1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سنگاپور ایشیا کی گرین سٹی

15 فروری 2011

دنیا بھر میں تحفظ ماحول کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور انہی کی بناء پر مختلف شہروں کو مختلف خطاب بھی دیے جاتے ہیں۔ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق ایشیا کا سب سے ماحول دوست یعنی’ گرین سٹی‘ سنگاپور ہے۔

تصویر: DW/Danhong Zhang
یورپ اور لاطینی امریکہ کی طرح ایشیا میں بھی ہر سال ماحول دوست شہروں اور علاقوں کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ جرمن کمپنی سیمنز کے تعاون سے تیار کردہ ایک رپورٹ میں ایشیا کے 22 شہروں کو چُنا گیا اور وہاں تحفظ ماحول کے ضمن میں اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اس جائزے کو آٹھ مختلف شعبوں میں تقسیم کیا گیا تھا، جن میں توانائی، قابل کاشت زمین کا استعمال، ذرائع آمد ورفت، کوڑا کرکٹ اور آب و ہوا میں آلودگی کی شرح شامل ہے۔
سنگاپور آٹھ شعبوں میں سر فہرست ہےتصویر: picture-alliance/ dpa/dpaweb

اس رپورٹ میں بتایا گیا کہ سنگاپور ہر شعبے میں دوسرے شہروں کے مقابلے میں آگے ہے۔ اس کے بعد بالترتیب ہانگ کانگ، سیول، تائی پے، اوساکا، ٹوکیو اور پھر یوکوہاما کا نمبر آتا ہے۔ بیجنگ، شنگھائی، بنکاک، دہلی اور کوالا لمپور کو تحفظ ماحول کے حوالے سے درمیانے درجہ کے شہروں کا درجہ دیا گیا ہے۔ اس کے برعکس کراچی، ہنوئے، منیلا، کولکتہ اوسط سے بھی نیچے ہیں۔

رپورٹ کی تیاری میں تعاون کرنے والی باربرا ککس کا کہنا تھا کہ ایشیا کے بڑے شہروں کا سب سے بڑا مسئلہ آبادی میں تیزی سے ہونے والا اضافہ ہے۔ ان کے بقول گاؤں اور دیہاتوں سے لوگ اتنی تیزی سے شہروں کی جانب آ رہے ہیں کہ وہاں ترقی صحیح طریقے سے نہیں ہو پا رہی اور مسائل بڑھتے جا رہے ہیں۔ باربرا کے بقول یورپ میں بھی اس طرح کی صورتحال پیدا ہوئی تھی تاہم بروقت کیے جانے والےانتظامات نے صورتحال کو خطرناک ہونے سے بچا لیا۔ ان کے بقول ایشیا کے ان شہروں کو، جہاں نقل مکانی بہت تیزی سے جاری ہے، موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔

سنگایور میں تحفظ ماحول کے لیے کی جانے والی کوششوں کو زبردست پذیرائی ملی ہےتصویر: picture-alliance / dpa

اس رپورٹ سے یہ بات بھی سامنےآئی ہے کہ ایشیا کے بہت سے شہر قابل تجدید توانائی کے حصول اور آب و ہوا کو آلوگی سے پاک کرنے کے حوالے سے بہت پیچھے ہیں۔ ان شہروں میں ہوا میں آلودگی عالمی ادارہ صحت کی جانب سے مقرر کی جانے والی شرح سے بہت زیادہ ہے۔

دوسری جانب اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایشیا میں تحفظ ماحول کے حوالے سے آگاہی بڑھ رہی ہے اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کی اوسط شرح یورپ سے کم ہے۔ اسی طرح کوڑا کرکٹ کی پیداوار کی بات کی جائے تو ایشین شہروں میں صورتحال یورپ اور لاطینی امریکہ سے بہتر ہے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: شادی خان سیف

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں