سیلاب کے متاثرین کےلیے یورپی یونین کی امداد
5 اپریل 2011جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے اسلام آباد سے اپنے ایک جائزے میں لکھا ہے کہ پاکستان میں اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کے علاقائی ڈائریکٹر توشی ہیرو تاناکا نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا:’’اِس طرح کے عطیات، جیسے کہ اب یورپی یونین کی جانب سے دیے گئے ہیں، پاکستان میں متاثرین کی بحالی کی رفتار کو تیز کرنے کے سلسلے میں بے حد اہمیت رکھتے ہیں۔‘‘
تاناکا نے مزید کہا:’’اِس رقم سے ہمیں انتہائی شدید طور پر متاثرہ علاقوں میں مقامی حکومت کے منصوبوں اور عوامی خدمات کے شعبے کو مستحکم اور بحال کرنے میں مدد ملے گی۔‘‘
پاکستان کی تاریخ کا یہ بدترین سیلاب شمالی پاکستان میں چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر 270 ملی میٹر کی ریکارڈ بارشوں کے بعد گزشتہ برس 27 جولائی کو شروع ہوا تھا۔ اِس کے بعد اگلے دو ماہ کے اندر اندر اِس سیلاب نے پاکستان کے متعدد وسطی اور جنوبی علاقوں کو نیست و نابود کر دیا تھا۔ اِس ہولناک سیلاب کے باعث کم از کم 1985 افراد ہلاک جبکہ دو ملین سے زیادہ متاثر ہوئے۔ 1.74 ملین مکانات تباہ ہو گئے جبکہ 2.24 ملین ہیکٹر زرعی رقبہ زیرِ آب آ گیا تھا۔
بچاؤ اور مدد کی ابتدائی کوششوں کے بعد آج کل اقوام متحدہ کا ادارہ متاثرین کی زندگیاں بحال کرنے، بنیادی اقتصادی ڈھانچہ مرمت کرنے اور تباہ شُدہ سرکاری دفاتر کو پھر سے تعمیر کرنے میں مصروف ہے۔ اِس مقصد کے لیے اِس عالمی ادارے نے 120 ملین ڈالر کے عطیات کی اپیل کر رکھی ہے۔ یہ اپیل اقوام متحدہ کی اُن کوششوں کا ایک حصہ ہے، جن کا مقصد سیلاب سے متاثرہ پاکستان کے لیے مجموعی طور پر دو ارب ڈالر کی رقم جمع کرنا ہے۔
پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر لارس گنار ویگے مارک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے:’’ہم امید کرتے ہیں کہ ہماری امداد بہت زیادہ متاثر ہونے والے علاقوں میں مقامی حکومتوں کی مدد کرے گی اور وہ اپنی عوامی خدمات کا سلسلہ پھر سے بحال کرنے کے قابل ہو سکیں گی۔ اِس المیے کے بعد بحالی کے سلسلے میں ہم پاکستانی عوام کی جتنی بھی مدد کر سکتے ہیں، ہم اِس کے لیے تیار ہیں۔‘‘
رپورٹ: امجد علی
ادارت: افسر اعوان