1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سکاٹ لینڈ اور انگلینڈ اکھٹے رہ سکتے ہیں: کیمرون

17 فروری 2012

برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے سکاٹ لینڈ کی عوام سے کہا ہے کہ برسوں سے وہ ایک ساتھ رہ رہے ہیں اور مستقبل میں بھی رہ سکتے ہیں۔ کیمرون نے سکاٹش عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ علیٰحدگی کے خلاف ووٹ ڈالیں۔

ایلکس سالمنڈتصویر: AP

سکاٹ لینڈ کے شہر ایڈنبرا میں ریفرنڈم کے انعقاد کی ابتدائی بات چیت کے آغاز سے قبل برطانوی وزیر اعظم نے سکاٹش عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ ایک محفوظ اور مستحکم گھر ہے اور اس سے دنیا بھر میں بے شمار لوگ حسد بھی کرتے ہیں اور اس گھر میں سکاٹ لینڈ کی عوام بہتر انداز سے رہ سکتے ہیں۔ کیمرون کا تقریر کے دوران یہ بھی کہنا تھا کہ سکاٹش عوام سکاٹ لینڈ کی حکمرانی سنبھال سکتے ہیں لیکن اکھٹے رہنے میں بہتری ہے۔

سکاٹ لینڈ میں آزادی کے ریفرنڈم کا معاملہ کھڑا ہونے کے بعد برطانوی وزیر اعظم پہلی مرتبہ سکاٹش لیڈر ایلکس سالمنڈ کے ساتھ ملاقات کے لیے ایڈنبرا پہنچے تھے۔ ایڈنبرا موجودہ سکاٹ لینڈ کا مرکزی شہر بھی ہے۔ ایلکس سالمنڈ کی سیاسی جماعت برسوں سے اپنے علاقے کی آزادی کی مہم کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ سالمنڈ نے سن 2014 میں آزادی کے ریفرنڈم کا اعلان کر رکھا ہے۔ اگر اس ریفرنڈم میں سالمنڈ کی تجویز کو عوامی حمایت حاصل ہو جاتی ہے تو پھر سکاٹ لینڈ کی پارلیمنٹ کے لیے مئی سن 2016 میں الیکشن ہوں گے۔

برطانوی وزیر اعظم آزادی کے ریفرنڈم کے انعقاد کا جلد مطالبہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ریفرنڈم میں آزادی چاہیے یا نہیں کے علاوہ کسی اور تجویز کے حامی بھی نہیں جب کہ ایلکس سالمنڈ ریفرنڈم میں اگر آزادی نہیں تو خود مختاری کے حجم کو وسیع کرنے کو شامل کرنا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق صرف ایک تہائی سکاٹش عوام آزادی کے حق میں ہیں۔

بات چیت کے بعد ایلکس سالمنڈ اور ڈیوڈ کیمرون کی جانب سے متضاد بیانات سامنے آئے ہیں۔ کیمرون کے مطابق آزادی کے معاملے پر کوئی پیش رفت سامنے نہیں آئی ہے۔ دوسری جانب سکاٹش لیڈر ایلکس سالمنڈ کا کہنا ہے کہ وہ اس مذاکرات سے متاثر ہیں اور اب سوال ریفرنڈم میں سوالات شامل کرنے کا ہے۔ سکاٹ لینڈ نیشنل پارٹی کے لیڈر ایلکس سالمنڈ ہیں۔

انگلینڈ اور سکاٹ لینڈ کے درمیان اتحاد سن 1707 میں ہوا تھا اور یہ گریٹ بریٹن کی بنیاد بنا تھا۔ بعد میں سن 1997 میں سکاٹ لینڈ کو خود مختاری دی گئی اور اس کے بعد سکاٹش پارلیمنٹ ایڈنبرا میں قائم کی گئی۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: شادی خان سیف

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں