گرونانک کا جنم دن: کرتارپور میں ہزاروں سکھ یاتریوں کا ہجوم
19 نومبر 2024حکام کے مطابق انیس نومبر بروز منگل بھارت سے تقریباً 10 ہزار سکھ یاتری اپنے مذہب کے بانی بابا گرونانک کی پیدائش کے 555 سال مکمل ہونے کے موقع پر پاکستان میں گوردوارہ کرتارپور صاحب میں قائم گرونانک کی درگاہ پہنچ گئے۔ بھارت کے علاوہ دنیا بھر سےگرونانک کے مذہب کی پیروی کرنے والے سکھوں کی ایک بڑی تعداد سات روز تک جاری رہنے والے اس جشن میں حصہ لے رہی ہے۔
گرونانک کی تعلیمات سندھ دھرتی تک کیسے پہنچیں؟
پاکستان میں سکھوں کے مقدس مقامات
پاکستان میں گرونانک کی درگاہ سکھوں کا دوسرا مقدس ترین مقام ہے۔ یہ مزار پاکستان کی بھارت سے متصل سرحد سے محض ساڑھے چار کلو میٹر کے فاصلے پر دریائے راوی کے کنارے واقع ہے۔ انیس سو سینتالیس میں دو صدیوں کی نو آبادیاتی حکمرانی کے خاتمے کے وقت برطانوی حکومت نے برصغیر کو دو قوموں میں تقسیم کر دیا تھا۔
ایک حصہ بھارت اور دوسرا پاکستان کی شکل میں معرض وجود میں آنے والی اسلامی ریاست بنی۔ اس تقسیم کے بعد سے سکھوں کے بہت سے مقدس مقامات پاکستان میں ہیں۔
کرتارپور: بھارتی سکھ زائرین کی آمد کا سلسلہ جاری، سدھو بھی آئیں گے
سکھوں کے لیے گوردوارہ کرتارپور کی زیارت آسان کیسے ہوئی؟
بھارت اور پاکستان کے درمیان سفر کرنے کے لیے ویزا کا حصول عام طور پر مشکل ہوتا ہے تاہم پاکستانی دفتر خارجہ نے حال ہی میں گوردوارہ کرتار پور صاحب میں سکھ یاتریوں کی ویزا فری انٹری میں پانچ سال کی توسیع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یہی وہ مقام ہے جہاں سکھ مذہب کے بانی نے اپنی زندگی کے آخری ایام گزارے تھے۔
اسلام آباد حکومت نے سکھ زائرین کو بغیر کسی پریشانی کے گرونانک کے مزار پر حاضری دینے کی اجازت دے رکھی ہے۔ گوردوارہ کرتارپور صاحب پاکستانی صوبے پنجاب کے ضلع نارووال میں واقع ہے، جو پاکستان میں سکھ مذہب کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے۔
کرتارپور صاحب معاملہ: بھارت کا الزام، پاکستان کی تردید
کرتار پور صاحب کی زیارت کے لیے سکھ یاتریوں کو اجازت نامے دینے سے متعلق معاہدے کی تجدید دراصل چند ہفتوں قبل اسلام آباد منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر عمل میں آئی تھی۔ تب بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اس اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
ان کا یہ دورہ گزشتہ نو برسوں کے دوران کسی بھارتی وزیر خارجہ کا اسلام آباد کا پہلا دورہ تھا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر پاکستانی وزارت خارجہ نے ایک اعلان میں کہا تھا کہ سکھ زائرین کے لیے کرتارپور میں قائم بابا گرونانک کی درگاہ کی زیارت کے لیے پانچ سال ویزہ فری انٹری میں توسیع کر دی جائے گی۔
کرتارپور راہداری کا باضابطہ افتتاح ہوگیا
پاک بھارت تعلقات میں روایتی کشیدگی
جنوبی ایشیا کی دو جوہری طاقتوں، پاکستان اور بھارت کے مابین تلخ تعلقات کی ایک لمبی تاریخ پائی جاتی ہے۔ خاص طور سے کشمیر کے متنازعہ ہمالیائی علاقے کی عمل داری کے تنازعے کے سبب دونوں ہمسایہ ممالک دو جنگیں لڑ چکے ہیں۔ جنوبی ایشیا کا خطہ دراصل بھارت اور پاکستان دونوں کے مسابقتی دعووں کے ضمن میں زیادہ تر کشیدہ ماحول کی زد میں رہتا ہے۔
ک م/ ش خ(اے پی، روئٹرز)