1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سوڈان: اقتدار تین برسوں میں سویلین کے حوالے کرنے پر اتفاق

15 مئی 2019

پیر کے روز ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کے بعد سوڈان کی فوجی قیادت اور مظاہرین کے رہنماؤں نے تین برسوں کے اندر اندر اقتدار مکمل طور پر سویلین حکومت کے حوالے کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔

Sudanesische Demonstranten in Khartum 
Sudanesische Demonstranten in Khartum
تصویر: Getty Images/A. Shazily

اپریل میں عمر البشیر کو اقتدار سے الگ کرنے کے بعد اقتدار سنبھالنے والی ملٹری کونسل کے ایک مرکزی رکن لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطاء کا کہنا تھا، ’’ہم نے تین سال کی عبوری مدت پر اتفاق کر لیا ہے۔‘‘ان کا مزید کہنا تھا کہ بدھ کا دن ختم ہونے سے پہلے خود مختار کونسل کے قیام، طاقت کی تقسیم، جس میں نئی حکمران باڈی کی تشکیل بھی شامل ہے، پر حتمی معاہدہ کر لیا جائے گا۔‘‘

احتجاجی مظاہرے کرنے والی تحریک ایف ڈی ایف سی کے رکن ساتیع الحج کا کہنا تھا، ’’ہمارے خیالات ایک دوسرے سے قریب ہیں اور انشااللہ ہم جلد ہی ایک معاہدے تک پہنچ جائیں گے۔‘‘ بتایا گیا ہے کہ ملک میں نئے انتخابات کے انعقاد تک ایک نئی کونسل ملک کو چلائے گی۔

تصویر: picture-alliance/AA/M. Hjaj

لیفٹیننٹ جنرل یاسر العطاء کا کہنا تھا کہ عبوری دور کے دوران تین سو اراکین والی ایک پارلیمان تشکیل دی جائے گی اور اس میں ستاسٹھ فیصد اراکین کا تعلق احتجاجی تحریک کے گروپوں سے ہو گا جبکہ باقی وہ اراکین ہوں گے، جن کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے چھ ماہ ان باغیوں کے ساتھ امن معاہدے کرنے کے لیے وقف کیے جائیں گے، جو ملک کے جنگ زدہ علاقوں میں سرگرم ہیں۔

سوڈان کے اپوزیشن گروپ عبوری ملٹری کونسل پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ جان بوجھ کر اقتدار سویلین حکومت کے حوالے کرنے میں تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ مظاہرین کے خلاف حالیہ پرتشدد حملوں کا الزام بھی ملٹری کونسل پر ہی عائد کیا جاتا ہے تاکہ مذاکرات اور اقتدار کی منتقلی کا عمل مزید پیچیدہ ہو جائے۔

ایف ڈی ایف سی کے ایک اور رکن مدنی عباس مدنی کا منگل 14 مئی کو کہنا تھا، ’’یہ بہت ہی واضح امر ہے کہ کچھ انقلاب مخالف قوتیں مذاکرات میں پیش رفت سے ناخوش ہیں۔‘‘

سوڈان میں امریکا اپوزیشن جماعتوں کی حمایت کر رہا ہے اور اس کی طرف سے پیر 13 مئی کو ہونے والی پرتشدد جھڑپوں کا الزام بھی عبوری فوجی کونسل پر عائد کیا گیا ہے۔ پیر کے روز سوڈان کے فوجی اہلکاروں نے سڑکوں پر لگی وہ رکاوٹیں دور کرنے کی کوشش کی تھی، جو مظاہرین نے لگا رکھی ہیں۔ اس دورن جھڑپوں میں کم از کم تین افراد ہلاک اور ساٹھ زخمی ہوئے تھے۔

ا ا / ا ب ا ( اے پی، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں