انتہائی طاقت ور سمندری طوفان ’ منگ کھوٹ‘ کی زد میں آ کر فلپائن میں کم از کم پچیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ منگ کھوٹ دو سو کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک سے ٹکرایا۔
اشتہار
فلپائن میں منگ کھوٹ کی تباہی کے بعد امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ہفتے کی شب یہ طوفان فلپائن سے ٹکرایا تھا اور اس کی وجہ سے ملک کے شمالی حصوں میں ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔ ایک بیان کے مطابق تقریباً پچاس لاکھ افراد اس طوفان سے متاثر ہوئے ہیں۔
امدادی تنظیموں کے مطابق متاثرین میں بڑی تعداد ان افراد کی ہے، جن کے گھر ساحلوں کے قریب تھے۔ طوفانی لہریں گھروں کو اپنے ساتھ بہا کر لے گئیں جبکہ درخت زمین سے اکھڑ گئے اور بجلی کا نظام درہم برھم ہو گیا۔ بتایا گیا ہے کہ ہنگامی امدادی مراکز میں چھتیس ہزار افراد کو بنیادی اشیاء اور طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔
یہ طوفان اب اپنی پوری قوت کے ساتھ چین کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق منگ کھوٹ عالمی وقت کے مطابق دوپہر چار بجے ہانگ کانگ اور جنوبی چین سے گزرے گا۔ بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر ہانگ کانگ میں حفاظتی انتظامات شدید بنائے جا چکے ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے اس تناظر میں سخت انتباہ جاری کیا ہوا ہے۔ ہانگ کانگ کی سڑکیں مکمل طور پر سنسان ہیں۔
حکام نے تمام بحری جہازوں کو بندرگاہوں پر لنگر انداز ہونے کا حکم دیا ہے جبکہ ہر قسم کے بحری سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ چین کے جنوبی ساحلی علاقوں پر ہزاروں افراد کو محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ منگ کھوٹ رواں برس کے دوران چین سے ٹکرانے والا سب سے طاقتور سمندری طوفان ہے۔ مقامی ٹیلی وژن پر تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کی تصاویر نشر کی جا رہی ہیں۔
سمندری طوفان فلورنس: تصاویر کے آئینے میں
طاقتور سمندری طوفان فلورنس، امریکا کے مشرقی ساحلی علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی اور ہلاکتوں کا سبب بنا ہے۔ ڈی ڈبلیو نے اس تباہی کا جائزہ لیا ہے۔
تصویر: Getty Images/C. Somodevilla
سمندری طوفان فلورنس: ایک تباہ کن سفر
فلورنس نامی اس سمندری طوفان کی شدت کیٹگری پانچ سے کم ہو کر اب کیٹگری ایک رہ گئی ہے۔ لیکن امریکی ساحل سے ٹکرانے سے قبل یہ 560 کلومیٹر رقبے پر پھیلا ہوا تھا۔ 220 کلومیٹر فی گھنٹے سے چلنے والی انتہائی تیز ہواؤں نے اسے ایک خوفناک قدرتی آفت بنا دیا تھا۔
تصویر: Getty Images/C. Somodevilla
گھروں کی تباہی
اس طوفان کے سبب کم از کم پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں ایک درخت ایک گھر پر گرنے کے سبب ایک ماں اور اس کا بچہ ہلاک ہوئے جبکہ خاتون کا شوہر شدید زخمی ہو گیا۔ حکام کو خدشہ ہے کہ طوفان جب علاقے سے گزر جائے گا تو ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ سامنے آ سکتا ہے۔
تصویر: Reuters/E. Munoz
دیہات پانی میں بہہ گئے
ہنگامی حالات سے نمنٹنے والے کارکنوں نے نیو بیرن کے علاقے میں پھنسے قریب 500 افراد کو بچایا۔ شمالی کیرولینا میں قائم کیے گئے مختلف ہنگامی پناہ کے مراکز میں 20,000 سے زائد لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ امریکا کے ’نیشنل ہریکین سنٹر‘ نے تباہ کن سیلاب سے متنبہ کیا ہے۔
تصویر: Getty Images/C. Somodevilla
معیشت کے لیے ڈراؤنا خواب
حکام نے اس طوفان کے سبب ہونے والی تباہی کا اندازہ 60 بلین ڈالرز کے قریب لگایا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس علاقے کا دورہ کریں گے مگر ’اُس وقت جب یہ بات یقینی ہو کہ ان کے دورے کے باعث امدادی کاموں میں رکاوٹ نہیں پڑے گی‘۔
تصویر: Reuters/E. Munoz
آرام کا وقت نہیں
امریکی ریاست شمالی کیرولینا کے گورنر رائے کُوپر نے تاہم متنبہ کیا ہے کہ زیادہ تباہ کن صورتحال ابھی بعد میں سامنے آ سکتی ہے کیونکہ شدید بارشوں کا سلسلہ کئی دن تک جاری رہ سکتا ہے۔ انہوں نے ان بارشوں کو ایک ہزار سال کی سب سے زیادہ بارشیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کیرولینا کے رہائشیوں کی زندگیاں تبدیل ہو سکتی ہیں۔