1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سندھ میں ٹریفک حادثہ: 42 ہلاک، 17 زخمی

کشور مصطفیٰ20 اپریل 2014

پاکستان کے جنوبی صوبے سندھ میں آج اتوار کو ایک ٹریفک حادثے میں تا حال اطلاعات کے مطابق 42 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہو گئے ہیں۔

تصویر: Rizwan Tabassum/AFP/Getty Images

ایک سینیئر پولیس آفیسر محمد فیصل نے بتایا کہ زیادہ تر مسافر بس کی سیٹوں کے درمیان اس بُری طرح پھنسے ہوئے تھے کہ انہیں نکالنے کے لیے دھات کے آرے استعمال کرنا پڑے۔ انہوں نے کہا کہ ٹریکٹر ٹرالی کو اوور ٹیک کرنے کے لیے بس ڈارئیور نے بس کی رفتار اتنی تیز کر دی تھی کہ آخر کار بس بے قابو ہو گئی اور اتنی شدت سے سامنے سے آنے والے ٹرالر سے جا ٹکرائی کہ 25 مسافر موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد بھی شامل ہیں۔ یہ لوگ اپنے عزیزوں سے ملاقات کرنے کے لیے کراچی جا رہے تھے۔ اس بارے میں سسکیاں بھرتے ہوئے 18 سالہ مریم بی بی کا کہنا، ’’ہماری فیملی کے کُل دس افراد اس بس میں سوار تھے، جن میں سے چھ موت کے مُنہ میں چلے گئے۔‘‘ اس حادثے میں مریم بی بی اور اُس کی چھ سالہ بہن بچ گئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے 42 افراد میں 14 بچے اور 13 خواتین بھی شامل ہیں۔ اس امر کی تصدیق سکھر پولیس کے ایک سینیئر افسر فدا حُسین شاہ نے کی ہے جن کا مزید کہنا تھا کہ بس ڈرائیور موقع پر ہی ہلاک ہو گیا جبکہ ٹرالر کا ڈرائیور شدید زخمی ہے۔ شاہ نے حادثے کی وجہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بس کی اوور اسپیڈنگ اس کا سبب بنی ہے۔

گزشتہ ماہ جنوب مغربی علاقے گڈانی میں ٹریفک حادثے کے زخیموں کو کراچی کے ہسپتال پہنچایا گیا تھاتصویر: Asif Hassan/AFP/Getty Images

زخمی ہونے والے 17 افراد کو ابتدائی طبی امداد سکھر کے ایک ہسپتال میں فراہم کرنے کے بعد کراچی کے ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ زیادہ تر زخیموں کی حالت نازک ہے۔ رواں ماہ کے اوائل میں صوبہ پنجاب میں ہونے والے ایک ٹرک حادثے کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک اور 49 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔

قبل ازیں جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق ایک پولیس افسر اسرار جُونیجو نے بتایا کہ یہ حادثہ ڈیرہ غازی خان سے کراچی کی طرف جانے والی ایک مسافر بس کے دُوسری سمت سے آنے والے ایک ٹرک کے ساتھ تصادم کے نتیجے میں پیش آیا۔ حکام کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی بس میں 50 مسافر سوار تھے۔ جوُنیجو کے مطابق امدادی ٹیمیں تباہ شدہ بس کے ملبے میں پھنسے ہوئے مسافروں کو نکالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

لاپرواہی سے ڈرائیونگ کرنے والے افراد درجنوں خاندانوں کے گھروں کا چراغ بجھنے کا سبب بن رہے ہیںتصویر: Asif Hassan/AFP/Getty Images

طبی ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں بچے اورعورتیں بھی شامل ہیں۔ ابتدائی تفتیشی کارروائی سے پتا چلا ہے کہ مسافر بس کا ڈرائیور اس حادثے کا ذمہ دار ہے جو ٹرالر کو اوور ٹیک کرنے کی کوشش کر رہا تھا جب یہ بس سامنے سے آنے والے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ پاکستان کا شمار دنیا کے اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں بدترین ٹریفک حادثات رونما ہوتے ہیں جو بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا سبب بنتے ہیں۔ اس کی وجہ سڑکوں کی خراب حالت، گاڑیوں کی مناسب دیکھ بھال کا فقدان اور لاپرواہ ڈرائیونگ ہے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ گھوٹکی سے سکھر تک سڑک کے اس حصے کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ جس کی وجہ سے تمام گاڑیوں کو کئی مقامات پر سنگل سڑک پر چلنا پڑتا ہے۔

گزشتہ ماہ پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان سے بندرگاہی شہر کراچی کی طرف جانے والی ہائی وے پر بسوں اور آئل ٹینکرز کے ٹکرانے کے حادثے میں کم از کم 35 افراد لقمہ اجل بنے تھے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں