سن 1992 کے ورلڈ کپ کی زيادہ بات بھی نہيں کرتے، وہاب رياض
30 جون 2019وہاب رياض کا کہنا ہے، ''ٹيم ميں ہم سن 1992 کے ورلڈ کپ کی زيادہ بات نہيں کرتے۔‘‘ ان کے بقول ناقص آغاز کے بعد ٹيم کی کارکردگی ميں نماياں بہتری کھلاڑيوں کی اپنی لگن اور ورلڈ کپ جيتنے کی بے انتہا خواہش کی وجہ سے آئی۔ رياض کے مطابق، ''ہر کھلاڑی اپنا ايک سو فيصد دے رہا ہے۔‘‘
وہاب رياض نے افغانستان کے خلاف انتيس جون کو کھيلے گئے ميچ ميں انتيس رنز کے عوض دو وکٹيں حاصل کيں اور پاکستانی اننگز کے اختتام پر بطور بيٹسمين ان کے پندرہ رنز بہت قيمتی ثابت ہوئے۔ چونتيس سالہ وہاب رياض، محمد عامر اور شاہين آفريدی کے ہمراہ پاکستان کی عمدہ فاسٹ بولنگ لائن اپ کے رکن ہيں۔ آفريدی ٹيم ميں مقابلتاً نئے کھلاڑی ہيں۔ پاکستان کی پچھلی تين فتوحات ميں انہوں نے سات وکٹيں حاصل کيں۔ وہاب رياض کا ان کے بارے ميں کہنا ہے، ''آفريدی آسٹريليا کے خلاف ميچ کے بعد دباؤ ميں تھے ليکن پھر انہوں نے ٹيم کے ليے اہم وکٹيں ليں۔‘‘
محمد عامر پر اظہار رائے کرتے ہوئے رياض نے کہا، ''عامر کے بارے ميں تو ہم جانتے ہی ہيں کہ وہ ورلڈ کلاس بالر ہيں۔ وہ بال کو دونوں طرف سوئنگ کر سکتے ہيں جو مخالف کھلاڑيوں ميں مشکل ميں ڈال ديتا ہے۔‘‘ وہاب رياض کے مطابق ٹيم اس وقت اچھی کامبينيشن ميں ہے۔
ادھر پوائنٹس ٹيبل پر صورتحال کچھ يوں ہے کہ پاکستان اب آٹھ ميچ کھيل چکا ہے اور اس کے نو پوائنٹس ہيں۔ بھارت اور انگلينڈ کے مابين ميچ سے قبل پاکستان کے پوائنٹس ٹيبل پر چوتھی پوزيشن پر تھا ليکن يہ پوزيشن تبديل بھی ہو سکتی ہے۔ پاکستان کا اگلا ميچ جمعے کو بنگلہ ديش کے خلاف ہے اور ٹورنامنٹ ميں آگے بڑھنے کی کسی بھی اميد کے ليے دوسروں پر دارومدار کے علاوہ ٹيم گرين کو يہ ميچ جيتنا ہی ہوگا۔
ع س / ع ا، نيوز ايجنسياں