ایران میں مظاہروں کے دوران سکیورٹی فورسز کے دو اور پولیس کے تین اہلکاروں کے قتل کے الزامات کے تحت صوفی برادری سے تعلق رکھنے والی ایک شخص کو پھانسی دے دی گئی ہے۔
اشتہار
ثالث بی نامی اس شخص کو پیر کے روز پھانسی دی گئی۔ ایرانی خبر رساں ادارے اِسنا کے مطابق ثالث کو تہران کے قریب واقع البروز صوبے کے علاقے کاراج کی ایک جیل میں پھانسی چڑھایا گیا۔
مولانا جلال الدین رومی کا سات سو چوالیسواں عرس
ترکی کے تاریخی شہر ’’قونیہ‘‘ کو تیرہویں صدی عیسوی کے صوفی بزرگ اور شاعر مولانا جلال الدین رومی کی وجہ سے بین الاقوامی شہرت حاصل ہے۔ ان کے سالانہ عرس کی دس روزہ تقریبات سترہ دسمبر تک جاری رہیں گے۔
تصویر: DW/S. Raheem
مولانا کے سات سو چوالیسویں عرس کی تقریبات میں شرکت کے لیے ترکی اور دنیا بھر سے ان کے پیروکار، سیاح اور مداح کونیا پہنچ رہے ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
مولانا کے مزار کے داخلی راستے پر عقیدت مندوں کا ہجوم نظر آتا ہے۔
تصویر: DW/S. Raheem
سب کی کوشش ہوتی ہے کہ مولانا جلال الدین رومی کی آخری آرام گاہ کی زیارت کی جائے۔
تصویر: DW/S. Raheem
مولانا رومی کے مزار کی عمارت میں ان کے اہل خانہ، شاگردوں اور اس دور کی دیگر اہم روحانی اور علمی شخصیات کی قبریں بھی موجود ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
مزار کے اندر زیارت کے لیے آنے والوں کا ہر وقت رش رہتا ہے۔
تصویر: DW/S. Raheem
مزار کے احاطے می سلجوق دور میں پینے کے پانی کے لئے قائم کیا گیا مقام اب بھی یہاں آنے والوں کی پیاس بھجا رہا ہے۔
تصویر: DW/S. Raheem
پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال رومی کو اپنا مرشد مانتے تھے۔ اقبال کی شاعری پر بھی رومی کی شاعری کا رنگ غالب ہے۔ اقبال کے اپنے مرشد سے اسی عشق کو دیکھتے ہوئے رومی کے مزار کے احاطے میں اقبال کی علامتی قبر بھی بنائی گئی ہے۔
تصویر: DW/S. Raheem
مزار کے عجائب گھر میں مولانا کے زیر استعمال اشیاء کو بھی محفوظ رکھا گیا ہے۔ زیر نظر تصویر مولانا رومی کی مخصوص ٹوپیوں کی ہے۔
تصویر: DW/S. Raheem
یہاں پر ایک درویش کی زندگی اور رہن سہن سے متعلق لوگوں کو معلومات فراہم کرنے کے لئے مومی مجسموں کا سہارا لیا گیا ہے۔
تصویر: DW/S. Raheem
مولانا روم کے مزار کے قریب ہی ایک کلچرل سینٹر ہے جہاں ہر شب مقامی وقت کے مطابق آٹھ بجے محفل سماع کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں مولانا سے منسوب درویش رقص پیش کرتے ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
کونیا میں تیار کی جانے والی مختلف انواع کی مٹھائیاں بھی یہاں حاضری دینے والوں میں بہت مقبول ہیں۔
تصویر: DW/S. Raheem
رات کے وقت مولانا کا مزار مزید خوبصورت نظر آتا ہے۔ شہر کے وسط میں واقع مولانا رومی کا مزار قونیہ شہر کی پہچان ہے۔
حالیہ کچھ روز میں سوشل میڈیا پر ثالث بی کو دی جانے والی سزائے موت پر شدید تنقید کی جا رہی تھی۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا رہا ہے کہ 51 سالہ ثالث بی پر صاف اور شفاف انداز سے مقدمہ نہیں چلایا گیا۔
ایرانی استغاثہ کے مطابق ثالث بی پر الزام ثابت ہوا تھا کہ اس نے رواں برس فروری میں تہران میں صوفیوں کے ایک مظاہرے کے دوران ایک بس پولیس اور سکیورٹی اہلکاروں پر چڑھا دی تھی، جس کے نتیجے میں پانچ سکیورٹی اہلکار ہلاک جب کہ دیگر 30 زخمی ہو گئے تھے۔
کلام صوفیانہ اور موسیقی راجستھانی، کنسرٹ برسلز میں
01:49
اس مظاہرے میں شریک صوفی برادرہڈ تنظیم سے وابستہ افراد کے ان مظاہروں کے دوران قریب تین سو افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق ثالث بی نے گرفتاری کے بعد اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا، تاہم بعد میں اس کا موقف تھا کہ اسے جبری طور پر اقبالِ جرم کے لیے مجبور کیا گیا۔
عینی شاہدین کا اس بارے میں ایک موقف یہ بھی رہا ہے کہ حملہ آور بس کا ڈرائیور ثالث بی نہیں تھا بلکہ کوئی اور شخص یہ گاڑی چلا رہا تھا۔ ثالث بی کے وکیل کی جانب سے سزائے موت کے خلاف دائر کی جانے والی نظرثانی کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی اور سزائے موت کو برقرار رکھا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ایرانی صوفی یا درویش کہلانے والی برادری شیعہ مسلمانوں پر مبنی ہے مگر ان کے عقیدے ایرانی شیعہ اکثریت سے قدرے مختلف ہیں۔ یہ برادری ایرانی سرکاری مذہبی رہنماؤں کے احکامات کو بھی تسلیم کرنے سے گریز کرتی ہے۔ اسی تناظر میں صوفیوں اور ایرانی قدامت پسند قیادت کے درمیان کشیدگی بھی دیکھی جاتی ہے۔