چینی حکومت نے ہانگ کانگ کو مرکزی سرزمین کے ساتھ جوڑنے والے پل کا افتتاح کر دیا ہے۔ اس پل کا افتتاح چین کے صدر شی جن پنگ نے کیا۔
اشتہار
چین کی مرکزی سرزمین کو خصوصی اختیارات کے حامل چینی علاقے ہانگ کانگ کے ساتھ ایک پُل کے راستے جوڑ دیا گیا ہے۔ پل کی تکمیل سے چین سے ہانگ کانگ کا سفر صرف تیس منٹ کا رہ گیا ہے۔ افتتاحی تقریب میں چینی صدر شی جن پنگ کے ہمراہ میکاؤ اور ہانگا کے انتظامی سربراہان بھی شریک ہوئے۔ افتتاح کے موقع پر شاندار آتش بازی کا مظاہرہ بھی کیا گیا۔
یہ دنیا میں سمندر پر بنایا گیا سب سے طویل پُل ہے۔ ہانگ کانگ اور میکاؤ کو چینی شہر ژوہائی سے اس پُل کے ساتھ مِلایا گیا ہے۔ میکاؤ اور ژوہائی پہلے سے ایک لوٹس برج کے ذریعے منسلک ہیں۔ اس پل کی لمبائی پچپن کلومیٹر ہے۔ بیس بلین امریکی ڈالر کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اس پل کو تقریباً دس برسوں میں مکمل کیا گیا۔
میکاؤ کا جزیرہ بھی ژوہائی شہر کے سامنے واقع ہے۔ بحری جہازوں کے گزرنے کے لیے اس پُل کو دریائے پرل کے ڈیلٹا کے قریب زیر سمندر سرنگ سے بھی منسلک کیا گیا۔ اس پل کا افتتاح چین اور ہانگ کانگ کے درمیان ریلوے لنک کے قائم ہونے کے تقریباً ایک ماہ بعد کیا گیا ہے۔ ہانگ کانگ کے لیے چینی ریلوے کا ٹریک ایک اور راستے پر بچھایا گیا ہے۔
خیال کیا گیا ہے کہ اس پل کی تعمیر سے ہانگ کانگ اور ژوہائی میں اقتصادی سرگرمیوں کو تقویت حاصل ہو گی۔ ہانگ کانگ کی ایک جمہوریت نواز خاتون سیاستدان کلاؤڈیا مو کا کہنا ہے کہ اس پل کی سیاسی اہمیت اس کی اقتصادی وقعت سے زیادہ ہے۔ مو کے مطابق ہانگ کانگ پہلے سے چین کی مرکزی سرزمین کے ساتھ ریلوے، سمندر اور ہوائی رابطوں سے جڑا ہوا ہے لیکن اس پل کے قیام سے بیجنگ حکومت نے ہانگ کانگ کے عوام کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اب اپنی مادروطن سے منسلک ہو گئے ہیں۔
یہ بھی اہم ہے کہ ژوہائی شہر کے کاروباری و تجارتی حلقے اس پل کی تکمیل کے حوالے سے اقتصادی ثمرات پر توجہ زیادہ مرکوز ہے۔ اِس چینی بندرگاہی شہر کو سیاحوں کا پسندیدہ مقام بھی قرار دیا جاتا ہے۔ اس کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ چین میں اس شہر کو رہائش اختیار کرنے کے لیے سب سے بہترین شہر قرار دیا جاتا ہے۔
سمندر پر دنیا کا سب سے طویل پُل کھول دیا گیا
چینی حکومت نے میکاؤ اور ہانگ کانگ کو اپنی سرزمین کے ساتھ ایک طویل کے پُل کے ذریعے جوڑ دیا ہے۔ ژوہائی شہر سے ایک سرنگ سے گزرتے ہوئے یہ پُل ہانگ کانگ تک دو طرفہ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Kin Cheung
چینی ساحلی علاقوں کو جوڑتا پل
یہ پُل مشرقی چین کے شانڈونگ صوبے کی خلیج جیاژُو کے اوپر سے گزرتا ہے۔ اس پل کے ساتھ مشرقی بندرگاہی شہر شنگڈاؤ کو بھی ایک اضافی سڑک کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔
تصویر: dapd
تعمیراتی حسن کا شاہکار
ژوہائی میکاؤ ہانگ کانگ برج کو جدید تعمیراتی حسن شاہکار قرار دیا گیا ہے۔ اس تصویر میں یہ پل ہانگ میں داخل ہو رہا ہے۔
تصویر: Reuters/A. Song
ژوہائی میکاؤ ہانگ کانگ برج
ژوہائی میکاؤ ہانگ کانگ برج پچپن کلومیٹر طویل ہے۔ بحری جہازوں کے گزرنے کے لیے اس پُل کو دریائے پرل کے ڈیلٹا کے قریب زیر سمندر سرنگ سے بھی منسلک کیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Kin Cheung
اربوں ڈالر کی لاگت
پجاس سے زائد کلومیٹر اس طویل پل کو بیس بلین امریکی ڈالر کی لاگت سے تقریباً دس برسوں میں مکمل کیا گیا۔ اس عرصے میں کئی مرتبہ پل کی تعمیر کا سلسلہ کچھ وقت کے لیے منقطع بھی ہوا۔
تصویر: Getty Images/Guang Niu
کنسٹرکشن انجینیئرنگ
ژوہائی میکاؤ ہانگ کانگ برج کو کنسٹرکشن انجینیئرنگ کے جدید دورکا ایک عظیم شاہکار بھی قرار دیا گیا۔ اس کی تعمیر کے دوران سمندری ٹریفک کو معطل نہیں کیا گیا تھا۔
تصویر: AFP/Getty Images/A. Wallace
چین سے ہانگ کا سفر تیس منٹ میں
ہانگ کانگ کے ساحلی علاقے لان تاؤ کی پہاڑی سے پل کا ایک منظر۔ پل چین کی مرکزی سرزمین سے ہانگ کانگ کو منسلک کرنے کے لیے تعمیر کیا گیا۔
تصویر: AFP/Getty Images/A. Wallace
ریلوے لنک کے بعد سڑک کا راستہ
اس پل کا افتتاح چین اور ہانگ کانگ کے درمیان ریلوے لنک کے قائم ہونے کے تقریباً ایک ماہ بعد کیا گیا ہے۔ ہانگ کانگ کے لیے چینی ریلوے کا ٹریک ایک اور راستے پر بچھایا گیا ہے۔
تصویر: Getty Images/China Photos
اقتصادی سرگرمیوں میں اضافے کا یقینی امکان
خیال ہے کہ اس پل کی تعمیر سے میکاؤ، ہانگ کانگ اور ژوہائی میں اقتصادی سرگرمیوں کو تقویت حاصل ہو گی۔ ژوہائی کے کاروباری و تجارتی حلقے اقتصادی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھتے ہیں۔
تصویر: AFP/Getty Images/P. Fong
ساحل سمندر سے پُل کا نظارہ
جنوبی چینی صوبے گوانگ ڈونگ میں ساحل پر کھڑے لوگ پل کا نظارہ کر رہے ہیں۔ بہت سارے ساحلی مقام پر چینی شہری ذوق و شوق سے پل دیکھنے جاتے ہیں۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/A. Wong
چینی صدر نے پل کا افتتاح کیا
چین کے صدر شی جنگ پنگ نے ژوہائی میکاؤ ہانگ کانگ برج کا افتتاح 23 اکتوبر کو کیا۔ اس تقریب میں میکاؤ اور ہانگ کانگ کے انتظامی سربراہان بھی موجود تھے۔