP/A. Fucarini

یہ ان یورپی اداروں کی اس انسانی بحران کی طرف نہ ہونے کے برابر توجہ اور بے عملی ہی تھی ،جس کے نتیجے  میں 2015 ء میں ایس او ایس میڈیٹیرانے قائم کی گئی تھی۔ اس تنظیم کے بانی جرمن کپتان کلاؤس فوگل اور فرانسیسی ماہر بشریات سوفی بئیو ہیں۔ یہ تنظیم  خود کو ''بحیرہ روم میں بچاؤ کے لیے یورپی انسانی تنظیم‘‘ کے طور پر پیش کرتی ہے۔ "اوشین وائکنگ" نامی کشتی 2019 سے اس  امدادی تنظیم کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے لیے بحیرہ روم کا سفر کر رہی ہے۔

بحیرہ روم  اور غیر قانونی تارکین وطن کا سیلاب

ياد رہے کہ اطالوی حکومت کی طرف سے حال ہی میں بحیرہ روم کو عبور کرنے کی کوشش کرنے والےتارکین وطن  کی تعداد میں '' واضح اضافے‘‘ سے نمٹنے کے لیے ہنگامی حالت کے نفاذ کا اعلان کیا تھا۔ یہ ایمرجنسی تقریباً چھ ماہ تک لاگو رہے گی جبکہ اٹلی کے جنوب میں تارکین وطن کے بحران سے نمٹنے کی خاطر پانچ ملین یورو کی رقم فراہم کیے جانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

یہ رقم تارکین وطن کے لیے نئے استقبالیہ مراکز کے قیام کے فنڈز کے طور پر دی جائے گی۔ ادھر  انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق 2023 ء کے آغاز سے اب تک سات ہزار سے زائد تارکین وطن کو سمندری سفر کے دوران ہی  روک دیا گیا۔

( لوسیا شُلٹن ) ک م/ ش ر

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں