سونیا گاندھی کی امریکہ میں سرجری
5 اگست 2011سونیا گاندھی کی کامیاب سرجری کی تصدیق کانگریس پارٹی کے ترجمان جناردھن دوئیویدی نے کی ہے۔ ان کے مطابق سونیا گاندھی کو آپریشن کے بعد انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا ہے۔ پارٹی ترجمان نے آپریشن کی مزید تفصیلات بیان کرنے سے گریز کیا ہے۔ ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق سونیا گاندھی کی تیمارداری کے لیے آنے والے مہمان مناسب وقت کا انتظار کریں۔
اس بات کا قوی امکان ہے طبیعت بحال ہونے پر انہیں پرائیوٹ روم میں منتقل کر دیا جائے گا۔
آپریشن کے وقت ہسپتال میں سونیا گاندھی کے صاحبزادے راہول گاندھی، بیٹی پریانکا گاندھی وادرا اور داماد رابرٹ وادرا موجود تھے۔ سرجری کی وجہ سے سونیا گاندھی تقریباً دو سے تین ہفتے بھارت سے باہر رہیں گی۔ اس دوران حکمران کانگریس پارٹی کے امور کی نگرانی ایک چار رکنی گروپ کر رہا ہے۔ اس گروپ میں راہول گاندھی بھی شامل ہیں۔
بھارت میں ایسے اندازے لگائے جا رہے ہیں کہ اگلے انتخابات میں اگرکانگریس پارٹی کوکامیابی ملتی ہے تو راہول گاندھی وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہو سکتے ہیں۔ بھارت میں کانگریس پارٹی کے امور کی نگرانی کرنے والے گروپ میں راہول گاندھی کو شامل کرنے کے حوالےسے بھارتی سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ یہ اقدام راہول گاندھی کے سیاسی قد میں اضافے کے تناظر میں کیا گیا ہے۔ اس گروپ میں شامل دیگر اراکین میں وزیر دفاع اے کے انتھونی، پارٹی کے جنرل سیکریٹری جناردھن دوئیویدی اور سونیا گاندی کے پولیٹیکل سیکریٹری احمد پٹیل شامل ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت کے تہلکہ نیوز میگزین نے ٹوئٹر ویب سائٹ پر جمعرات کے روز یہ خبر لگائی تھی کہ سونیا گاندھی کو نیو یارک کے Memorial Sloan-Kettering Cancer Center ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
اطالوی نژاد سونیا گاندھی سابق بھارتی وزیر اعظم راجیو گاندھی کی بیوہ ہیں۔ راجیو گاندھی کو 21 مئی 1991ء میں قتل کر دیا گیا تھا۔ راجیو گاندھی ایک اور سابق بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے فرزند اور آزادی کے بعد پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو کے نواسے تھے۔
رپورٹ: عابد حسین⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق