’سکرپل پر کیمیائی حملہ، حقائق سے پردہ اٹھنے میں وقت لگے گا‘
5 اپریل 2018
او پی سی ڈبلیو کے دی ہیگ میں ہونے والے اجلاس کا کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔ سکرپل پر حملے میں کونسا زہر استعمال ہوا؟ اور حملے کے پیچھے کون تھا؟ برطانیہ اور روس بدستور ایک دوسرے سے دست و گریباں ہیں۔
اشتہار
امید کی جا رہی تھی کہ برطانیہ میں سابق روسی جاسوس سیرگئی سکرپل اور ان کی بیٹی پر زہریلی گیس کے حملے کے حوالے نئی تفصیلات سامنے آئیں گی، تاہم گزشتہ روز کیمیائی ہتھیاروں کے انسداد کی تنظیم ( او پی سی ڈبلیو ) کے اعلٰی نمائندوں کی ملاقات بے نتیجہ ہی رہی۔ اس تنظیم کے ماہرین نے اکیس مارچ کو سیلسبری کے اُس مقام سے 21 نمونے اکھٹے کیے تھے، جہاں اِن دونوں باپ بیٹی کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس کے بعد ان نمونوں کو جانچ پڑتال کے لیے دو مختلف لیبیارٹریوں میں بھیج دیا گیا۔ تاہم حفاظتی اقدامات کے تحت نہ تو ماہرین اور نہ ہی لیبارٹریوں کے نام ظاہر کیے گئے۔
او پی سی ڈبلیو کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ان نمونوں سے حاصل ہونے والے نتائج کے بارے میں اگلے ہفتے تک آگاہ کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد ہی ماہرین بتا سکیں گے کہ سکرپل پر حملے میں اعصاب شکن مادہ ’ نوویچوک‘ استعمال کیا گیا ہے یا نہیں۔ برطانوی تفتیش کاروں نے گزشتہ روز ہی کہہ دیا تھا کہ وہ اس زہر کا سراغ لگانے میں ناکام رہے اور وہ یہ نہیں بتا سکتے کہ اس حملے میں استعمال ہونے والا زہر کس ملک میں تیار کیا گیا تھا۔
چار مارچ کو سکرپل اور ان کی بیٹی پر کیمیائی حملہ کیا گیا تھا۔ یہ دونوں بدستور زیر علاج ہیں۔ تاہم اس واقعے کے بعد روس اور مغربی ممالک کے مابین سفارتی تنازعہ پیدا ہو چکا ہے۔
روس کا ’ انتہائی خطر ناک زہر‘
ڈبل ایجنٹ سرگئی سکرپل کو اعصاب کو مفلوج کرنے والا ایک ایسا زہر دیا گیا تھا جس کے بارے میں بہت کم معلومات میسر ہے۔ اس نرو ایجنٹ کا تعلق کیمائی مادے ’نوویچوک‘ سے ہے۔
تصویر: Getty Images/C.J. Ratcliffe
نوویچوک کے معنی ’نئے شخص‘ کے ہیں
روسی زبان میں نوویچوک کے معنی ’نئے شخص‘ کے ہیں حالانکہ اب یہ مادہ نیا نہیں ہے۔ کیمیائی مادوں کی ا یک ایسی قسم سے ہے، جسے انیس سو ستر اور اسی کی دہائی میں بنایا گیا تھا۔ نوویچوک 5 اور نوویچوک 7 دنیا کے خطرناک ترین سمجھے جانے والے کیمیائی ہتھیار ’وی ایکس‘ سے بھی آٹھ گنا زیادہ خطرناک ہیں۔
سویت دور میں کچھ کم خطرناک کیمیائی مادوں کو کیڑے مار ادویات قرار دیتے ہوئے ان کے بارے معلومات عام کی گئی تھیں۔ تجزیہ کاروں کی رائے میں اس وقت اس تحقیق کو ایک سویلین پروگرام کے طور پر دکھایا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/AP Photo/A. Matthews
نوویچوک مادوں کی تیاری
ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے برطانیہ کی ’نارتھ رومبیا یونیورسٹی‘ میں زہریلے مادوں پر تحقیق کرنے والی ڈاکٹر میشیل کارلن نے کہا،’’نوویچوک مادوں کو اس لیے تیار کیا گیا تھا تاکہ انسداد کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن سے کسی طرح بچا جا سکے۔‘‘
تصویر: Northumbria University
نوویچوک مادوں پر پابندی
آج کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن میں نوویچوک مادوں پر پابندی عائد ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہے کہ نوویچوک کو سکرپل اور ان کی بیٹی کو زہر دینے کے لیے کس طرح استعمال کیا گیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Sputnik/I. Pitalev
نوویچوک دیگر نرو ایجنسٹس کی طرح ہی ردعمل ظاہر کرتا ہے
کارلن بتاتی ہیں،’’ نوویچوک دیگر نرو ایجنسٹس کی طرح ہی ردعمل ظاہر کرتا ہے۔ یہ زہر جسم میں جاتے ہی ایک پروٹین چین ری ایکشن برپا کر دیتا ہے جس سے فوری طور جسم کے ٹشوز اور اعضاء متاثر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔‘‘
تصویر: Getty Images/C.J. Ratcliffe
بڑا نخطر
کارلن کے مطابق نوویچوک کا فضا میں ہونا محدود وقت تک نقصان دہ ہوتا ہے۔ یہ نرو ایجنٹ کا استعمال کرنے والے ایک بڑا نخطرہ مول لیتے ہیں، ’’ اگر مختلف مادوں کو مکس کیا جاتا ہے تو اس وقت ایک بڑا مسئلہ پیدا ہو سکتا ہے۔’‘