1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہتائیوان

سمندری طوفان ہائیکوئی تائیوان کی ساحلی پٹی سے ٹکرا گیا

3 ستمبر 2023

تائیوان میں چار سال بعد اتنا شدید طوفان آیا ہے۔ اس طوفان سے متوقع تباہی کے پیش نظر سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور فوج کو فوری امداد کے لیے تیار رہنے کا کہا گیا ہے۔

Japan | Taifun Lan
تصویر: Kyodo/REUTERS

  تائیوان میں اتوار کو ٹائفون ہائیکوئی ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا۔ کہا جارہا ہے کہ یہ طوفان متوقع وقت سے قبل ہی تائیوان میں داخل ہو گیا ہے۔ اس طوفان سے بچاؤ کے اقدامات کے طور پر پہلے ہی ہزاروں افراد کو ان کے گھروں سے نکال کر محفوظ مقامات تک منتقل کر دیا گیا ہے۔ اس طوفان سے جنوب مشرقی تائیوان کے پہاڑی اور کم آبادی والے علاقے متاثر ہونے اور متعلقہ جزیرے کے جنوبی اور مشرقی حصوں میں موسلا دھار بارش اور تیز ہوائیں چلنے کا اندیشہ ہے۔

طوفان سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات 

تائیوان میں حکام نے تقریباً تین ہزار لوگوں کو اس علاقے سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا، دو سو سے زیادہ پروازیں منسوخ کر دیں، اسکول بند کیے اور ایک دن کی عام تعطیل کا اعلان کر دیا ہے۔ 

ملکی صدر تسائی انگ وین نے لوگوں سے احتیاط برتنے کی درخواست کی ہے۔انہوں نے لوگوں سے پہاڑی اور ساحلی علاقوں میں جانے سے گریز کرنے کا کہا ہے۔

موسمیاتی بیورو کے ڈپٹی ڈائریکٹر فونگ چن زو کے مطابق سمندری طوفان ہائیکوئی نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید شدت اختیار کر لی ہے۔ تائیوان نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ملکی فوج کو بھی تیار رہنے کے کہا ہے۔

امريکا ميں شديد طوفان، ہر طرف تباہی کے مناظر

02:01

This browser does not support the video element.

ٹراپیکل سٹارم رسک ٹریکر کے مطابق سمندری طوفان ہائیکوئی کے تائیوان سے ٹکرانے پر کیٹیگری 1 یا 2 کا طوفان متوقع ہے۔ گزشتہ روز ہانگ کانگ اور جنوبی چین سے ٹکرانے والے سمندری طوفان ساؤلا کے مقابلے میں اس سمندری طوفان ہائیکوئی کو قدرے کمزور تصور کیا جا رہا ہے۔

ہائیکوئی، آبنائے تائیوان سے چین تک

خدشہ ہے کہ یہ طوفان آبنائے تائیوان سے گزر کر چین میں داخل ہو گا۔ تائیوان نے آخری بار سن 2019 میں ٹائفون بیلو نامی طوفان کا سامنا کیا تھا جس کے باعث ایک موت واقع ہوئی تھی۔

ر ب/ ع  آ (اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں