1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سمندری طوفان آئرین واشنگٹن اور نیویارک کی طرف بڑھتا ہوا

26 اگست 2011

ریاست ہائے متحدہ امریکی کی مشرقی پٹی کے علاقے سمندری طوفان آئرین کے خطرے سے نمٹنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ان علاقوں میں دارالحکومت واشنگٹن اور نیویارک بھی شامل ہیں۔

تصویر: AP

کیرولائناس سے کیپ کوڈ تک پچاس ملین سے زائد افراد ممکنہ طور پر سمندری طوفان آئرین سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ ان علاقوں میں اس طوفان سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی پلان تیار کیے جا رہے ہیں۔

آئرین نامی یہ سمندری طوفان بہاماس اور ڈومینیکن ریپبلک میں تباہی مچانے کے بعد امریکہ کے مشرقی ساحلی علاقوں کی طرف رواں ہے۔ امریکی محکمہء موسمیات نے طوفان کی وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اس وقت کیٹیگری چار میں آتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس طوفان کے نتیجے میں 195 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چل رہی ہیں۔ اس طوفان کے پیش نظر سینکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

آئرین نامی یہ سمندری طوفان بہاماس اور ڈومینیکن ریپبلک میں تباہی مچانے کے بعد امریکہ کے مشرقی ساحلی علاقوں کی طرف رواں ہےتصویر: picture alliance/ZUMA Press

امریکی نیوی نے اپنے ’سیکنڈ فلیٹ‘ کے بحری جہازوں کو طوفان کے خطرے کے باعث ورجینیا کی بندرگاہ سے منتقل کر دیا ہے۔ امکانی طور پر یہ طوفان ہفتے کے روز نارتھ کیرولائنا ریاست کی ساحل سے ٹکرائے گا۔ امریکہ کے نیشنل ہیری کین سینٹر کے ڈائریکٹر بل ریڈ کے مطابق، ’’شمال مشرق کے تمام بڑے شہری علاقے اس طوفان سے متاثر ہوسکتے ہیں۔‘‘

امریکی صدر باراک اوباما نے ریاست نارتھ کیرولائنا میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے ریاست کے لیے امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔

ماہرین کے مطابق نارتھ کیرولائنا سے ٹکرانے کے بعد آئرین کے کمزور پڑنے کا امکان ہے تاہم یہ طوفان پھر بھی کیٹیگری دو میں رہے گا، جس سے اٹلانٹک کے ساحلی علاقے متاثر ہو سکتے ہیں۔ پیر کے روز یہ طوفان نیویارک پہنچے گا۔

رپورٹ: شامل شمس⁄  خبر رساں ادارے

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں