سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں پاکستان نے میزبان ٹیم زمبابوے کو 74 رنز سے مات دے دی ہے۔ 183 رنز کے ہدف میں زمبابوے کی تمام ٹیم اٹھارہویں اورر میں 108 پر ہی ڈھیر ہو گئی۔
اشتہار
اتوار کے دن زمبابوے کے دارالحکومت ہرارے میں کھیلے گئے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا اور مقررہ بیس اوورز میں چار کھلاڑیوں کے نقصان پر 182 رنز بنائے۔
پاکستان کی طرف سے اوپنر فخر زمان نے اپنے مخصوص جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے شاندار نصف سنچری بنائی۔ انہوں نے تین چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے چالیس گیندوں پر اکسٹھ رنز بنائے، جو اس فارمیٹ میں ان کا سب سے زیادہ اسکور بن گیا ہے۔
اس میچ میں محمد حفیظ کی واپسی ہوئی لیکن بلے کے ساتھ وہ ناکام رہے اور سات کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔ تاہم اس میچ میں انہوں نے پانچ گیندیں کرائیں اور دو وکٹیں سمیٹ لیں۔ ون ڈاؤن حسین طلعت دس اور ٹو ڈاؤن کپتان سرفراز احمد سولہ کے انفرادی اسکورز پر آؤٹ ہو گئے۔
بولنگ کے بغیر میدان ميں مزہ ہی نہیں آتا، محمد حفیظ
04:05
تاہم بعد ازاں شعیب ملک نے فخر زمان کے ساتھ عمدہ کھیل کا مظاہرہ کیا اور 37 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ فخر زمان کے آؤٹ ہونے کے بعد آصف علی کریز پر آئے اور انہوں نے آتے ہی جارحانہ انداز اختیار کیا اور چار چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے صرف اکیس گیندوں پر اکتیالیس رنز بنا ڈالے۔
یوں پاکستان کا مجموعی اسکور 182 تک پہنچ گیا۔ زمبابوے نے جب اپنی اننگز شروع کی تو سولومون مِرے اور ٹاریسائی موسوکانڈا کے علاوہ کوئی بلے باز پاکستانی بولنگ کے سامنے نہ ڈٹ سکا۔ ان دونوں نے بالترتیب ستائیس اور 43 رنز بنائے۔ یوں زمبابوے کے تمام کھلاڑی 17.5 اوورز میں 108 پر آؤٹ ہو گئے۔
پاکستان کی طرف سے حسن علی، محمد نواز، عثمان خان اور محمد حفیظ نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ شاداب خان کو ایک وکٹ ملی۔ اس میچ میں بہترین کارکردگی دکھانے پر فخر زمان کو بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اس سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کا دوسرا میچ پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے مابین دو جولائی کو کھیلا جائے گا۔ اس ٹورنامنٹ کا فائنل آٹھ جولائی کو ہرارے میں ہی منعقد ہو گا۔
بین الاقوامی کرکٹ کے متنازع ترین واقعات
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کا حالیہ بال ٹیمپرنگ اسکینڈل ہو یا ’باڈی لائن‘ اور ’انڈر آرم باؤلنگ‘ یا پھر میچ فکسنگ، بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ کئی تنازعات سے بھری پڑی ہے۔ دیکھیے عالمی کرکٹ کے چند متنازع واقعات اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: REUTERS
2018: آسٹریلوی ٹیم اور ’بال ٹیمپرنگ اسکینڈل‘
جنوبی افریقہ کے خلاف ’بال ٹیمپرنگ‘ اسکینڈل کے نتیجے میں آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر پرایک سال کی پابندی عائد کردی ہے۔ کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں آسٹریلوی کھلاڑی کیمرون بن کروفٹ کو کرکٹ گراؤنڈ میں نصب کیمروں نے گیند پر ٹیپ رگڑتے ہوئے پکڑ لیا تھا۔ بعد ازاں اسٹیون اسمتھ اور بن کروفٹ نے ’بال ٹیمپرنگ‘ کی کوشش کا اعتراف کرتے ہوئے شائقین کرکٹ سے معافی طلب کی۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/H. Krog
2010: اسپاٹ فکسنگ، پاکستانی کرکٹ کی تاریخ کی بدترین ’نو بال‘
سن 2010 میں لندن کے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ پر سلمان بٹ کی کپتانی میں پاکستانی فاسٹ باؤلر محمد عامر اور محمد آصف نے جان بوجھ کر ’نوبال‘ کروائے تھے۔ بعد میں تینوں کھلاڑیوں نے اس جرم کا اعتراف کیا کہ سٹے بازوں کے کہنے پر یہ کام کیا گیا تھا۔ سلمان بٹ، محمد عامر اور محمد آصف برطانیہ کی جیل میں سزا کاٹنے کے ساتھ پانچ برس پابندی ختم کرنے کے بعد اب دوبارہ کرکٹ کھیل رہے ہیں۔
تصویر: AP
2006: ’بال ٹیمپرنگ کا الزام‘ انضمام الحق کا میچ جاری رکھنے سے انکار
سن 2006 میں پاکستان کے دورہ برطانیہ کے دوران اوول ٹیسٹ میچ میں امپائرز کی جانب سے پاکستانی ٹیم پر ’بال ٹیمپرنگ‘ کا الزام لگانے کے بعد مخالف ٹیم کو پانچ اعزازی رنز دینے کا اعلان کردیا گیا۔ تاہم پاکستانی کپتان انضمام الحق نے بطور احتجاج ٹیم میدان میں واپس لانے سے انکار کردیا۔ جس کے نتیجے میں آسٹریلوی امپائر ڈیرل ہارپر نے انگلینڈ کی ٹیم کو فاتح قرار دے دیا۔
تصویر: Getty Images
2000: جنوبی افریقہ کے کپتان ہنسی کرونیے سٹے بازی میں ملوث
سن 2000 میں بھارت کے خلاف کھیلے گئے میچ میں سٹے بازی کے سبب جنوبی افریقہ کے سابق کپتان ہنسی کرونیے پر تاحیات پابندی عائد کردی گئی۔ دو برس بعد بتیس سالہ ہنسی کرونیے ہوائی جہاز کے ایک حادثے میں ہلاک ہوگئے تھے۔ ہنسی کرونیے نے آغاز میں سٹے بازی کا الزام رد کردیا تھا۔ تاہم تفتیش کے دوران ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ کپتان کی جانب سے میچ ہارنے کے عوض بھاری رقم کی پشکش کی گئی تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Zieminski
2000: میچ فکسنگ: سلیم ملک پر تاحیات پابندی
سن 2000 ہی میں پاکستان کے سابق کپتان سلیم ملک پر بھی میچ فکسنگ کے الزام کے نتیجے میں کرکٹ کھیلنے پر تاحیات پابندی عائد کی گئی۔ جسٹس قیوم کی تفتیشی رپورٹ کے مطابق سلیم ملک نوے کی دہائی میں میچ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تھے۔ پاکستانی وکٹ کیپر راشد لطیف نے سن 1995 میں جنوبی افریقہ کے خلاف ایک میچ کے دوران سلیم ملک کے ’میچ فکسنگ‘ میں ملوث ہونے کا انکشاف کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP
1981: چیپل برادران اور ’انڈر آرم‘ گیندبازی
آسٹریلوی گیند باز ٹریور چیپل کی ’انڈر آرم باؤلنگ‘ کو عالمی کرکٹ کی تاریخ میں ’سب سے بڑا کھیل کی روح کے خلاف اقدام‘ کہا جاتا ہے۔ سن 1981 میں میلبرن کرکٹ گراؤنڈ پر نیوزی لینڈ کے خلاف آخری گیند ’انڈر آرم‘ دیکھ کر تماشائی بھی دنگ رہ گئے۔ آسٹریلوی ٹیم نے اس میچ میں کامیابی تو حاصل کرلی لیکن ’فیئر پلے‘ کا مرتبہ برقرار نہ رکھ پائی۔
تصویر: Getty Images/A. Murrell
1932: جب ’باڈی لائن باؤلنگ‘ ’سفارتی تنازعے‘ کا سبب بنی
سن 1932 میں برطانوی کرکٹ ٹیم کا دورہ آسٹریلیا برطانوی کپتان ڈگلس جارڈین کی ’باڈی لائن باؤلنگ‘ منصوبے کی وجہ سے مشہور ہے۔ برطانوی گیند باز مسلسل آسٹریلوی بلے بازوں کے جسم کی سمت میں ’شارٹ پچ‘ گیند پھینک رہے تھے۔ برطانوی فاسٹ باؤلر ہیرالڈ لارووڈ کے مطابق یہ منصوبہ سر ڈان بریڈمین کی عمدہ بلے بازی سے بچنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ تاہم یہ پلان دونوں ممالک کے درمیان ایک سفارتی تنازع کا سبب بن گیا۔