سیسمی اسٹریٹ کا پاکستانی ورژن ’سم سم‘ ہو گیا
6 جون 2012بچوں کو تفریحی انداز میں تعلیمی معلومات، اور اخلاقی و معاشرتی اقدارسے آگاہ کرنے کے مشہور امریکی پروگرام سیسمی اسٹریٹ کا اردو ورژن ’’سم سم ہمارا‘‘ منصوبے کا اعلان گزشتہ برس ہی ہوا تھا۔ اس سلسلے میں واشنگٹن حکام نے رفیع پیر تھیٹرکے اشتراک سے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کا پروگرام بنایا۔ تاہم اب معلوم ہوا ہے کہ رفیع پیر تھیٹر کی مبینہ بدعنوانی اور بے ضابطگیوں کی وجہ سے امریکی حکام نےاس منصوبے کی امداد روک دی ہے۔ اس سلسلے میں یوایس ایڈ پروگرام کے تحت بیس ملین امریکی ڈالر مختص کیے گئے تھے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے بتایا ’’بدعنوانی کی روک تھام کے لیے قائم کے گئے امریکی ادارے کو ایسی معتبر اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جن سے یہ واضح ہوا ہے کہ رفیع پیر تھیٹر نے اس منصوبے میں فراڈ کیا ہے اور رقم کا بے جا فائدہ اٹھایا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس سلسلے میں تحقیات شروع کر دی گئی ہیں اور رفیع پیر تھیٹر کو ایک خط کے ذریعے کیے جانے والے معاہدے کی منسوخی کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔
رفیع پیر تھیٹر کے فیضان پیر زادہ نے کہا کہ بدعنوانی کا کوئی بھی واقعہ پیش نہیں آیا ہے اور یہ تمام الزامات بے بنیاد ہے۔ سم سم ہمارا کے نام سے 78 قسطین اردو میں جبکہ اس کی تیرہ تیرہ قسطیں پنجابی، پشتو، سندھی اور بلوچی زبان میں پیش کی جانی تھیں۔ ابھی تک اس سلسلے میں 24 اقساط نشر بھی کی جا چکی ہیں۔ مارک ٹونر نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ہمیں علم ہے کہ یہ منصوبہ فائدہ مند ہے لیکن امداد کو بے مقصد ضائع کرنا عقلمندی نہیں اس وجہ سے ہم نے فیصلہ کیا کہ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتیں سیسمی اسٹریٹ منصوبے کی امداد کو روک دیا جائے‘‘۔
اس بارے میں سیسمی اسٹریٹ ورکشاپ نیو یارک نے ایک بیان میں ان الزامات پر اپنی حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفیع پیر تھیٹر کے بارے میں یہ خبر سن کر بہت افسوس ہوا۔ ’’ہمیں یہ نہیں معلوم کہ یہ الزامات کس نوعیت کے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ سم سم ہمارا منصوبہ دوبارہ سے شروع ہو جائے گا‘‘۔ یہ دوسری مرتبہ ہے کہ سیسمی اسٹریٹ کا کسی دوسری زبان میں پیش کرنے کا منصوبہ مشکلات سے دوچار ہوا ہے۔ اس سے قبل فلسطین کے لیے تیار کیے جانے والے پروگرام میں بھی دشواریاں آئیں تھیں۔
ai/ km(AFP)