جب وہ نیند سے جاگی تو چاروں طرف اندھیرا تھا، خاموشی تھی اور اسے سردی بھی محسوس ہو رہی تھی۔ فوراً ہی اسے احساس ہوا کہ وہ جہاز میں تنہا ہے۔ ٹورانٹو کے ہوئی اڈے پر ایئرکینیڈا کا عملہ اس خاتون کو جہاز میں سوتا ہوا چھوڑ گیا۔
تصویر: picture-alliance/ZumaPress/B. Stanley
اشتہار
ایک مسافر خاتون کو جہاز میں سوتا ہوا چھوڑ نے کے واقعے کے بعد ایئر کینیڈا کو ویسے ہی ہچکولوں کا سامنا ہے جیسے فضا میں خراب موسم کی وجہ سے جہاز ڈگمگاتا ہے۔
کینیڈا کے نشریاتی ادارے ' گلوبل نیوز‘نے لکھا ہے کہ مسافر ٹفینی ایڈمز نے انہیں بتایا کہ وہ ٹورانٹو میں لینڈنگ کے وقت گہری نیند سو رہی تھیں اور جہاز کے عملے کی نظر شاید ان پر نہیں پڑی۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/A. Widak
ایڈمز نے مزید بتایا کہ بہت دیر بعد جب ان کی آنکھ کھلی تو جہاز میں گھپ اندھیرا تھا اور وہاں پر کوئی مسافر موجود نہیں تھا۔ اس موقع پر ان کے موبائل فون کی بیٹری بھی ختم ہو چکی تھی، جس کی وجہ سے وہ کسی کو مدد کے لیے فون بھی نہیں کر سکتی تھیں۔ جہاز کے انجن بند ہونے کی وجہ سے بجلی بھی نہیں تھی اور کوکپٹ سے بھی رابطہ کرنا بھی ممکن نہیں تھا۔ وہ مزید بتاتی ہیں کہ پہلے وہ اسے ایک بھیانک خواب سمجھیں اور پھر انہوں نے خوف و ہراس کی کیفیت سے بچنے کے لیے اپنی سانس پر توجہ مرکوز کی۔
ایئر بس A380 اب مزید نہیں بنائے جائیں گے
پندرہ اکتوبر سن دو سات کو ایئر بس نے پہلے اے تین اسی ہوائی جہاز فراہم کیے تھے۔ اُس وقت اسے انقلاب آفرین مسافر بردار طیارہ قرار دیا گیا تھا۔ اب ایئر بس نے اس کی پیداوار بند کا اعلان کیا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Matthews
فضا میں اڑتا ہوا ایک انتہائی بڑا طیارہ
جب یہ سپر جمبو طیارہ متعارف کرایا گیا تو اس کی حریف طیارہ ساز کمپنیوں میں پریشانی لہر دوڑ گئی تھی۔ تقریباً تہتر میٹر لمبے اس ہوائی جہاز کے پروں کا پھیلاؤ تقریباً اسی فٹ ہے۔ جب کہ اس کی اونچائی چوبیس میٹر ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Matthews
اولین خریدار
سنگا پور ایئر لائن اس اے 380 کی پہلی خریدار کمپنی تھی۔ اس تصویر میں سنگاپور کمپنی کے اہلکار تولوز میں خریداری کی دستاویز پر دستخط کے بعد کھڑے ہیں۔ اس کمپنی کو یہ طیارہ پندرہ اکتوبر سن 2007 کو فراہم کیا گیا تھا۔ اندازہ لگایا گیا تھا کہ ایک وقت میں زیادہ مسافروں کی روانگی منفعت بخش رہے گی لیکن بارہ برس بعد ایسا دکھائی نہیں دے رہا۔
تصویر: Airbus
ساڑھے آٹھ سو مسافروں کی گنجائش
سپر جمبر اے 380 میں ایک وقت میں کم از کم پانچ سو مسافروں کو بٹھانے کی سہولت دستیاب ہے۔ یہ تعداد بوئنگ طیارہ ساز کمپنی کے بوئنگ 747 سے ایک سو زائد تھی۔ اے 380 میں تین مختلف درجے تھے اور اگر ان کو ختم کر کے ایک مکمل اکانومی کلاس ہوائی جہاز بنا دیا جاتا تو اس میں ساڑھے آٹھ سو مسافر ایک پرواز کے لیے بیٹھ سکتے تھے۔
تصویر: AP
پرسکون پرواز
اے 380 کشادہ اور بڑی کھڑکیوں والا ہوائی جہاز ہے۔ اس کی پرواز کو مسافروں نے آرام دہ قرار دیا ہے۔ اس ہوائی جہاز کی چھت بلند اور انجن بھی کم شور والے ہیں۔ بعض ہوائی کمپنیوں نے اس ہوائی جہاز کے اندر ڈیوٹی فری شاپ، دوکانیں اور بارز بھی نصب کروائے تھے۔
تصویر: Emirates Airline
مسافروں میں کمی
یہ ایک افسوس ناک بات ہے کہ اے 380 طیارے کی فروخت کے حوالے سے جو چیر سب سے اہم سمجھی جا رہی تھی وہی اس کے زوال کا باعث بن گئی۔ اس کی ہر پرواز میں کئی نشستیں خالی رہنے لگیں۔ ہوائی کمپنیوں کے مطابق ایک ہی پرواز کے لیے بہت ساری نشستوں کی فروخت بھی مشکل امر تھا اور اس باعث اے 380 کئی خالی سیٹوں کے ساتھ اڑتا تھا۔
تصویر: picture-alliance/ dpa
اے 380 کی پیداوار بند کرنے کا فیصلہ
ایئر بس نے مختلف وجوہات کی بنیاد پر اب اسی سپر جمبو طیارے کی پروڈکشن بند کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔ سن 2021 کے بعد یہ طیارہ مزید نہیں تیار کیا جائے گا۔ اس وقت اس کے گاہک بھی موجود نہیں ہیں۔ تقریباً دو برس بعد یہ طیارہ ماضی کا حصہ بن جائے گا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/L. Faerberg
6 تصاویر1 | 6
اس دوران انہیں ایک ٹارچ ملا جس کی مدد سے انہوں نے ہنگامی امداد کے لیے اشارے دیے۔ ہوائی اڈوں پر سامان کی منتقلی کے لیے استمال ہونے والی ایک گاڑی کے ڈرائیور نے ٹارچ کی لائٹ کو دیکھا اور انہیں جہاز سے باہر نکالا۔ اس موقع پر حیرانی و پریشانی کے شکار ایئر کینیڈا کے عملے نے خوف و دہشت کی شکار ٹفینی ایڈمز کی دیکھ بھال کی۔
ایئر کینیڈا اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے کہ عملہ کس طرح جہاز میں ایک سوتے ہوئے مسافر کو چھوڑ کر اتر گیا۔ اس فضائی کمپنی نے تاہم اس واقعے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
دنیا میں سب سے زیادہ ہوائی اڈے کن ممالک میں؟
اس فہرست میں باقاعدہ ہوائی اڈوں کے علاوہ ایسے ایئر فیلڈز کو بھی شمار کیا گیا ہے جو فضا سے دکھائی دیتے ہیں اور جہاں ہوائی جہاز اتر سکتے ہیں۔ دنیا میں چھبیس ممالک ایسے بھی ہیں جہاں صرف ایک ایک ہوائی اڈہ ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Roessler
1۔ امریکا
ہوائی اڈوں اور ایئر فیلڈز کی سب سے زیادہ تعداد امریکا میں ہے۔ اس ملک میں ایسی جگہوں کی تعداد، جہاں ہوائی جہاز اتر سکتے ہیں، 13513 بنتی ہے۔ امریکی فضاؤں میں کسی بھی ایک روز کے دوران کم از کم 87 ہزار ہوائی جہاز پرواز بھرتے ہیں۔ دنیا کا سب سے بڑا ایئرپورٹ (ڈینور انٹرنیشنل) بھی امریکا ہی میں ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP/David Zalubowski
2۔ برازیل
امریکا کے بعد برازیل دوسرے نمبر پر ہے جہاں ہوائی اڈوں اور ایئر فیلڈز کی مجموعی تعداد 4093 ہے۔ برازیل کا مصروف ترین ہوائی اڈا گوارولہوس انٹرنیشنل ایئرپورٹ ہے جہاں سے سالانہ 40 ملین افراد سفر کرتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Penner
3۔ میکسیکو
تیسرے نمبر پر جنوبی امریکی ملک میکسیکو ہے جہاں ایسے ایئرپورٹس اور ایئر فیلڈز کی تعداد 1714 بنتی ہے جہاں ہوائی جہاز اتر سکتے ہیں۔ میکسیکو انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے ہر روز ایک لاکھ افراد سفر کرتے ہیں۔
تصویر: imago/Xinhua
4۔ کینیڈا
کینیڈا میں ایئرپورٹس اور ایئرفیلڈز کی تعداد 1467 ہے۔ گزشتہ برس ستائیس ملین سے زائد غیر ملکی سیاحوں نے کینیڈا کا رخ کیا تھا۔ وینکوور انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو سہولیات کے لحاظ سے دنیا کے بہترین ہوائی اڈوں میں شمار کیا جاتا ہے اور اسے شمالی امریکا کا بہترین ایئرپورٹ بھی قرار دیا جا چکا ہے۔
تصویر: AP
5۔ روس
اس فہرست میں پانچویں نمبر روس ہے جہاں ایسے ایئرپورٹس اور ایئر فیلڈز کی تعداد 1218 ہے جہاں ہوائی جہاز اتر سکتے ہیں۔ غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد بھی روس کا رخ کرتی ہے۔ گزشتہ برس ماسکو کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 31 ملین افراد نے سفر کیا تھا۔
تصویر: picture alliance/dpa/S.Chirikov
6۔ ارجنٹائن
1138 ایئرپورٹس اور ایئرفیلڈز کے ساتھ جنوبی امریکی ملک ارجنٹائن چھٹے نمبر پر ہے۔ ملکی دارالحکومت بیونس آئرس کے نواح میں واقع مینیسترو پستارینی ایئرپورٹ ارجنٹائن کا سب سے بڑا اور مصروف ترین ہوائی اڈہ ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Woitas
7۔ بولیویا
جنوبی امریکی ملک بولیویا 855 ایئرپورٹس اور ایئرفیلڈز کے ساتھ ساتویں نمبر پر ہے۔ بولیویا میں چھ مقامات کو یونیسکو نے عالمی ورثہ قرار دے رکھا ہے اور لاکھوں سیاح ہر برس ان مقامات کا رخ کرتے ہیں۔ بولیویا کا مصروف ترین ایئرپورٹ ویرو ویرو انٹرنیشنل ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Cevallos
8۔ کولمبیا
کولمبیا میں ایئرپورٹس اور ایئرفیلڈز کی مجموعی تعداد 836 بنتی ہے۔ بگوٹا کا ایل ڈوراڈو انٹرنینشل ایئرپورٹ سب سے بڑا اور مصروف ترین ہوئی اڈہ ہے۔ سن 2015 میں ڈھائی ملین غیر ملکی سیاحوں نے کولمبیا کا رخ کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/G. Legaria
9۔ پیراگوائے
جنوبی امریکی ملک پیراگوائے میں بھی ہوائی اڈوں اور ایسی ایئرفیلڈز کی تعداد 799 بنتی ہے۔ سیلویو انٹرنیشنل پیراگوائے کا سب سے مصروف ایئرپورٹ ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A.Gutierrez
10۔ انڈونیشیا
انڈونیشیا 673 ہوائی اڈوں اور ایئر فیلڈز کے ساتھ تعداد کے اعتبار سے ٹاپ ٹین ممالک کی فہرست میں شمار ہونے والا واحد ایشیائی ملک ہے۔ اس ملک کے خوبصورت ساحل اور جزائر ہر برس لاکھوں غیر ملکی سیاحوں کو اپنی جانب راغب کرتے ہیں۔ جکارتہ کا انٹرنیشنل ایئرپورٹ ملک کا مصروف ترین اور سب سے بڑا ایئرپورٹ ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Ismoyo
13۔ جرمنی
جرمنی مجموعی طور پر 539 ایئرپورٹس اور ایئر فیلڈز کے ساتھ تیرہویں نمبر پر ہے جن میں 21 بین الاقوامی ہوائی اڈے بھی شامل ہیں۔ فرینکفرٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ جرمنی کا سب سے بڑا اور مصروف ترین ہوائی اڈہ ہے۔ جرمن ہوائی اڈوں سے سفر کرنے والے مسافروں کی سالانہ تعداد 245 ملین بنتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/B. Roessler
21۔ بھارت
عالمی درجہ بندی میں 346 ایئرپورٹس اور ایئرفیلڈز کے ساتھ بھارت اکیسویں نمبر پر ہے جن میں سے 47 بین الاقوامی ہوائی اڈے ہیں۔ گزشتہ برس بھارت میں صرف اندورن ملک ہوائی سفر کرنے والوں کی تعداد 100 ملین سے زائد رہی تھی۔ نئی دہلی کا اندرا گاندھی ایئرپورٹ ملک کا سب سے بڑا اور مصروف ترین ہوائی اڈہ ہے جہاں سے سفر کرنے والے مسافروں کی سالانہ تعداد ساڑھے 66 ملین ہے۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/N. Economou
37۔ پاکستان
پاکستان میں ایئرپورٹس اور ایئر فیلڈز کی مجموعی تعداد 151 ہے جن میں تیرہ بین الاقوامی ہوائی اڈے بھی شامل ہیں۔ ان بین الاقوامی ہوائی اڈوں سے اندرون اور بیرون ملک سفر کرنے والے مسافروں کی سالانہ تعداد بیس ملین سے زائد بنتی ہے۔ پاکستان میں فوج کے زیر استعمال ہوائی اڈوں کی تعداد اٹھارہ ہے۔