1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیاسی پناہ کے متلاشیوں کے جرائم کی رپورٹ پر ڈچ وزیر مستعفی

22 مئی 2019

ہالینڈ کے وزیر برائے مہاجرت نے یہ رپورٹ منظر عام پر آنے کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے جس میں سیاسی پناہ کے متلاشیوں کے جرائم میں ملوث ہونے کے بارے میں اعداد وشمار دیے گئے ہیں۔

Niederlande Vize-Justizminister Mark Harbers
تصویر: AFP/ANP/B. Maat

ہالینڈ کے وزیر برائے مہاجرت مارک ہیربرز نے ایک رپورٹ پر شدید تنقید کے بعد منگل 21 مئی کو اپنے عہدے سے استعفی دے دیا جس میں ایسے افراد کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کی نوعیت کم کر کے بیان کی گئی تھی جو سیاسی پناہ کے متلاشیوں کی طرف سے کیے گئے۔

ہیربرز نے ہالینڈ کی پارلیمان میں ایک رپورٹ پیش کی تھی جس میں ایسے تارکین وطن کی طرف سے کیے جانے والے جرائم کی تفصیل بھی شامل تھی جو ہالینڈ میں سیاسی پناہ کے متلاشی ہیں۔ اس رپورٹ میں چھوٹے موٹے جرائم جیسے دکانوں سے چوری کرنا وغیرہ کی تو الگ سے درجہ بندی کی گئی ہے مگر سنجیدہ نوعیت کے جرائم جیسے، جنسی طور پر ہراساں کرنا، قتل، غیر ارادی قتل وغیرہ کو کیٹگری یا درجہ ’دیگر‘ میں بیان کیا گیا ہے۔

ایک پارلیمانی مباحثے کے دوران ہیربرز نے کہا کہ وہ اپنا استعفیٰ پیش کر چکے ہیں۔ انہوں نے پارلیمان کو درست طور پر مطلع نہ کرنے کی ‘مکمل ذمہ داری‘ تو قبول کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایسا ’جانتے بوجھتے نہیں‘ کیا گیا۔

ہیربرز کا استعفیٰ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب دائیں بازو کے اعتدال پسند وزیر اعظم مارک رُٹے کسی حد تک بحران کا سامنا کر رہے ہیں جس کی وجہ ان کی طرف سے یورپی اتحاد اور مہاجرین مخالف جماعتوں کی پورپی پارلیمان کے انتخابات میں ممکنہ کامیابیوں کا راستہ روکنے کی کوشش ہے۔

ایمسٹرڈم میں مہاجرین کو ملازمتيں فراہم کرنے کا دلچسپ طريقہ

02:26

This browser does not support the video element.

مارک رُٹے نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں ہیربرز کے فیصلے کو ’قابل احترام قرار‘ دیتے ہوئے کہا کہ تاہم یہ ان کی کابینہ کی طرف سے ایک انتہائی قابل اور اپنے مخلص لبرل سے الگ ہونا انتہائی افسوس ناک ہے۔

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

ا ب ا / ع ا (اے ایف پی، اے اپی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں