1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سویڈش بادشاہ کارل گستاف کی تخت نشینی کی گولڈن جوبلی تقریبات

16 ستمبر 2023

ستتر سالہ کارل گستاف سویڈش بادشاہت کی ہزار سال سے زائد کی تاریخ میں تخت پر پچاس سال گزارنے والے پہلے بادشاہ ہیں۔ سویڈش عوام کی اکثریت بادشاہت کو قومی اتحاد کی علامت سمجھتی اور آئینی بادشاہت کو پسند کرتی ہے۔

Royals | Schweden | Königspaar Carl XVI. Gustaf und Silvia
تصویر: Bernd von Jutrczenka/dpa/picture alliance

سویڈن رواں ہفتے اپنے بادشاہ کارل شانزدہم گستاف کی تخت نشینی کی 50 ویں سالگرہ چار روزہ تقریبات کے ساتھ منا رہا ہے، جس کا اختتام دارالحکومت میں ایک فوجی پریڈ کے ساتھ ہو گا۔

ہو سکتا ہے کہ سویڈن کے بادشاہ کی گولڈن جوبلی تقریبات کا پیمانہ برطانیہ میں شاہی سالگرہ کی سطح تک نہ پہنچ سکے لیکن یہ سویڈش بادشاہت کے لیے ایک نادر موقع ہے کہ وہ ملک میں شان و شوکت کے ساتھ جشن منائے۔

تخت نشینی کے پچاس سال

ستتر سالہ کارل گستاف سویڈش بادشاہت کی 1,000 سال سے زائد کی تاریخ میں تخت پر 50 سال گزارنے والے پہلے بادشاہ ہیں۔ وہ گزشتہ سال برطانوی ملکہ الزبتھ دوم کی موت  کے بعد، اور گزشتہ سال ڈنمارک میں تخت نشینی کی 50 ویں سالگرہ  منانے والی اپنی کزن ملکہ مارگریٹے دوم کے بعد سب سے زیادہ دیر تک بادشاہت کرنے والے دوسرے زندہ یورپی بادشاہ ہیں۔

ستتر سالہ کارل گستاف سویڈش بادشاہت کی 1,000 سال سے زائد کی تاریخ میں تخت پر 50 سال گزارنے والے پہلے بادشاہ ہیںتصویر: Fredrik Sanberg/TT NEWS AGENCY/AFP/Getty Images

آج 16 ستمبر بروز ہفتہ بادشاہ کارل اپنی ملکہ کے ہمراہ سویڈش آرمی، نیوی اور ایئر فورس کے تین ہزار مرد و خاتون فوجیوں کی موجودگی میں دارالحکومت اسٹاک ہوم کے وسط سے بگھی میں سوار ہو کر گزریں گے۔

سخت سکیورٹی

سویڈن میں مسلمانوں کی مذہبی کتاب قرآن کی عوامی مقامات پر بے حرمتی کے حالیہ سلسلے کے بعد اس ملک میں  دہشت گردی کے انتباہ کی سطح  سیکنڈ ڈگری تک بڑھا دیے جانے کے بعد سکیورٹی سخت ہونے کی توقع ہے۔ قرآن کی بے حرمتی کے واقعات مسلم اکثریتی ممالک میں مشتعل شہریوں کے احتجاجی مظاہروں اور عسکریت پسند گروپوں کی طرف سے دھمکیوں کی وجہ بنے تھے۔

اتحاد کی علامت

پڑوسی اسکینڈے نیوین ممالک کی طرح سویڈن میں بھی بادشاہ کا ریاست کے سربراہ کے طور پر کردار رسمی ہوتا ہے اور اس کے پاس کوئی سیاسی طاقت نہیں ہوتی۔ بہت سے سویڈش باشندے بادشاہ کو قوم کی علامت اور بحران کے وقت اتحاد پیدا کرنے والی شخصیت کے طور پر بھی دیکھتے ہیں۔

بادشاہ کارلس گستاف اور ملکہ سلیویا انیس سو چھہتر میں اپنی شادی کے موقع پر تصویر: IBL Schweden/picture alliance

شاہی امور پر نظر رکھنے والے تجزیہ کار راجر لُنڈگرین نے 1986ء میں وزیر اعظم اولاف پالمے کے قتل اور جنوبی مشرقی ایشیا میں دسمبر 2004 میں آئے سونامی میں پانچ سو سے زائد سویڈش سیاحوں کی ہلاکت کے واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ، ''میرے خیال میں جو چیز زیادہ تر سویڈش باشندوں کے ذہنوں میں نمایاں ہے، وہ یہ ہے کہ  انہوں (بادشاہ) نے بدامنی اور مشکل وقت سے گزرتے ہوئے ملک کو متحد رکھا۔‘‘

کارل گستاف نے سویڈش حکام کی جانب سے کووڈ انیس کی عالمی وبا سے نمٹنے کے حوالے سے حکومتی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہا  تھا کہ وہ کیئر ہومز میں مقیم بزرگ شہریوں کی حفاظت کرنے میں ناکام رہی تھی۔

شاہی خاندان 

سویڈش بادشاہ اور ملکہ کے تین بچے ہیں۔ ان میں ولی عہد شہزادی وکٹوریہ، پرنس کارل فلپ اور شہزادی میڈلین شامل ہیں۔ 1980ء  میں سویڈن نے جب یہ فیصلہ کیا کہ بادشاہ کے سب سے بڑے بچے کو یہ فرق کیے بغیر کہ وہ لڑکا ہے یا لڑکی، تخت کا وارث ہونا چاہیے، تو اس کے نتیجے میں شہزادی وکٹوریہ اپنے بھائی کارل فلپ کو پیچھے چھوڑ کر تخت نشینی کی آئینی حق دار بن گئی تھیں۔

ولی عہد شہزادی وکٹوریہ شہزادہ ڈینئیل کے ساتھ اپنی شادی کے موقع پر تصویر: picture-alliance/IBL Schweden

بادشاہ کارل گستاف اس سال جنوری میں یہ کہنے کے بعد سرخیوں کا موضوع بن گئے کہ شاہی جانشینی کے قوانین میں تبدیلی شہزادہ کارل فلپ کے لیے غیر منصفانہ تھی۔ انہوں نے کچھ دن بعد شاہی محل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں اپنے گزشتہ بیان سے پیچھے ہٹتے ہوئے کہا تھا، ''ماضی میں ایسے تبصرے میرے لیے تکلیف دہ تھے جن کے مطابق میں سویڈن میں تخت کی وارث کے طور پر اپنی بیٹی اور ولی عہد شہزادی وکٹوریہ کے پیچھےکھڑا نہیں رہوں گا۔‘‘

کارل گستاف کچھ عرصے کے لیے سویڈن کے آخری مرد بادشاہ بھی ہوسکتے ہیں کیونکہ شہزادی وکٹوریہ کا پہلا پیدا ہونے والا بچہ بھی ایک لڑکی ہے۔ گیارہ سالہ شہزادی ایسٹل اب تخت نشینی کے لیے قطار میں اپنی ماں کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں۔

ش ر ⁄  م م (اے پی)

ملکہ الزبتھ کی زندگی کے پانچ اہم لمحات

02:07

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں