1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سڈنی ٹیسٹ دلچسپ مرحلے میں داخل

خبر رساں ادارے6 جنوری 2009

سڈنی میں جاری تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے آخری میچ میں آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کے سامنے 376 رنوں کا ہدف رکھا ہے، اس ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ نے چوتھے دن کے کھیل کے اختتام تک ایک وکٹ کے نقصان پر 62 رنز بنالئے ہیں۔

گریم سمتھ کی کپتانی میں جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو آسٹریلیا ہی میں ٹیسٹ سیریز میں شکست سے دوچار کیاتصویر: AP

پرتھ اور ملبورن میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے دونوں ہی ٹیسٹ میچوں میں جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو شکست سے دوچار کیا ہے۔

سڈنی ٹیسٹ کے چوتھے روز آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز میں چار وکٹوں کے نقصان پر 257 رنز بنانے کے بعد اننگز ڈکلئیر کردی، اور اس طرح جنوبی افریقہ کے سامنے ایک ایسا ہدف رکھا جو اسے اپنی پہنچ میں نظر آرہا ہے۔

دوسری اننگز میں آسٹریلیا کی طرف سے کپتان رکی پانٹنگ اور افتتاحی بیٹسمین سائمن کیٹچ نے نصف سنچریاں سکور کیں۔ پہلی اننگز میں سنچری سکور کرنے والے مائکل کلارک نے دوسری اننگز میں اکتالیس رنز بنائے جبکہ مائک ہسی پینتالیس رنوں پر ناٹ آوٴٹ رہے۔

بھارت کے بعد جنوبی افریقہ کے ہاتھوں ٹیسٹ سیریز میں شکست کا سامنا کرنے والے آسٹریلوی کپتان رکی پانٹنگ خود پر دباٴو محسوس کررہے ہیںتصویر: AP

اپنے ٹارگیٹ کا پیچھا کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کا آغاز اچھا نہیں رہا۔ دو رنز کے مجموعی سکور پر جنوبی افریقہ نے اپنا پہلا وکٹ ایم مورکل کے روپ میں کھویا۔ لیکن اُس کے بعد نیل میک کینزی اور ہاشم آملا نے اننگز کو سنبھالا اور کھیل کے اختتام تک شراکت میں ٹیم کے لئے ساٹھ رنز جوڑے۔

بھارت میں بھارت کے ہاتھوں آسٹریلیا کو ٹیسٹ سیریز میں شکست ہوئی تھی، بھارتی کپتان مہیندر سنگھ دھونی ٹرافی وصول کرتے ہوئےتصویر: AP

اس سے قبل آسٹریلیا نے میچ میں اپنی اپنی پہلی اننگز میں مائکل کلارک اور مٹچل جانسن کی شاندار بیٹنگ کی بدولت 445 رنز بنائے۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم پہلی اننگز میں 327 رنز بنائے اور یوں آسٹریلیا کو 118 رنوں کی سبقت حاصل ہوئی۔

دونوں ملکوں کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا پہلا میچ پرتھ میں کھیلا گیا جس میں جنوبی افریقہ کو چھہ وکٹوں سے کامیابی ملی جبکہ ملبورن میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میچ میں جنوبی افریقہ نے نو وکٹوں سے فتح حاصل کی۔ اس طرح آسٹریلیا کو سولہ سیزنز بعد اپنے ہی ملک میں ٹیسٹ سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں