پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر اگرچہ اقلیتوں کے حوالے سے تنقید کا سامنا رہتا ہے تاہم ملک کی سب سے بڑی مذہبی اقلیت سے تعلق رکھنے والی مسیحی برادری کرسمس کا تہوار بالکل ویسے ہی منا رہی ہے، جیسے دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔
اشتہار
کوئٹہ میں ایک چرچ پر حالیہ حملے کے تناظر میں صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بھی سکیورٹی انتظامات انتہائی سخت ہیں، جس دوران مسلح اہلکار مسیحی عبادت گاہوں اور سماجی مراکز کی خاص طور پر نگرانی کر رہے ہیں۔
پولیس نے کرسمس کے موقع پر کسی بھی ممکنہ تخریب کاری کے خدشے کے پیش نظر تمام گرجا گھروں، مشنری اسکولوں اور دیگر اداروں کے ساتھ ساتھ مسیحی برادری کی آبادیوں میں بھی متعلقہ تھانوں کی سطح پر حفاظتی انتظامات کو غیر معمولی حد تک سخت بنا رکھا ہے اور اس مقصد کے لیے حکام کرسمس کی تقریبات کے منتظمین سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں۔
مسیحی برادری کے ایک وفد نے ڈی جی رینجرز میجر جنرل محمد سعید سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں سندھ رینجرز کے سربراہ نے وفد کے اراکین کو کرسمس کی مبارک باد دی اور انہیں اس مذہبی تہوار کے موقع پر ’فول پروف‘ سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی۔
ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی مسیحی برادری کرسمس کا تہوار منانے کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ کرسمس کے روایتی درخت کو سجانے کے لیے شہر میں صدر کے علاقے کے بوہری بازار میں شاپنگ کا سلسلہ آخری دن تک جاری رہا۔
اس دوران کراچی کے سینٹ پیٹرک کیتھیڈرل کے میدان میں پہلی بار کرسمس کی خوشیوں کو دوبالا کرنے کے لیے ایک کارنیوال کا اہتمام بھی کیا گیا، جس میں خریداری اور کھانے پینے کی اشیاء کے اسٹالز بھی لگائے گئے اور شرکاء کی تفریح کے لیے بچوں کے ڈانس اور مختلف ٹیبلوز کا اہتمام بھی کیا گیا۔
سینٹ پیٹرک چرچ کے فادر ماریوں نے ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے سب کو کرسمس کی مبارک باد تو دی لیکن ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں حملے کے باعث مسیحی برادری خوف کا شکار بھی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومتی اداروں اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے اس موقع پر جو حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں، وہ باعث اطمینان ہیں۔
گزشتہ تین برسوں سے کرسمس کے موقع پر سانتا کلاز کے طور پر چرچ میں آنے والے مقامی مسیحی شہری وسیم ڈینیل نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ انہیں غریب بچوں میں تحائف تقسیم کر کے جو خوشی ملتی ہے، وہ صرف کرسمس کا ہی عطیہ ہے اور وہ خود کو خوش نصیب سمجھتے ہیں کہ انہیں غریبوں میں خوشیاں بانٹنے کے لیے منتخب کیا گیا۔
وسیم ڈینیل نے مزید کہا کہ کرسمس پر وہ سب سے پہلے تحفے ان بچوں میں تقسیم کرتے ہیں، جن کے ماں باپ نہیں ہوتے، پھر غریب اور نادار بچوں کی باری آتی ہے اور ان کے بعد کسی اور کی۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا کہ پاکستان میں مقامی میڈیا کی جانب سے بھی کرسمس کے تہوار کو غیر معمولی توجہ اور کوریج دی جا رہی ہے۔
یورپ کی خوبصورت ترین کرسمس مارکیٹیں
یورپ بھر میں رنگ برنگے اسٹالز پر مشتمل کرسمس مارکیٹوں کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ یورپ کی خوبصورت ترین کرسمس مارکیٹوں کا تصویری سفر کیجیے۔
تصویر: Stadt Nürnberg/B. Fuder
کولون، جرمنی
کولون کے مشہور زمانہ کیتھیڈرل کے سامنے لگنے والی اس کرسمس مارکیٹ میں ہر سال کم از کم چالیس لاکھ افراد شرکت کرتے ہیں۔ اس کا شمار جرمنی کی پسندیدہ ترین کرسمس مارکیٹوں میں ہوتا ہے۔ خریداری اور کھانے پینے کے اسٹالز کے علاوہ ایک سو سے زائد اسٹیج تقریبات کا انعقاد بھی کیا جاتا ہے۔
تصویر: imago
کراکوف، پولینڈ
یہ کرسمس مارکیٹ پولستانی شہر کراکوف کے پرانے حصے (اولڈ سٹی) میں لگائی جاتی ہے۔ اگر کسی کا دل وہاں کے رومانوی ماحول سے گرم نہیں ہوتا تو وہ پولش ووڈکا سے مدد لیتا ہے۔ اس مارکیٹ میں کرسمس کی کہانی 1937ء سے چھوٹے چھوٹے مجسموں کے ذریعے بیان کی جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Dabrowski
ویانا، آسٹریا
یہ کرسمس مارکیٹ ویانا کے تاریخی کلیسا کے ارد گرد سجتی ہے۔ چھیالیس میٹر طویل اسٹیج پر کرسمس کہانی مجسموں اور لکڑی کے بنے چھوٹے چھوٹے گھروں کے ذریعے بیان کی جاتی ہے۔ یہاں دستکاری کے اعلیٰ نمونے دیکھنے کو ملتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
بازل، سوئٹزرلینڈ
بازل کی کرسمس مارکیٹ سوئٹزرلینڈ کی سب سے بڑی کرسمس مارکیٹ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ روشنیوں کی مدد سے سجائی جانے والی یورپ کی طویل ترین سڑک بھی اسی مارکیٹ کا حصہ بنتی ہے۔
تصویر: Basel Tourismus
سٹراسبرگ، فرانس
رواں برس اس یورپی شہر کی کرسمس مارکیٹ 446 ویں مرتبہ سجائی گئی ہے۔ اسے فرانس کی قدیم ترین کرسمس مارکیٹ قرار دیا جاتا ہے۔ سٹراسبرگ کے تاریخی گرجا گھر کے اردگرد لکڑی سے بنے اسٹالز لگائے جاتے ہیں لیکن بھیڑ کی وجہ سے یہ اسٹال شہر کے دیگر حصوں تک پھیل جاتے ہیں۔
تصویر: Sebastan Hengy
بروگے، بلیجیم
جب بروگے کو کرسمس کی روشنیوں سے سجایا جاتا ہے تو ایسے لگتا ہے جیسے آپ قرون وسطیٰ میں واپس چلے گئے ہوں۔ کرسمس مارکیٹ کے ارد گرد پرانی طرز کی بگھیاں کھڑی ہوتی ہیں، جن میں بیٹھ کر شہر کی سیر کی جا سکتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/F.P.Tschauner
میڈرڈ، اسپین
میڈرڈ کی کرسمس مارکیٹ ’پلازہ میئر‘ کے مقام پر سجتی ہے اور یورپ کی دیگر مارکیٹوں کے برعکس یہ چھ جنوری کو اپنے جوبن پر ہوتی ہے۔ ہر سال ہزاروں سیاح یہ عوامی تہوار دیکھنے کے لیے آتے ہیں اور اس موقع پر ہونے والی پریڈ ٹیلی وژن پر لائیو دکھائی جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/H.C. Hidalgo
لندن، برطانیہ
کہا جاتا ہے کہ جرمن کرسمس مارکیٹ کی نقل دیکھنی ہو تو لندن کی کرسمس مارکیٹ کو دیکھا جائے اور لندن کے ہائیڈ پارک میں ’وِنٹر وَنڈر لینڈ‘ اس کا بہترین ثبوت ہے۔ اس مارکیٹ میں وہ تمام لوازمات موجود ہوتے ہیں، جو جرمنی میں کرسمس مارکیٹوں کا حصہ ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Kerimokten
گوتھن برگ، سویڈن
گوتھن برگ کی مارکیٹ سویڈن کی سب سے بڑی کرسمس مارکیٹ ہے اور اسے ’جادوئی‘ بھی سمجھا جاتا ہے۔ اس کرسمس مارکیٹ کو سجانے کے لیے پچاس لاکھ روشنیوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
تصویر: Gören Assner
نیورمبرگ، جرمنی
نیورمبرگ کی کرسمس مارکیٹ کا شمار دنیا کی قدیم ترین کرسمس مارکیٹوں میں ہوتا ہے۔ تاریخی شواہد کے مطابق یہ مارکیٹ چار صدیوں سے بھی زائد عرصہ قبل 1610ء میں بھی لگائی جاتی تھی۔